سول اور ملٹری قیادت ملک کو پرامن بنانے کے لئے پرعزم ہے، کراچی دوبارہ روشنیوں کا شہر بن چکا ، 84 فیصد آئی ڈی پیز اپنے گھروں کو واپس جاچکے ہیں،شرح نمو بھارت سے بہتر ہو گئی،سٹاک مارکیٹ کو 19 ہزار سے 50 ہزار پوائنٹس پر لے آئے ہیں

پاکستانی شہریوں کے بیرون ملک اثاثوں سے متعلق قوانین بنا رہے ہیں، ٹیکس چوری کے خاتمے کے لئے او ای سی ڈی کی رکنیت حاصل کی ہے پی ایس ایکس اور چینی کنسورشیم کے درمیان معاہدہ تاریخی ہے،سٹاک مارکیٹ کے شعبے میں چین کی مہارت اور تجربے سے فائدہ اٹھائیں گے، دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشتوں میں پاکستان کا شمار اہم کامیابی ہے، دس سال بعد پاکستانی ویزے کے حصول کے لئے طویل قطاریں نظر آئیں گی وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کا پاکستان اسٹاک ایکسچینج اور چائینیز کنسورشیم کے درمیان معاہدے پر دستخطوں کی تقریب سے خطاب

جمعہ 20 جنوری 2017 17:35

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جنوری2017ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) اور چینی کنسورشیم کے درمیان معاہدہ تاریخی ہے، اسٹاک مارکیٹ کے شعبے میں چین کی مہارت اور تجربے سے فائدہ اٹھائیں گے، وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں ملک ترقی کی جانب بڑھ رہا ہے ،پاکستان کا مستقبل تابناک ہے، پاکستان کا دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشتوں میں شمار اہم کامیابی ہے، دس سال بعد پاکستانی ویزے کے حصول کے لئے طویل قطاریں نظر آئیں گی، آنے والی نسلیں ہمارے کام یاد رکھیں گی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں پی ایس ایکس اور چائینیز کنسورشیم کے درمیان موجود شیئر ہولڈرز کی 40 فیصد ایکویٹی فروخت کرنے کی دستخطی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

تقریب میں چیئرمین پاکستان اسٹاک ایکسچینج منیر کمال، مینیجنگ ڈائریکٹر ندیم نقوی چیئرمین سیکوریٹی ایکسچینج کمپنیز آف پاکستان ظفر الحق حجازی، چیئرمین ڈائیویسمنٹ کمیٹی شہزاد چامڈیا، پیپلز ریپبلک آف چائینہ کے سفیر سن وی ڈونگ ، چیف ایگزیکیٹیو چائینہ فائینینشل فیوچر ایکسچینج مسٹر ہو، گورنر اسٹیٹ بینک اشرف محمود وتھرا، چیف ایگزیکیٹیو آفیسر ٹریڈ ڈیلوپمنٹ اتھارٹی ایس ایم منیر، پی ایس ایکس کے ممبران عارف حبیب، عقیل کریم ڈھیڈھی اور دیگر اعلیٰ شخصیات نے شرکت کی۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان خوشحال، خودمختار اور باوقار منزل کی جانب گامزن ہے، اقتصادی ترقی کے لئے ہر شعبے کی تجاویز کا خیر مقدم کریں گے، پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار دگنی کرنے کے لئے ہر قربانی کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈیلوپمنٹ فنڈ (پی ڈی ایف) کے قیام سے ملک میں خوشحالی آئے گی جبکہ عالمی اداروں نے اس فنڈ میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سول اور ملٹری قیادت ملک کو پرامن بنانے کے لئے پرعزم ہے، کراچی دوبارہ روشنیوں کا شہر بن چکا ہے جبکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ سے متاثرہ 84 فیصد آئی ڈی پیز اپنے گھروں کو واپس جاچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم قومی مفاد اور ترقی کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، ملکی مفادات کی خاطر ہر رکاوٹ کو دور کیا جانا چاہئے، محنت کے باعث پاکستان کی شرح نمو بھارت سے بہتر ہو گئی ہے، کسی ایک فرد کو نہیں بلکہ 20 کروڑ عوام کو مل کر آگے بڑھنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سٹاک مارکیٹ کو 19 ہزار سے 50 ہزار پوائنٹس پر لے کر گئے ہیں، پاکستان کے پاس پانچ ماہ کی درآمدات کے برابر زرمبادلہ کے ذخائر موجود ہیں جبکہ سی پیک میں سرکلر ریلوے سمیت دیگر منصوبے شامل کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ادارے پاکستان کی منڈیوں کی بہتری کے معترف ہیں اور پاکستان کا دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشتوں میں شمار اہم کامیابی ہے جبکہ پاکستان کی مالیاتی کارکردگی خطے میں بہترین قرار دی گئی ہے۔

محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ متحد ہو کر ہر میدان میں آگے بڑھا جا سکتا ہے، 2013ء میں مالیاتی اداروں میں پاکستان کی رکنیت معطل ہو چکی تھی اور لوگوں کا خیال تھا کہ پاکستانی معیشت کی بحالی 6 سال سے پہلے ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے معاشی بہتری کے لئے حزب اختلاف سے بھی مشاورت کی، تاجروں اور رئیل اسٹیٹ کا کاروبار کرنے والوں کے لئے اسکیمیں بنائیں، ماہرین اور ناقدین ہماری معاشی پالیسیوں کی تعریف کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 3 سال میں پاکستان کی معیشت کو مستحکم قرار دیا جا رہا ہے جبکہ بدعنوانی کے خاتمے کے لئے بھی اقدامات کر رہے ہیں، حال ہی میں بدعنوانی کے خاتمے کے لئے آرڈیننس بھی جاری کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جلد مسلم امہ میں قائدانہ کردار ادا کرے گا، سیاست برائے سیاست کے بجائے پاکستان کو آگے لے جانا چاہتے ہیں، ملکی معیشت پر سیاست نہ کی جائے، سیاست کے لئے اور بہت کچھ ہے۔

محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستانی شہریوں کے بیرون ملک اثاثوں سے متعلق قوانین بنا رہے ہیں جبکہ پاکستان نے ٹیکس چوری کے خاتمے کے لئے او ای سی ڈی کی رکنیت حاصل کی ہے اور او ای سی ڈی کا فورم آئندہ سال فعال ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں کی منصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے ملک اندھیروں میں ڈوبا۔ انہوں نے کہا کہ مالیاتی ٹیم نے خسارے کو کم اور ترقیاتی بجٹ میں اضافہ کیا ہے، پاکستان میں 2.5 کروڑ لوگوں کو مائیکرو فنانس کی ضرورت ہے آئندہ شرح نمو کو 6 سے 7 فیصد تک لے کر جائیں گے جبکہ 56 لاکھ خاندانوں کو مالی معاونت فراہم کر رہے ہیں۔

سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ کے الیکٹرک کی نجکاری کے باوجود عوامی مفاد میں نیشنل گرڈ سے 600 میگاواٹ بجلی فراہم کی جا رہی ہے، رواں سال کے آخر میں لوڈشیڈنک صفر فیصد رہ جائے گی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پی ایس ایکس کے چیئرمین منیر کمال نے کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج اور چینی کنسورشیم معاہدے سے اقتصادی ترقی میں اضافہ ہو گا، حکومت کی درست پالیسیوں کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔

انہوں نے سی پیک کے تحت انفراسٹرکچر بانڈز خریدنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تقریب پاکستان اور چین کے درمیان دوستی میں سنگ میل ہے اور معاہدے سے دونوں ممالک کے درمیان دوستی مزید مضبوط ہو گی۔ بعدازاں چیئرمین ڈائیویسمنٹ کمیٹی شہزاد چامڈیا اور چائینیز کنسورشیم میں شامل ایکسچینجز کے نمائندوں نے پی ایس ایکس میں موجود شیئر ہولڈرز کے 40 فیصد ایکویٹی فروخت کرنے کے معاہدے پر دستخط کئے۔ واضح رہے کہ چائینیز کنسورشیم میں تین چائنیز ایکسچینجز بشمول چائنہ فنانشل فیوچرز ایکسچینج کمپنی لمیٹڈ، شنگھائی اسٹاک ایکسچینج، شینزن اسٹاک ایکسچینج اور دو مقامی فنانشل انسٹی ٹیوشنز پاک چائنہ انویسٹمنٹ کمپنی لمیٹڈ اور حبیب بینک لمیٹڈ شامل ہیں۔