کراچی،وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اہم اجلاس

حکو مت کا اسٹریٹ کرائمز پر قابو پانے کیلئے 10 ہزار پولیس اہلکار بھرتی کرنے کا فیصلہ کریمنلز کو لگام نہ دینے پر وزیراعلی سندھ کا پولیس پر اظہار برہمی ،اعلیٰ حکام کی سرزنش

جمعہ 20 جنوری 2017 16:54

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 جنوری2017ء) وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اہم اجلاس میں بڑا فیصلہ، اسٹریٹ کرائمز پر قابو پانے کیلئے مزید 10 ہزار پولیس والوں کو بھرتی کیا جائے گا، جب کہ انٹیلی جنس نیٹ ورک کی مدد سے نیا ٹارگٹڈ آپریشن اور سیکنڈ ہینڈ موبائل کے خلاف کریک ڈاؤں کا بھی فیصلہ کرلیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں جمعہ کو وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدار ت اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس کا بنیادی ایجنڈا اسٹریٹ کرائمز اور اس میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی تھا۔

اجلاس میں کراچی کیلئے مزید 10 ہزار پولیس اہلکار بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جب کہ سکینڈ ہیند موبائل مارکیٹ میں بھی کریک ڈائون کیلئے ہدایات جاری کردی گئیں۔اجلاس میں چیف سیکریٹری، آئی جی سندھ، سی پی ایل سی چیف، ایڈیشنل آئی جی کراچی سمیت دیگرحکام نے شرکت کیں، سی پی ایل سی چیف نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وارداتیں صبح اور رات مارکیٹ بند ہونے کے بعد زیادہ ہوتی ہیں۔

(جاری ہے)

جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس میں اعلیٰ حکام کی سرزنش کرتے ہوئے سخت غصے کا اظہار کیا اور کہا کہ آج صبح اسٹریٹ کرائمز کا اجلاس طلب کرنے سے اندازہ لگائیں کتنا پریشان ہوں۔اجلاس میں کرمنلز کو لگام نہ دینے پر وزیراعلی نے سندھ پولیس پر سخت برہمی کا اظہار کیا، وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ شہر میں اسٹریٹ کرائم کے حوالے سے مطمئن نہیں ہوں، ایسی وارداتیں روز کا معمول بن گئیں ہیں، جب کہ اکثر وارداتوں میں معصوم نہتے شہری اپنی جان سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے اجلاس میں ڈرگ مافیا کیخلاف آپریشن تیز کرنے کی بھی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ اسٹریٹ کرائمز پر کنٹرول پانے کیلئے اقدامات ناکافی ہیں، اسٹریٹ کرائمز کیخلاف ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائے گا، اسٹریٹ کرائمز پر قابو پانے کیلئے انٹیلی جنس نیٹ ورک کی مدد سے نیا آپریشن شروع کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :