وزیر اعظم نواز شریف کی کرپشن کی وجہ سے ملک دنیا بھر میں بدنام ہو چکا ہے،پیپلزپارٹی

عدالتیں آرٹیکل 62اور 63 کا اطلاق کرکے انہیں ہٹا کر قوم کی جان کیوں نہیں چھڑاتیں ،بلاول کے خلاف بولنے والے خاموش رہیں ،ارکان سندھ اسمبلی

جمعہ 20 جنوری 2017 19:39

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2017ء) سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے ارکان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کی کرپشن کی وجہ سے ملک دنیا بھر میں بدنام ہو چکا ہے ۔ عدالتیں آرٹیکل 62اور 63 کا اطلاق کرکے انہیں ہٹا کر قوم کی جان کیوں نہیں چھڑاتیں ۔ بلاول کے خلاف بولنے والوں کو وارننگ دیتے ہیں کہ وہ خاموش رہیں ۔ نواز شریف کو انتہا کرتے ہیں کہ وہ اپنے 40 کتوں اور 40 چوروں کو بھونکنے سے روک دیں ۔

ڈپٹی اسپیکر نے کوشش کے باوجود (ن) لیگ کی واحد خاتون رکن کو جواب دینے کا موقع نہیں دیا اور خاتون رکن نے احتجاجاً ایوان کا بائیکاٹ کیا ۔ جبکہ ایوان گو نواز گو اور گو زرداری گو کے نعروں سے گونج اٹھا ۔ پیپلز پارٹی کے ارکان نے جمعہ کو وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف اس وقت سخت زبان استعمال کی ، جب ڈپٹی اسپیکر نے توجہ دلاؤ نوٹس کے بعد پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی غلام قادر چانڈیو کو مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری کے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے خلاف دیئے گئے بیان پر بولنے کی اجازت دی ۔

(جاری ہے)

غلام قادر چانڈیو نے انتہائی جذباتی انداز میں تقریر کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے کروڑوں لوگوں کی آنکھوں کا تارا بلاول ہے ۔ اس کے لیے بیہودہ زبان استعمال کی گئی ہے ۔ جس پر ایوان میں شیم شیم کے نعرے گونج اٹھے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایسی زبان استعمال کر سکتے ہیں لیکن ہماری قیادت نے منع کیا ہے ۔ نواز شریف عقل کا اندھا ہے ۔ آج آصف علی زرداری کی مہربانی سے ان کو جینے کا حق مل گیا ۔

جس پر مسلم لیگ (ن) کی خاتون رکن نے شدید احتجاج کیا ۔ غلام قادر چانڈیو نے کہا کہ نواز شریف آمر کی پیداوار ہیں ۔ ضیاء الحق نے دادو کے عوام کے ساتھ کیا کچھ کیا تھا ، سب عوام کے سامنے ہے ۔ بلاول کے خلاف طلال چوہدری نے جو زبان استعمال کی ہے ، اس سے ہم سب کو صدمہ پہنچا ہے اور ہم اس کی مذمت کرتے ہیں ۔ انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف انتہائی سخت تنقید کی ۔

پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیر تیمور تالپور نے کہا کہ ایک گھر کا سپاہی اور وہی اس کا چور ہے ۔ ہم پاناما لیکس کی وجہ سے دنیا بھر میں بدنام ہو چکے ہیں ۔ دنیا میں یہ پتہ چل رہا ہے کہ ہمارا وزیر اعظم چور ہے اور اس کے دفاع میں اس کے 40 چور اور 40 کتے بھونک رہے ہیں ۔ میں نواز شریف کو وارننگ دیتا ہوں کہ وہ ان کو روکے اور دوبارہ ایسی زبان استعمال نہ کی جائے ۔

ہم بھی سخت زبان استعمال کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا پٹکا ہمارے ہاتھ میں ہے ۔ ہم جب چاہیں اس کو اتار سکتے ہیں ہم نواز شریف کو انتباہ کرتے ہیں کہ وہ کتوں کا بھونکنا بند کر وادیں ۔ انہوں نے طلال چوہدری کو دلال چوہدری کے نام سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم تمہاری حقیقت جانتے ہیں ۔ پیپلز پارٹی کی خاتون رکن خیر النساء مغل نے کہا کہ ملک کی بڑی جماعت کہنے والوں کو اخلاقیات میں رہنا چاہئے ۔

مسلم لیگ (ن) سے کوئی بعید نہیں کہ وہ کب کیا کریں ۔ (ن) لیگ والے اپنے وزیر اعظم کا کرپشن چھپانے کے لییے کوشاں ہیں ۔ طلال چوہدری مشرف کا ساتھی ہے ، جس نے ان کو تباہ کیا ۔ وزیر اعظم نواز شریف کے پاناما لیکس کے کرپشن کی وجہ سے ملک بدنام ہو رہا ہے ۔ پیپلز پارٹی کی شمیم ممتاز نے کہاکہ بلاول کی سرگرمیوں سے (ن) لیگ خوف زدہ ہے اور تخت پنجاب لرز اٹھا ہے ۔

پاناما کا پٹہ ہمارے ہاتھ میں ہے ۔ جب چاہیں اس کو کھینچ سکتے ہیں ۔ (ن) لیگ میں کبھی طلال چوہدری اور کبھی نثار چوہدری جیسے لوگ پیپلز پارٹی کے خلاف سامنے آتے ہیں ۔ میں نواز شریف کو متنبہ کرتی ہوں کہ وہ دلال ( طلال ) چوہدری اور کتوں کو بھونکنا بند کروادیں ۔ اگر یہ کتے بھونکتے رہیں گے تو ان کے علاج کے لیے ویکسین بھی ہمارے پاس ہے ۔ ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے نازیبا الفاظ حذف کرنے کے حوالے سے بار بار نشاندہی پر سینئر صوبائی وزیر نثار کھوڑو نے کہاکہ ہمارے ممبران کے جذبات مجروح ہوئے ہیں ۔

وزیر اعظم کے ایوان میں جھوٹ بولنے پر اس کو سیاسی تقریر کہا جاتا ہے ۔ اگر ہم لوگ بھی یہاں پر سخت الفاظ استعمال کریں گے تو کورٹ ہمارے خلاف کارروائی نہیں کر سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف احسان فراموش ہے ۔ اس نے سب سے پہلے جونیجو کے ساتھ احسان فراموشی کی اور ہمیں معلوم ہے کہ جونیجو کو الحمرا ہال سے کیسے نکالا گیا اور پھر خود جا کر ضیاء الحق کے ساتھ کھڑے ہوئے ۔

انہوں نے کہا کہ دوسری مرتبہ نواز شریف نے احسان فراموشی بے نظیر بھٹو کے ساتھ کی ۔ اب خود پاناما میں پھنس چکے ہیں ۔ نواز شریف یہاں سے معافی مانگ کر چلے گئے لیکن بے نظیر بھٹو نے جدوجہد کی اور انہیں کی وجہ سے نواز شریف کو بھی آنا پڑا ۔ اس شخس نے ملک کو شرمندہ کر دیا ہے ۔ کہاں گیا ہے سپریم کورٹ ۔ وہ آرٹیکل 62 اور 63 کا اطلاق کرکے وزیر اعظم کو ہٹا کر ہماری جان کیوں نہیں چھڑاتا ہے ۔

سیاست کو سیاست تک محدود رکھا جائے ۔ جب کوئی بولے گا تو ہم بھی جواب دیں گے ۔ اس دوران ایوان میں مسلم لیگ (ن) کی سورٹھ تھیبو نے مسلسل بولنے کی اجازت چاہی لیکن ڈپٹی اسپیکر نے انہیں موقع نہیں دیا ، جس پر خاتون نے احتجاج کیا اور اسپیکر کے ڈیسک کے سامنے جا کر گو شہلا گو کے نعرے لگائے ۔ جوابی طور پر پیپلز پارٹی کے ارکان نے گو نواز گو کے اور ایک زرداری سب پر بھاری کی نعرے بازی کی اور سورٹھ تھیبو بھی گو زرداری گو کی نعرے بازی کرتے ہوئے ایوان سے باہر چلی گئیں ۔