خاتون زیادتی کیس ،سپریم کورٹ کا تھانہ گولڑہ کے تفتیشی افسر و سابق ایس ایچ او کو گرفتار کر نے کا حکم

ڈاکٹراور پولیس نے غفلت سے کیس کو تباہ کیا ،زیادتی کے بعد طبی ٹیسٹ کیلئے لئے گئے نمونوں کو ضائع کیا گیا،جسٹس امیر ہانی مسلم کے ریمارکس

جمعہ 20 جنوری 2017 16:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 جنوری2017ء) سپریم کورٹ نے تھانہ گولڑہ کے علاقے میں اللہ رکھی نامی خاتون سے زیادتی کے معاملہ پرتھانہ گولڑہ کے تفتیشی افسر تراب الحسن اور سابق ایس ایچ او تھانہ گولڑہ کو گرفتار کر نے کا حکم دیدیا ہے ۔

(جاری ہے)

کیس کی سماعت جسٹس امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی ، کیس کی سماعت کے دوران جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیئے کہ ڈاکٹراور پولیس نے غفلت سے کیس کو تباہ کردیا،زیادتی کے بعد طبی ٹیسٹ کیلئے لئے گئے نمونوں کو ضائع کیا گیا،تفتیشی افسر خود ڈائری بھی نہیں لکھتے تفتیشی افسر خود ضمنی لکھنے کے بجائے دوسروں سے لکھواتے ہیں، جبکہ متاثرہ خاتون نے عدالت کو بتایا کہ پولیس دھمکیاں دے رہی ہے ، جبکہ سپریم کورٹ نے زیادتی کے ملز م ساجد ترمزی کی درخواست ضمانت خارج کرتے ہوئے تفتیشی افسر تراب الحسن اور سابق ایس ایچ او تھانہ گولڑہ کو گرفتار کرنے کا حکم دیدیا،جبکہ عدالتی حکم پر ایس ایس پی ساجد کیانی نے تفتیشی افسر کو گرفتار کرلیا۔

متعلقہ عنوان :