․ پبلک اکائونٹس ذیلی کمیٹی کا اقتصادی امور ڈویژن اور موسمیاتی تبدیلیوں کی وزارت کے 2008-09ء کے زیر التواء آڈٹ اعتراضات کا جائزہ

ماحولیات کے حوالے سے پاکستان 19عالمی معاہدوں سے منسلک ہے ، جنگلی حیات کے تحفظ کیلئے 4 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ، عالمی بینک سے بھی رقم آرہی ہے ، موسمیاتی تبدیلی کے حکام کی بریفنگ

جمعہ 20 جنوری 2017 19:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 جنوری2017ء) قومی اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کو آگاہ کیا گیا ہے کہ جنگلی حیات صوبائی معاملہ ہے ماحولیات کے حوالے سے پاکستان 19عالمی معاہدوں سے منسلک ہے جن سے پاکستان کے رابطے بھی ہیں جنگلی حیات کے لئے 4 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ۔ ورلڈ بینک سے بھی رقم آرہی ہے تمام صوبوں کے اپنے اپنے منصوبے ہیں۔

صوبوں کے ذریعے ان کے منصوبوں پر رقم خرچ کی جائے گی۔جمعہ کو ذیلی کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے کنوینئر سردار عاشق حسین گوپانگ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ جس میں کمیٹی کے ارکان ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو اور شاہدہ اختر علی کے علاوہ متعلقہ سرکاری اداروں کے اعلٰی افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں اقتصادی امور ڈویژن اور موسمیاتی تبدیلیوں کی وزارت کے 2008-09ء کے زیر التواء آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

ایک آڈٹ اعتراض کے جائزے کے دوران وزارت موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ جنگلی حیات صوبائی معاملہ ہے ماحولیات کے حوالے سے پاکستان 19عالمی معاہدوں سے منسلک ہے جن سے پاکستان کے رابطے بھی ہیں جنگلی حیات کے لئے 4 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ۔ ورلڈ بینک سے بھی رقم آرہی ہے تمام صوبوں کے اپنے اپنے منصوبے ہیں۔ صوبوں کے ذریعے ان کے منصوبوں پر رقم خرچ کی جائے گی۔

اقتصادی امور ڈویژن کے آڈٹ اعتراضات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی نے آڈٹ اعتراضات نمٹاتے ہوئے ہدایت کی کہ وزارتوں میں مالیاتی نظم و نسق ہر ممکن طریقے سے یقینی بنایا جائے اور کمیٹی نے یہ بھی ہدایت کی کہ تمام اداروں کو چاہئے کہ وہ محکمانہ کمیٹیوں کے اجلاس کا انعقاد یقینی بنائیں تاکہ آڈٹ اعتراضات پی اے سی کے سامنے آنے کی نوبت ہی نہ آئے۔(ع ع)

متعلقہ عنوان :