موصل میں جیت کی جنگ جاری، داعش کے بیشتر کمانڈر ہلاک ہوگئے

دریائے دجلہ کے مشرقی کنارے واقع نینویٰ اوبرائے ہوٹل اور محلات کے علاقے پر قبضہ کر لیاگیا،عراقی جنرل

جمعہ 20 جنوری 2017 12:25

موصل میں جیت کی جنگ جاری، داعش کے بیشتر کمانڈر ہلاک ہوگئے
بغداد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2017ء) عراقی فوج کے ایک جنرل نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی شہر موصل میں گذشتہ تین ماہ سے جاری لڑائی میں داعش کے بیشتر کمانڈر ہلاک ہوگئے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل عبدالغنی الاسدی کا کہنا تھا کہ موصل کے مغربی حصے پر قبضے کے لیے لڑائی کو مشرقی حصے کی طرح مشکل نہیں ہونا چاہیے۔

عراقی فوج نے موصل کے مشرقی حصے اور اس کے نواحی علاقوں پر قبضہ کر لیا ہے جبکہ اس کے مغربی حصے پر داعش کے جنگجوؤں کا قبضہ برقرار ہے۔دریائے دجلہ موصل کے مغربی حصے کے بیچوں بیچ بہتا ہے۔جنرل الاسدی کے زیر کمان انسداد دہشت گردی سروس نے بدھ کے روز موصل کے کم وبیش تمام مشرقی حصے کو حکومت کی عمل داری میں لانے کا اعلان کیا تھا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ان شا اللہ بہت جلد عراقی فورسز کے کمانڈرز موصل کے مغربی حصے میں ملاقات کریں گے،وہاں لڑائی مشکل نہیں ہوگی کیونکہ داعش کے کمانڈروں کی اکثریت مشرقی حصے میں ماری جاچکی ہے۔

تاہم انھوں نے اس کی مزید تفصیل نہیں بتائی ۔عراقی فوج نے دریائے دجلہ کے مشرقی کنارے واقع نینویٰ اوبرائے ہوٹل اور محلات کے علاقے پر قبضہ کر لیا ہے۔بغداد میں جاری کردہ ایک بیان کے مطابق دجلہ کے شمال میں واقع ایک چھوٹے قصبے تل کیف پر بھی عراقی فوج نے قبضہ کر لیا۔تاہم فوج کی دجلہ کے مشرق میں واقع ایک علاقے العربی میں داعش کے جنگجوؤں کے ساتھ لڑائی جاری ہے۔صرف یہی علاقہ اب داعش کے کنٹرول میں رہ گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :