وزیراعلیٰ سندھ کا کراچی میں سٹریٹ کرائم میں اضافے پر اظہار تشویش، قابو پانے کیلئے 10ہزار اہلکار بھرتی کرنے کا فیصلہ

تھانوں کی حدودمیں کارچھیننے کے زیادہ واقعات ریکارڈ ہورہے ہیں، موبائل ،موٹرسائیکل چھیننے کی وارداتوں میں صبح ،رات کے وقت اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، سی پی ایل سی چیف کی بریفنگ آپ میری پریشانی کا اندازہ اس بات سے لگا سکتے ہیں میں نے مسئلہ کے فوری حل کیلئے صبح ساڑھے آٹھ بجے آپ سب لوگوں کو زحمت دی ہے، سید مرادعلی شاہ وزیراعلیٰ سندھ نے شہرقائد سے فوری سٹریٹ کرائم کے خاتمے ،ڈرگ مافیا ،چوری کے موبائل فون ،گاڑیاں خریدنے والے دکانداروں کیخلاف کریک ڈائون اور ٹارگٹڈ آپریشن کرنے کی ہدایت جاری کردیں

جمعہ 20 جنوری 2017 15:13

وزیراعلیٰ سندھ کا کراچی میں سٹریٹ کرائم میں اضافے پر اظہار تشویش، قابو ..
ْکراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2017ء) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں اضافے پر تشویش کااظہارکرتے ہوئے اس کے خلاف آپریشن کو مزید تیز کرنے کا حکم دیاہے جبکہ صوبے میں اسٹریٹ کرائمز پرقابو پانے کیلئے 10ہزار اہلکار بھرتی کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کے زیر صدارت صبح ساڑھے آٹھ بجے اجلاس منعقد ہوا ۔

اجلا س میں کراچی سمیت پورے سندھ کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔مراد علی شاہ نے اجلاس کے دوران 10 بڑے اہم فیصلے کیے گئے۔صوبے کی لا اینڈ آرڈر صورتحال کو بہتربنانے کے لئے پولیس میں 10 ہزارنئی بھرتیاں کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ محمدرضوان میمن، آئی سندھ اے ڈی خواجہ، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثنا اللہ عباسی، سی پی ایل سی چیف، ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہراوردیگرافسران نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

ترجمان وزیراعلیٰ ہائوس کے مطابق ، اجلاس میں 10 اہم فیصلے کیے گئے، وزیراعلیٰ نے پولیس انتظامیہ سمیت کمشنرکراچی کو متحرک رہنے کی ہدایت کی ،اجلاس میں ٹریفک مینجمنٹ پرمزید توجہ دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے اسٹریٹ کرائمز کے واقعات پراظہارتشویش کیا اوراسٹریٹ کرائمزسمیت ڈرگ مافیا کے خلاف فوری کاروائی کا حکم دیا۔

انہوں نے پولیس کے لیے ہدایت جاری کیں کہ وہ رش کے اوقات میں شہرکے مختلف مقامات پربھاری نفری کی تعیناتی یقینی بنائی جائے اورزیادہ سے زیادہ پیٹرولنگ کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ چوری کا مال خریدنے والے دکانداروں کیخلاف بھی کا رروائی کی جائے گی۔کراچی میں بڑھتے جرائم پروزیراعلی سندھ کو سی پی ایل سی کے چیف زبیرحبیب نے بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ 25تھانوں کی حدودمیں کارچھیننے کے زیادہ واقعات ریکارڈ ہورہے ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ یکم جنوری سے 31 دسمبر2016تک شاہراہ فیصل پر 23، گلشن اقبال میں 18 ،گلستان جوہرمیں 14 جبکہ عزیز بھٹی تھانے کی حدود میں 13 گاڑیاں چوری ہوئی ہیں۔اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ موبائل اورموٹرسائیکل چوری کی وارداتیں صبح ہوتی ہیں جبکہ رات گئے مارکیٹوں اورشادی کی تقریبات میں وارداتیں ہوتی ہیں۔جس پر وزیر اعلی کہا کہ میں اس حوالے سے مطمئن نہیں ہوں آپ میری پریشانی کا اندازہ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ میں نے اس مسئلہ کے فوری حل کے لئے صبح ساڑھے آٹھ بجے آپ سب لوگوں کو زحمت دی ہے۔

کراچی کے شہری ان وارداتوں کے باعث غیر مطمئن ہے۔وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے اجلاس کے دوران انتظامیہ کو مزید ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ شہرمیں جگہ جگہ سی سی ٹی وی کیمروں کا نفاذ بھی یقینی بنایا جائی. دکانداروں کو سی سی ٹی وی کیمروں کے نفاذ کا پابند کیا جائے تاکہ اسٹریٹ کرائمزاورڈکیتی کے واقعات پر قابو پایا جاسکے۔ انہوں نے انٹیلیجنس نیٹ ورک کو بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا۔

وزیراعلی سندھ نے کمشنرکراچی کومارکیٹس کا دورہ کرنے کی ہدایت کی، انہوں نے کہا کہ اعجازاحمد تاجروں اور گاہکوں سے رابطے بحال کریں، وزیراعلی سند ھ مزارعلی شاہ نے کمشنرکراچی اعجازاحمد کو ہدایت کی کہ وہ تاجروں اورگاہکوں سے مل کران کے مسائل سننے اوران کا حل تلاش کریں۔انہوں نے اعلی حکام کو فوری طور پر اسٹریٹ کرائم کے خاتمے کیساتھ ساتھ شہر میں ڈرگ مافیا ،چوری کے موبائل فون اورگاڑیاں خریدنے والے دکانداروں کے خلاف کریک ڈائون اور ٹارگٹڈ آپریشن کرنے کی ہدایت جاری کیں۔

اجلاس میں اسٹریٹ کرائمز پرقابو پانے کیلئے 10ہزار اہلکار بھرتی کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا جبکہ ٹریفک پولیس میں بھی بھرتیاں کی جائیں گی۔مراد علی شاہ نے اس بات پراظہاراطمینان کیا کہ شہر سے سنگین کرائم جیسے کہ اغوا برائے تاوان،ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری میں نمایاں کمی آئی ہے۔