ناسا کا انٹرنیٹ کنکشن اوسط کنکشن سے 13 ہزار گنا تیزرفتار ہے۔ اس کی رفتار 91 جی بی پی ایس ہے

Ameen Akbar امین اکبر جمعرات 19 جنوری 2017 23:51

ناسا کا انٹرنیٹ کنکشن اوسط کنکشن سے 13 ہزار گنا تیزرفتار ہے۔ اس کی رفتار ..

دنیا میں اگر کوئی ادارہ ایسا ہے جہاں انتہائی ہائی ریزلوشن ویڈیو سٹریمنگ کرتے ہوئے بھی کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرناپڑتا تو ایسا ادارہ ناسا ہے۔خلائی ادارے کا شیڈو نیٹ ورک 91 گیگا بٹس فی سیکنڈ یا 91000 میگا بٹس فی سیکنڈ کی زبردست رفتار سے ڈیٹا ٹرانسفر کر سکتا ہے۔
اس کا موازنہ اگر 6.6 ایم بی پی ایس کی اوسط انٹرنیٹ رفتار سے کیا جائے تو ناسا کا نیٹ ورک عام نیٹ ورک سے 13ہزار گنا اور گوگل فائبر سے 100 گنا زیادہ تیز رفتار ہے۔

(جاری ہے)


شیڈو نیٹ ورک کیا ہوتا ہے؟ یہ انٹرنیٹ کی طرح ہی ہوتا ہے مگر یہ دنیا بھر میں پھیلے ہوئے چند تحقیقی اداروں سے ہی مربوط ہوتا ہے۔ یعنی سائنسی تجرباتی سے متعلق انتہائی بڑی فائلیں ٹرانسفر کرنے کے کام آتا ہے۔دوسرے الفاظ میں یہ ماضی کے آرپا نیٹ کی طرح ہے تاہم اسے اب انرجی سائنس نیٹ ورک یا ESnet کہا جاتا ہے۔امریکی محکمہ توانائی اور اس مربوط ادارے اسی نیٹ ورک سےجڑے ہیں۔
بدقسمتی سے ESnet مستقبل قریب میں عام صارفین کی پہنچ میں نہیں آ سکتا تاہم ہوسکتا ہے کہ اس کی بنیاد پر موجودہ انٹرنیٹ کو مستقبل میں بہتر بنایا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :