فاٹا اور بلوچستان سمیت پسماندہ رہ جانے والے علاقوں کو تعلیمی پروگرام سمیت مختلف معاملات میں ترجیح دی گئی ‘ سی پیک سے روزگار کے 20 لاکھ مواقع پیدا ہونے کی توقع ہے، وزیر مملکت برائے داخلہ انجینئر بلیغ الرحمان کا ایوان بالا میں جواب

جمعہ 20 جنوری 2017 13:09

اسلام آباد ۔20جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جنوری2017ء) ایوان بالا کو بتایا گیا ہے کہ فاٹا اور بلوچستان سمیت پسماندہ رہ جانے والے علاقوں کو تعلیمی پروگرام سمیت مختلف معاملات میں ترجیح دی گئی ہے‘ سی پیک سے روزگار کے 20 لاکھ مواقع پیدا ہونے کی توقع ہے۔

(جاری ہے)

جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر نزہت صادق کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے داخلہ انجینئر بلیغ الرحمان نے بتایا کہ موجودہ حکومت نے انسانی وسائل میں اضافے کے لئے بے شمار اقدامات کئے ہیں۔

بلوچستان اور فاٹا کو ہمیشہ زیادہ اہمیت دی جاتی ہے اور دی بھی جانی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ فیسوں کی معافی کے پروگرام میں بھی ان علاقوں سمیت پسماندہ رہ جانے والے اضلاع کو ترجیح دی گئی ہے۔ ترقی میں پیچھے رہ جانے والے علاقوں کا خاص خیال رکھا جارہا ہے۔ سی پیک سے 20 لاکھ روزگار کے مواقع پیدا ہونے کی توقع ہے۔انہوں نے کہاکہ نیوٹیک تعمیراتی شعبے میں قابلیت رکھنے والی افرادی قوت پیدا کرنے کے لئے اپنی کوششیں بروئے کار لا رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :