بلاول بھٹو کی پنجاب میں سیاست کے آغاز سے مخالفین بوکھلا گئے ہیں ، اسی بوکھلا ہٹ میں وہ ان کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں

ملک کے حالات تمام جماعتوں کو متحد کرنے کی طرف جارہے ہیں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید احمد شاہ کی سکھر بیراج کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو

جمعہ 20 جنوری 2017 19:33

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 جنوری2017ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو کی پنجاب میں سیاست کے آغاز سے مخالفین بوکھلا گئے ہیں اور اسی بوکھلا ہٹ میں انہیں تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں جو ہماری کامیابی ہے ملک کے حالات تمام جماعتوں کو متحد کرنے کی طرف جارہے ہیں ۔ وہ گزشتہ روز سکھر بیراج کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات کسی کی ذات کے خلاف نہیں بلکہ عوام کے مطالبات ہیں اور یہ مطالبات ملک کی سالمیت اور استحکام کے لیے ہیں پنجاب میں بلاول بھٹو دوسرامارچ رحیم یار خان سے ملتان تک ہوگا جس لیے منصوبہ بندی کی جا رہی ہے ہم نے عوامی رابطہ مہم شروع کی ہے جس کی ہم ایک عرصے بات کرتے آرہے تھے ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے پاس موقعہ ہے کہ وہ ملک میں چار سال کے لیے انتخابات کا اعلان کریں ان کا کہنا تھا کہ پانامہ لیکس کے معاملے کا کیس سپریم کو رٹ میں ہم نہیں بلکہ پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی لے کر گئی ہیہم تو چاہ رہے تھے کہ یہ معاملہ پا رلیمنٹ میں حل ہو اور اس کے لیے ہم پارلیمنٹ میں پانامہ بل اور ترامیم لا ئے ہیں سپریم کورٹ میں اب اتنے شواہد آچکے ہیں اتنہ قلابازیاں کھائی جا چکی ہیں کہ وہ ججز کو بھی دکھائی دے رہی ہیں کون سا تحفہ صحیح ہے اورکون سا تحفہ غلط ہے اس کا فیصلہ سپریم کورٹ نے کرنا ہے ان کا کہنا تھا کہ سکھر بیراج کی جگہ نئے بیراج کی تعمیر میرا مطالبہ نہیں بلکہ وقت کی ضرورت ہے موجودہ بیراج اپنی مدت سے پنتیس سال زیا دہ گذار چکا ہے مگر حکمران کہتے ہیں کہ ورلڈ بنک نے اسی کی ری ہیبلیٹیشن کے لیے فنڈز دیئے ہیں مگر میں آج بھی کہتا ہوں اور کل بھی کہوں گا کہ سکھر میں نئے بیراج کی تعمیر وقت کی ضرورت ہے اور اس کے گیٹوں پہر دس سالوں میں نہیں بلکہ ہر سال ہونا چاہیے۔