سپیکر قومی اسمبلی کا فوجی عدالتوں و قومی سلامتی معاملات پر ان کیمرہ مشترکہ اجلاس کیلئے پارلیمانی لیڈر سے مشاورت کا اعلان
وزیراعظم کے خلاف تحریک استحقاق کو کمیٹی کو نہیں بھجوایا کہ یہ معاملہ عدالتی ہے جو کاروائی پر اثر انداز ہوسکتا ہے، فوجی عدالتوں کے معاملے پر کبھی یہ نہیں کہا کہ پارلیمانی اجلاس ہو رہا ہے پارلیمانی لیڈرز سے مشاورت کر رہے ہیں، اگر ہم اس میں سینیٹ کے لیڈروںکو بلالیتے تو ہم پر اعتراض کردیا جاتا کہ بغیر اجازت انہیں شریک مشاورت کر لیا گیا سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی میڈیا سے گفتگو
جمعہ 20 جنوری 2017 14:42
(جاری ہے)
وہ جمعہ کو پارلیمنٹ ہائوس میں اپنے چیمبر میں صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے ۔ سپیکر نے کہا کہ قومی اسملبی میں سینٹ کے بل تو میں تو نہیں لاسکتا ۔
پیپلز پارٹی یہاں کیوں خاموش ہے ۔ ان بلز پر قانون سازی کے لے نوٹسسز دینا ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا میں اس بات پر بھی حیران ہوں کہ نادراکے معاملے پر وزارت داخلہ کی بنائی گئی کمیٹی کا بھی مجھے ذمہ دار ٹھرایا جارہا ہے کہ جبکہ اس کمیٹی سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔ جبکہ شکوے شکایات ہورہے ہیں کہ اس کمیٹی کے بارے اعتماد میںکیوںنہیںلیا گیا ۔ اس بارے تو وزارت داخلہ سے ہی پوچھا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعطم کے خلاف تحریک استحقاق اس لئے کمیٹی کو نہیں بھجوائی کیونکہ پانامہ سے متعلق یہ معاملہ عدالت عظمی میں زیر سماعت ہے۔ اگر کمیٹی میں تحریک استحقاق بھجوا دیتا تواس مقدمے پر اثر اندا ز ہونے کا ایشو بن سکتا تھا۔ انہوں نے کہاکہ دو فوجی عدالتوں کے معاملے پر پارلیمانی لیڈرز کے ساتھ دو مشاورت ہو چکی ہیں ۔ یہی ماحول ہے کہ اس معاملے پر سیاست نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کے بارے میں 9 ریفرنسز الیکشن کمیشن کو بھیج چکے ہیںجہاں الیکشن کمیشن نے 90 دنوں میں ان پر فیصلہ کرنا ہے آئین اور قانون کے مطابق یہ کام کیا ہے ہائوس کو قواعدو ضوابط کے مطابق چلائوں گا ۔ اپوزیشن اگر تحریک استحقاق کے معاملے پر احتجاج کرتی ہے تو اس سے خود اس کا بزنس متاثر ہوگا۔ جعلی اکائونٹس میں ٹرانزکشن سے متعلق سوال کے جواب میں انہوںنے کا میں لندن میںتھا جب اس معاملے پر کورئیر موصول ہوا۔ گورنر سٹیٹ بنک کو تحقیقات کا کہ چکا ہوں اگر انہوں نے تحقیقات نہ کیں تو گورنر کو اس معاملے میں فریق بنائوں گا۔ ایف آئی اے کو نوٹس لینے کے بارے میں کہا ہے انہوں کہا کہ عوامی نمائندوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کے مسائل پر توجہ دیں سیاسی جماعتیں 90 کی دہائی کی سیاست کی طرف نہ جائیں ۔ جمہوریت کی مضبوطی کے لئے کام کرتے رہیں گے مجالس قائمہ پہلے سے زیادہ مضبوط ہوئی ہیں۔ فوجی عدالتو ں کے معاملے پر سید خورشید شاہ نے پارلیمنٹ کا ان کیمرہ اجلاس بلانے کی تجویز دی اس معاملے پر اتفا ق رائے کے لئے پارلیمانی لیڈرز سے مشاورت کی جائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں سپیکر نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے معاملے پر پارلیمانی لیڈرز کے ساتھ اجلاس کو کبھی یہ نہیں کہا کہ یہ پارلیمانی اجلاس ہے ۔ ہمیشہ اسے قومی اسمبلی کے پارلیمانی لیڈرز کا اجلاس کہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ سینٹ سے قومی اسمبلی کو آنے والے بلز ایوان میں پیش کرنے کا میں پابند نہیں ہوں۔ پاکستان پیلز پارٹی یہاں کیوں خاموش ہے نوٹسز کے بٖغیر یہ بلز کیسے پیش ہو سکتے ہیں۔ ضابطہ کار کے تحت ہی یہ بل کمیٹیوںکو جاسکتے ہیں ابھی تک پی پی پی سمیت کسی نے بھی سینٹ کے زیرالتواء بل زیر غور لانے کے نوٹسز نہیں دئیے۔ بل اس کاروائی کو مکمل کر کے ہی قائمہ کمیٹی کو بھیج سکتے ہیںمتعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
محمد نواز شریف کیخلاف توشہ خانہ گاڑیوں کے کیس میں نیب نے تفتیش کی روشنی میں رپورٹ جمع کروانے کے لیے مہلت مانگ لی
-
چودھری پرویز الٰہی کے کاغذات نامزدگی روکنے کے معاملے پر متعلقہ تحریری حکم نامہ جاری
-
لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ کے 2 مقدمات میں بانی پی ٹی آئی بری
-
بجلی 5روپے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
-
نواز شریف کی سعودی عرب اور پھر لندن روانگی کا امکان
-
شاہد خاقان عباسی و دیگر ملزمان کیخلاف ایل این جی ریفرنس کی سماعت بغیر کارروائی 23 اپریل تک ملتوی
-
وزیراعظم محمد شہباز شریف سے پاکستان میں کویت کے سفیر کی ملاقات
-
وزیراعظم محمد شہباز شریف سے جیولن تھرو اتھلیٹ ارشد ندیم کی ملاقات، وزیراعظم کی طرف سے ارشدندیم کیلئے 25 لاکھ روپے انعام کا اعلان
-
سپریم کورٹ نے جعلی ڈگر پر نااہلی کیخلاف نظرثانی درخواست پر سابق ایم پی اے ثمینہ خاور حیات کی نااہلی ختم کر دی
-
فواد چوہدری کے خلاف نجی ہاؤسنگ سوسائٹی سے مبینہ رشوت وصولی معاملے پر ریکارڈ دواپریل کو طلب
-
پی ٹی آئی نے اسلام آباد میں جلسے کی اجازت کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا
-
صدرزرداری کی پیوٹن کو روسی صدرمنتخب ہونے پر مبارکباد
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.