وزیراعظم محمد نواز شریف نے دورہ سوئٹزرلینڈ کے دوران مؤثر انداز میں پاکستان کی معاشی طاقت کو اجاگر کیا، وزیراعظم نے متعدد عالمی رہنمائوں کے ساتھ مفید ملاقاتیں کیں اور ان کے ساتھ دوطرفہ دلچسپی کے امور پر بات چیت کی، وزیراعظم محمد نواز شریف کے دورہ سوئٹزرلینڈ کے حوالے سے رپورٹ

جمعہ 20 جنوری 2017 19:10

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جنوری2017ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے اپنے دورہ سوئٹزرلینڈ کے دوران مؤثر انداز میں پاکستان کی معاشی طاقت کو اجاگر کیا ہے اور ملک کو ایک ایسی محفوظ سرمایہ کار منزل کے طور پیش کیا جسے کوئی گلوبل پلیئر کھو نہیں سکتا۔ ڈیووس کے منجمد درجہ حرارت میں جہاں معروف عالمی تاجر رہنما ورلڈ اکنامک فورم میں وزیراعظم نے عالمی پلیٹ فارم پر اپنے پیغام میں معیشت اور سیکورٹی کے شعبہ میں پاکستان کی کامیابیوں کو اجاگر کیا۔

وزیراعظم نواز شریف نے مختلف بین الاقوامی کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو افسران کے ساتھ ملاقات کے دوران انہیں پاکستان کی پرکشش معاشی اور سرمایہ کار پالیسیوں سے آگاہ کیا اور انہیں ملک کی معاشی بحالی سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے ایک عالمی ماحول کے قیام کی ضرورت پر بھی زور دیا جہاں عالمی معیشت کی بحالی اور بھرپور ترقی ہو۔ انہوں نے عالمی اقتصادی فورم میں اپنی شرکت کو بین الاقوامی مفکروں، پالیسی سازوں اور تاجر رہنمائوں کے ساتھ ملاقات کا موقع قرار دیا جو عوام کے مستقبل کی تشکیل کرتے ہیں۔

انہوں نے دنیا کی بڑی تاجر کمپنیوں کے رہنمائوں اور سرمایہ کاروں کو بتایا کہ پاکستان ایک معتدل اور روشن خیال ملک ہے۔ وزیراعظم نے متعدد عالمی رہنمائوں کے ساتھ مفید ملاقاتیں کیں اور ان کے ساتھ دوطرفہ دلچسپی کے امور پر بات چیت کی۔ ناروے کے وزیراعظم ارنا سولبرگ کے ساتھ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے تجارت اور ترقی کے شعبہ میں تعاون کی نئے امکانات کا جائزہ لیا۔

دونوں رہنمائوں نے اپنے ممالک کے مفاد میں دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ سویڈن کے وزیراعظم سٹیفن ایل فیون کے ساتھ ملاقات کے دوران سرکاری اور عوامی سطح پر قریبی طور کام کرنے کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نے سویڈن کے وزیراعظم کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر پاکستان کی تشویش اور بیگناہ کشمیریوں کی حالت زار سے آگاہ کیا۔

سوئس کنفیڈریشن کے صدر ڈورس لیوتھرڈ کے ساتھ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان مختلف شعبوں میں دوطرفہ شراکت داری میں اضافہ کا خواہاں ہے۔ انہوں نے نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت سے متعلق غیر امتیازی اپروچ کا بھی جائزہ لیا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گٹریس کے ساتھ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر ایک عالمی تنازعہ ہے جو اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کے ایجنڈے میں شامل رہا۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو جموں و کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کے حل کیلئے بھارت کے ساتھ مربوط مذاکراتی عمل کی ضرورت اور پاکستان کے مؤقف سے بھی آگاہ کیا۔ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے سلسلہ میں وزیراعظم کی کوششوں کے جواب میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے یقین دلایا کہ وہ پاکستان سمیت علاقہ کے ممالک کیلئے انتہائی تعمیری اور مثبت کردار ادا کریں گے۔

معروف کمپنیوں کے سربراہوں کے ساتھ گول میز اجلاس کے دوران وزیراعظم نے انہیں پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت کی پیشکش کی۔ جن معروف کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو نے وزیراعظم سے ملاقات کی ان میں چیف ایگزیکٹو آفیسر ایگزیکٹو منیجنگ ڈائریکٹر جاپان بینک فار انٹرنیشنل تادا شی مائدا، چیف ایگزیکٹو آفیسر اینڈ چیئرمین انگریڈی اون انکارپوریٹڈ یو ایس اے مادام ایلیی گورڈن، چیف ایگزیکٹو آفیسر کے او سی ہولڈنگ ترکی لیونٹ کاکی روگ لو، چیف ایگزیکٹو آفیسروصدر ٹیلی نار گروپ سگیو بریکی، ایگزیکٹو وائس پریذیڈنٹ نیسلے مادام وینگ لینگ، ہیڈ پبلک افیئرز نووا ریٹس اے جی سوئیٹزرلینڈ مادام پیٹرا لاکس اور گلوبل پارٹنرشپس سوئز ری مینجمنٹ لمیٹڈ برطانیہ، ویسٹرن یورپ کے چیئرمین مارٹین پارکر شامل تھے۔

وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان میں خصوصی اقتصادی زونز موجود ہیں جو سرمایہ کاروں کو پلانٹ اور مشینری کی ڈیوٹی فری درآمد کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔ ملنڈا گیٹس فائونڈیشن کے سربراہ بل گیٹس نے وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے دوران گذشتہ تین سالوں میں پاکستان سے پولیو وائرس کے خاتمہ کی زبردست کامیابی کی تعریف کی۔ وزیراعظم نے انہیں پولیو کے مہلک وائرس کے خلاف قومی جدوجہد میں اپنی حکومت کے اقدامات سے آگاہ کیا۔

علی بابا گروپ کے چیئرمین جیک ما نے وزیراعظم سے ملاقات کے دوران پاکستان میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور آن لائن بزنس وینچر کے مزید فروغ کیلئے ای کامرس پلیٹ فارم کے قیام کیلئے تعاون کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان میں سرمایہ کاری میں بڑی دلچسپی رکھتا ہے۔ وزیراعظم نے ورلڈ اکنامک فورم کے چیئرمین کلاز شواب سے بھی ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ سیکورٹی اور توانائی کے شعبوں میں بہتری کے باعث بیرون ملک سے بزنس گروپ اب پاکستان میں سرمایہ کاری کا خواہاں ہے۔

کلاز شواب نے انفراسٹرکچر کے شعبہ میں پاکستان کی ترقی کی تعریف کی اور وسطی ایشیاء کے ساتھ علاقائی روابط کیلئے کو سراہا۔ وزیراعظم نے عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر ومپل کوم گروپ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جین چارلی، پراکٹر اینڈ گیمبل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جوز وینالز سے بھی ملاقات کی۔