مسرت بی بی زیادتی کیس میں ملزم خالد شہزاد کی ضمانت منظور

سپریم کورٹ نے تفتیشی افسر کو مقدمے کی تفتیش سے ہٹانے کا حکم دیدیا

جمعہ 20 جنوری 2017 16:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 جنوری2017ء) سپریم کورٹ نے پولیس کی جانب سے ناقص تفتیش کی بنیاد پر مسرت بی بی زیادتی کیس میں ملزم خالد شہزاد کی ضمانت منظور کر تے ہوئے تفتیشی افسر رمضان کو مقدمے کی تفتیش سے ہٹانے کا حکم دیدیا ہے اور ڈی پی کو ہدایت کی ہے کہ مقدمے کی از سر نو تفتیش کی جائے اور خاتون کو تفتیشی افسر مقرر کیا جائے ،جبکہ دوران سماعت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ ہما رے پاس ایک کیس ایسا نہیں جس میں پولیس نے تفتیش کرنے کی زحمت کی ہو، پولیس عوام کی دشمن ہے یا محافظ ہے جمعہ کو مسترد بی بی زیادتی کیس میں درخواست ضمانت سماعت جسٹس دوست محمد خان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی ، کیس کی سماعت شروع ہوئی تو جسٹس دوست محمد نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ زیادتی سے متعلق آپ نے کیا تفتیش کی ہی اس پر تفتیشی افسر نے چپ ساد لی اور عدالت میں کوئی جواب نہیں دے سکے ، جس پر جسٹس دوست محمد خان نے تفتیشی افسر کو مخاطب کرتے ہوے کہا کہ لگتا ہے لگتا ہے تم نے تفتیش شروع ہی نہیں کی۔

(جاری ہے)

کیا ایسے کام کرتے ہو ، جبکہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ ہما رے پاس ایک کیس ایسا نہیں جس میں پولیس نے تفتیش کرنے کی زحمت کی ہو، پراسیکیوشن تیاری کرکے آئے یہ نہ آئے،تیاری کے بغیر آئے تو جرمانہ عائد کرینگے،افسوس ہے کہ پراسیکیوشن والوں کو کچھ پتہ نہیں ہے ،پولیس محافظ ہے یا لوگوں کی دشمن ہے عدالت نے مقدمے کے تفتیشی کی جانب سے کی گئی تفتیش کو ناقص قرار دیتے ہوئے کہا کہ افسوس ہے کہ پنجاب پولیس میں ایسے پولیس والے بھرتی ہیں جن کو تفتیش کرنی نہیں آتی ، عدالت عظمیٰ نے ڈی پی او مظفر گھڑھ کو مسرت بی بی زیادتی کیس میں نیا تفتیشی افسر مقرر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے حکم دیا ہے کیس کی تفتیش از سر نوخاتون تفتیشی افسر سے کروائی جائے اور تفتیش کی رپورٹ مکمل ہونے کے بعد عدالت میں پیش کی جائے ۔