تازہ دودھ اور گوشت کی فراہمی کے لئے حکمت عملی مرتب ،نو ہزار گوالوں کے انٹرویو مکمل

دوھ کہاں سے آیا اس بارے عوام جان سکیںگے ،غریب گوالاکو دودھ کی لاگت بھی نہیں ملتی‘سیکرٹری لائیو سٹاک

جمعہ 20 جنوری 2017 13:24

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2017ء) محکمہ لائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ پنجاب نے ناقص اور ملاوٹ شدہ دودھ کے خاتمہ کے لئے حکمت عملی مرتب کرلی ہے ،مذکورہ محکمہ کے افسران نے اب تک9ہزار گوالوں کے انٹرویو مکمل کرلئے ہیں ان گوالوں سے پوچھا گیا ہے کہ انہیں فی کلو دودھ کتنے روپے میں پڑتا ہے اور وہ کتنے روپے فی کلو فروخت کرتے ہیں ،ان کے مختلف جانور فی اوسط روزانہ کتنا دو دھ دیتے ہیں اور وہ جانوروں کو کیا خوراک کھلاتے ہیں ،ان گوالوں سے یہ بھی پوچھاگیاکہ وہ دودھ میں اضافہ کے لئے کونسے ٹیکے استعمال کرتے ہیں ۔

ذرائع کے مطابق ان گوالوں سے انٹرویوں کے دوران سنسنی خیر انکشافات ہوئے ہیں جبکہ گوالوں کی بڑی تعدادنے کہاکہ ہے کہ وہ دودھ میں ملاوٹ نہیں کرتے ،ہم سے دودھ خریدنے والی کمپنیاں اور دوسرے افراد دودھ میں ملاوٹ کرتے ہیں اور دودھ سے اہم اجزا نکال کر انہیں علیحدہ فروخت کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

ذرائع نے مزید بتایا کہ محکمہ لائیو سٹاک اینڈ ڈیری دویلپمنٹ پنجاب نے خالص دودھ اور گوشت کی فراہمی کے لئے حکمت عملی مرتب کرلی ہے جس کے تحت تازہ اور خالص دودھ فراہم کرنے کے لئے مختلف تجاویز پر غور کیا جارہا ہے ۔

اس حوالے سیکرٹری محکمہ لائیوسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ پنجاب نسیم صادق نے بتایا کہ عوام کو تازہ گوشت اوردودھ کی فراہمی کے لئے لائحہ عمل مرتب کررہے ہیں، عوام کو معلوم ہوسکے گا دودھ کہاں سے آیا ،پنجاب میں جانوروں میں کوئی خطرناک بیماری نہیں،ناقص اور غیر معیاری سائلج سے کسی ضلع میں جانورہلاک نہیں ہوئے ،مردار اور ناقص گوشت فروخت کرنے والوں کے خلاف تاریخ ساز آپریشن کیا ،فوڈ اتھارٹی کی کارکردگی مثالی ہے ۔

متعلقہ عنوان :