تمام پرائیویٹ سکول ظالمانہ فیسیں نہیں لے رہے‘ کچھ سکولوں میں پہلی جماعت کی فیس 300 جبکہ کچھ میں 30 ہزار تک ہے‘ پرائیویٹ سکولوں کو ریگولرائز کرنے کیلئے پیرا کے قوانین میں ترمیم کی جارہی ہے، وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کا ایوان بالامیں توجہ مبذول نوٹس پرجواب

جمعہ 20 جنوری 2017 14:17

تمام پرائیویٹ سکول ظالمانہ فیسیں نہیں لے رہے‘ کچھ سکولوں میں پہلی ..
اسلام آباد ۔20جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جنوری2017ء) وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ سارے پرائیویٹ سکول ظالمانہ فیسیں نہیں لے رہے‘ کچھ سکولوں میں پہلی جماعت کی فیس 300 جبکہ کچھ میں 30 ہزار تک ہے‘ پرائیویٹ سکولوں کو ریگولرائز کرنے کیلئے پیرا کے قوانین میں ترمیم کی جارہی ہے۔ جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران سینیٹر نہال ہاشمی کے توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ پرائیویٹ سکولوں نے پیرا سے مشاورت کے بغیر فیسیں بڑھا دی تھیں جس پر وزیراعظم نے 2015ء میں فیسیں واپس کرنے کا حکم دیا تاہم کچھ پرائیویٹ سکول ہائی کورٹ چلے گئے اور حکم امتناعی لے لیا جس کے بعد یہ معاملہ تاحال جوں کا توں ہے۔

انہوں نے کہا کہ سارے پرائیویٹ سکول ظالمانہ حد تک فیسیں نہیں لے رہے‘ ایسے سکول بھی ہیں جہاں پہلی جماعت کی فیس 300 روپے ماہانہ اور ایسے بھی ہیں جہاں 30 ہزار ماہانہ ہے۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت نے کہا کہ سرکاری سکولوں میں پہلی سے دسویں تک تعلیم مفت کردی گئی ہے، پرائیویٹ سکولوں کو ریگولرائز کرنے کے لئے پیرا کے قوانین میں بھی ترمیم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں وزیراعظم کی تعلیمی اصلاحات کے پروگرام کے تحت 22 سکولوں کو اپ گریڈ کردیا گیا ہے جہاں وہ تمام سہولیات میسر ہیں جو کسی بہت اچھے پرائیویٹ سکول میں ہو سکتی ہیں جبکہ 400 مزید تعلیمی اداروں کو بھی اپ گریڈ کر رہے ہیں جس کے لئے وزیراعظم نے تین ارب روپے فراہم کئے ہیں،طلباء کو پک اینڈ ڈراپ کی سہولت دینے کیلئے 70 سکولوں کو بسیں فراہم کردی گئی ہیں جبکہ مزید 130 بسیں دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اسلام آباد کے سکولوں کے حوالے سے کافی متحرک ہیں۔ آئندہ انہی اساتذہ کو ترقی دی جائے گی جو کارکردگی دکھائیں گے۔ قبل ازیں سینیٹر نہال ہاشمی نے اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری میں نجی تعلیمی اداروں کی طرف سے عائد کی جانے والی زیادہ فیسوں کی جانب وزیر برائے کیپٹل ایڈمنسٹریشن اینڈ ڈویلپمنٹ ڈویژن کی توجہ مبذول کرانے کے لئے توجہ مبذول نوٹس پر بات کی۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے نجی سکولوں کی فیسیں آسمان کو چھو رہی ہیں‘ انہوں نے ریاست کے اندر ریاست بنا رکھی ہے‘ اپنی مرضی کا سلیبس ہے‘ کہیں بچوں کو آمریت کی خوبیاں پڑھائی جارہی ہیں‘ کہیں انہیں بتایا جارہا ہے کہ جمہوریت میں کرپشن زیادہ ہوتی ہے۔ ان کے اساتذہ کی قابلیت کے بارے میں کسی کو علم نہیں‘ نہ ان کے اساتذہ کی تنخواہوں کے بارے میں کچھ علم ہے۔ رہائشی علاقوں میں سکول کھلے ہوئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :