ملک بھر میں غیر رسمی بنیادی تعلیم کے 12ہزار 304 کمیونٹی سکولز کام کر رہے ہیں‘ ان سکولوں پر بہت کم خرچہ آتا ہے‘ کمیونٹی ٹیچرز اور جگہ کا انتخاب کرتی ہے‘ کوئی سکول بند نہیں ہے‘ تمام سکول فعال ہیں، وزیر مملکت برائے داخلہ انجینئر بلیغ الرحمان کا ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران جواب

جمعہ 20 جنوری 2017 13:09

ملک بھر میں  غیر رسمی بنیادی تعلیم کے  12ہزار 304 کمیونٹی سکولز کام کر ..
اسلام آباد ۔20جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جنوری2017ء) وزیر مملکت برائے داخلہ انجینئر بلیغ الرحمان نے کہا ہے کہ ملک بھر میں غیر رسمی بنیادی تعلیم کے 12ہزار 304 کمیونٹی سکولز کام کر رہے ہیں‘ ان سکولوں پر بہت کم خرچہ آتا ہے‘ کمیونٹی ٹیچرز اور جگہ کا انتخاب کرتی ہے‘ کوئی سکول بند نہیں ہے‘ تمام سکول فعال ہیں۔ جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر عتیق شیخ کے ضمنی سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے داخلہ انجینئر بلیغ الرحمان نے بتایا کہ غیر رسمی سکولوں کے ذریعے دور افتادہ علاقوں اور آبادیوں میں تعلیم کی سہولیات فراہم کی جاسکتی ہیں۔

18ویں ترمیم کے بعد یہ صوبوں کی ذمہ داری تھی کہ وفاقی حکومت کے ان سکولوں کا انتظام لیتی لیکن صوبوں نے اس طرف توجہ نہیں دی۔

(جاری ہے)

ملک بھر میں بارہ ہزار 304 غیر رسمی بنیادی تعلیم کمیونٹی سکولز کام کر رہے ہیں۔ وفاقی دارالحکومت میں ایسے سکولوں کی تعداد 248 ‘ فاٹا میں 1061‘ بلوچستان میں 607‘ گلگت بلتستان میں 1425‘ آزاد کشمیر میں 203‘ پنجاب میں 5 ہزار 687‘ سندھ میں 1674 اور خیبر پختونخوا میں 1399 ہیں۔

ان سکولوں پر بہت کم اخراجات آتے ہیں۔ ہم صوبوں سے ان سکولوں کے حوالے سے بات کر رہے ہیں۔ انہیں ان سکولوں پر توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ 2015/16ء میں حکومت کی جانب سے مذکورہ سکولوں کے لئے مختص کردہ فنڈز 1036.096 ملین روپے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ملک بھر کے تمام بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولز فعال حالت میں ہیں۔ ان میں سے کوئی بھی بند نہیں۔ این جی اوز کی ان سکولوں کے حوالے سے کافی افادیت ہے۔ ان سکولوں کے لئے کمیونٹی ٹیچرز اور جگہ فراہم کرتی ہے۔

متعلقہ عنوان :