علاقائی دفاتر او ر ہیڈ کوارٹرز کی سالانہ کارکردگی کا جائزہ لینے سے خامیوں پر قابو میں مدد ملی ہے،چیئرمین نیب

تمام علاقائی بیوروز کی سالانہ کارکردگی کی جانچ پڑتال کا عمل فروری تک مکمل کر لیا جائے گا،نیب راولپنڈی بیورو میں فرانزک سائنس لیبارٹری کے قیام سے ثبوتوں کے معیار، انہیں خفیہ رکھنے اور وقت بچانے میں مدد ملی ہے، وائٹ کالر جرائم کی تفتیش کیلئے 10 ماہ کا وقت مقرر کرنا بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے سنجیدگی کی عکاسی کرتا ہے،قمر زمان چوہدری

جمعہ 20 جنوری 2017 18:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 جنوری2017ء) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ نیب راولپنڈی بیورو میں فرانزک سائنس لیبارٹری کے قیام سے ثبوتوں کے معیار، انہیں خفیہ رکھنے اور وقت بچانے میں مدد ملی ہے، نیب راولپنڈی کی سالانہ انسپکشن نیب کی طرف سے متعارف کرائی گئی اصلاحات کا حصہ ہے، نیب کے سات علاقائی دفاتر اور نیب ہیڈ کوارٹرز کی سالانہ کارکردگی کا جائزہ لینے سے خامیوں پر قابو میں مدد ملی ہے، نیب کے تمام علاقائی بیوروز کی سالانہ کارکردگی کی جانچ پڑتال کا عمل فروری کے آخر تک مکمل کر لیا جائے گا، وائٹ کالر جرائم کی تفتیش کیلئے 10 ماہ کا وقت مقرر کرنا نیب کی بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے سنجیدگی کی عکاسی کرتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب کے راولپنڈی علاقائی بیورو کی سالانہ کارکردگی کا جائزہ لینے کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

نیب کی چیئرمین انسپکشن اینڈ مانیٹرنگ ٹیم کو نیب راولپنڈی علاقائی بیورو کی 2016ء کی سالانہ کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے ذمہ داری سونپی کی گئی تھی، ٹیم نے 18 سی20 جنوری کے دوران سالانہ کارکردگی کا جائزہ لیا تاکہ چیئرمین نیب کی طرف سے نئے شروع کئے گئے مقداری گریڈنگ سسٹم کی بنیاد پر راولپنڈی بیورو کی کارکردگی کا جائزہ لیا جا سکے۔

واضح رہے کہ قمر زمان چوہدری نے چیئرمین نیب کا عہدہ سنبھالنے کے فوری بعد جہاں نیب میں بہت ساری اصلاحات متعارف کرائیں وہاں انہوں نے نیب کے تمام علاقائی دفاتر اور نیب ہیڈ کوارٹر کی سالانہ کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے معیاری گریڈنگ کا نظام وضع کیا۔ چیئرمین مانیٹرنگ اینڈ انسپکشن ٹیم کو نیب کے تمام علاقائی بیوروز کی کارکردگی کا جائزہ لینے کی ذمہ داری سونپی گئی۔

چیئرمین مانیٹرنگ اینڈ انسپکشن ٹیم نے نیب راولپنڈی بیورو کی سال 2016ء کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ انہوں نے انسپکشن سے متعلق چیئرمین نیب کو بریفنگ دی اور راولپنڈی بیورو کی خوبیوں اور خامیوں سے آگاہ کیا تاکہ مستقبل میں ان خامیوں پر قابو پایا جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ چیئرمین نیب کی ہدایت پر معیاری گریڈنگ کا نظام وضع کیا گیا ہے۔ اس نظام کے تحت جنوری اور فروری 2016ء کے دوران یکساں معیار پر نیب راولپنڈی بیورو کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

اس نظام کے تحت 80 فیصد حاصل کرنے پر کارکردگی شاندار‘ 60 سے 79 فیصد نمبر حاصل کرنے پر بہت اچھی‘ 40 سے 49 فیصد نمبر حاصل کرنے پر اچھی اور 40 فیصد سے کم نمبر حاصل کرنے پر کارکردگی اوسط سے کم قرار دی جاتی ہے۔ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ نیب زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے ملک بھر سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے پرعزم ہے‘ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے‘ بدعنوانی سے نہ صرف ترقی کا عمل بلکہ قانون کی حکمرانی دائو پر لگ جاتی ہے‘ اس سے نہ صرف ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل میں رکاوٹیں پیدا ہوتی ہیں بلکہ قومی خزانے کو بھاری نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی 2015ء کی کرپشن پرسپشن انڈیکس (سی پی آئی) سے متعلق جاری ہونے والی رپورٹ میں پاکستان کا سی پی آئی نمبر 126 سے 117 پر آ گیا ہے جو نیب سمیت پاکستان کے تمام متعلقہ اداروں کی انتھک محنت اور کاوشوں کا نتیجہ ہے۔چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا ہے جس کے تحت کوئی بھی افسر نیب کی تحقیقات پر اثر انداز نہیں ہو سکتا۔

راولپنڈی بیورو نیب کا اہم بیورو ہے جو کہ نیب کی مجموعی کارکردگی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ نیب راولپنڈی نے 2016ء کے دوران139 میں سے 125 شکایات کی جانچ پڑتال کا عمل مکمل کیا ہے۔ 194 انکوائریوں میں سی 115 کو مکمل کیا گیا ہے جبکہ 93 انوسٹی گیشن میں سے 57 انوسٹی گیشن مکمل کی گئیں۔ نیب راولپنڈی نے 96 بدعنوان افراد کو گرفتار کیا اور بدعنوانی کے 34 ریفرنس عدالتوں میں دائر کئے جبکہ سزا کی شرح75 فیصد رہی۔

نیب راولپنڈی نے 2015ء کے دوران بدعنوان عناصر سے لوٹے گئے 2088.886 ملین روپے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے۔ انہوں نے ڈی جی نیب راولپنڈی بیورو کی قیادت میں نیب راولپنڈی کی کارکردگی کو سراہا اور نیب کے تمام افسران کو ہدایت کی کہ وہ اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنائیں۔ انہوں نے نیب راولپنڈی کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے میرٹ اور شواہد پر قانون کے مطابق اپنے فرائض سرانجام دیں انہوں نے کہ چیئرمین مانیٹرنگ اینڈ ایوولیشن ٹیم کے کام کو بھی سراہا۔

بعد میں نیب افسران سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے زیرو ٹالرینس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ نیب سول سوسائٹی، میڈیا اور عوام سمیت تمام متعلقہ فریقوں کی شمولیت سے ملک بھر سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے کوششیں جاری رکھے گا۔

متعلقہ عنوان :