کئی دہائیوں پہلے کھولے گئے سیکٹر آئی11 کو بری طرح نظر انداز کیا جاتا رہا ، سیکٹر کی ڈویلپمنٹ میں حائل تمام رکاوٹوں کو فوری طور پر ترجیحی بنیادوں پر دور کیا جائے گا اور آج اس سیکٹر کی ڈو یلپمنٹ کی راہ میں حائل آخری رکاوٹ حذف شدہ پلاٹوں کے متبادل پلاٹوں کی بذریعہ قرعہ اندازی الاٹمنٹ کے بعد دور کر دیا گیا ہے

میئر اسلام آباد و چیئرمین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز کاجناح کنونشن سینٹر میں تقریب سے خطاب

جمعرات 19 جنوری 2017 21:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 جنوری2017ء) میئر اسلام آباد و چیئرمین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز نے کہا ہے کہ کئی دہائیوں پہلے کھولے گئے سیکٹر آئی11 کو بری طرح نظر انداز کیا جاتا رہا جس کی وجہ سے اس سیکٹر کے الاٹی پریشانی اور مایوسی کا شکار تھے تاہم جب یہ ان کے نوٹس میں لائی گئی تو متعلقہ شعبوں کو ہدایات جاری کی گئیں کہ اس سیکٹر کی ڈویلپمنٹ میں حائل تمام رکاوٹوں کو فوری طور پر ترجیحی بنیادوں پر دور کیا جائے اور آج اس سیکٹر کی ڈویلمپنٹ کی راہ میں حائل آخری رکاوٹ حذف شدہ پلاٹوں کے متبادل پلاٹوں کی بذریعہ قرعہ اندازی الاٹمنٹ کے بعد دور کر دیا گیا ہے۔

جس کے سیکٹر آئی11- میں ترقیاتی کام فوری طور پر شروع کر دیئے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار میئر اسلام آباد و چیئرمین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز نے جمعرات کے روز جناح کنونشن سینٹر میں سیکٹر آئی11- میں 142 پلاٹوں کی قرعہ اندازی کے موقع پر کیا۔

(جاری ہے)

یہ پلاٹ سیکٹر آئی11- کے ان الاٹیوں کو دیئے گئے ہیں جن کے پلاٹس نالوں یا اونچی نیچی جگہوں پر تھے یا سیکٹر کی لے آئوٹ پلاننگ کے باعث ختم ہو گئے تھے ان پلاٹوں کے متبادل کے طور پر 142 الاٹیوں کو بذریعہ قرعہ اندازدی یہ پلاٹ دیئے گئے ہیں۔

دوسرے مرحلے میں 25 جنوری 2017 ؁ء کو ایسے الاٹی جن کے کارنر پلاٹس تھے کی قرعہ اندازی کر کے کارنر پلاٹ دیئے جائیں گے۔ یہ قراعہ اندازی جمعرات کے روز جناح کنونشن سنٹر میں کی گئی۔ قراعہ اندازی مئیر اسلام آباد و چیئر مین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز کی موجودگی میں ممبر پلاننگ اینڈ ڈیزائن اسد محبوب کیانی کی سربراہی میںخصوصی طور پر تشکیل دی گئی ایک کمیٹی نے کی۔

یہ کمیٹی ڈپٹی ڈی جی فنانس ، ڈپٹی ڈی جی اسٹیٹ، ڈائریکٹر ریجنل پلاننگ اور ڈائر یکٹر اسٹیٹ مینجمنٹ ویسٹ پر مشتمل تھی۔شفافیت کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے قرعہ اندازی کے لیے مینوئل طریقہ کار کو اپنایا گیا ۔جس کے لیے دو مختلف ڈبوں میں پرچیاں رکھی گئیں ۔ میئر اسلام آباد و چیئرمین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز کے علاوہ موجود الاٹیوں کی کثیر تعداد نے پرچیاں اٹھا کر قرعہ اندازی کی۔

میئر اسلام آباد و چیئرمین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز نے کہا ہے کہ اسلام آباد کی تعمیر و ترقی کی ذمہ داری منتخب نمائندوں کو سونپے جانے کے بعد شہریوں کے تمام دیرینہ مسائل حل ہونا شروع ہو گئے ہیں انہوں نے کہا کہ موجودہ انتظامیہ نے جب اسلام آباد کی تعمیر و ترقی کی باگ ڈور سنبھالی تو اسوقت تمام شعبے بالخصوص کئی دہائیوں پہلے کھولے گئے سیکٹرز کی ڈیویلپمنٹ کے کام تعطل کا شکار تھے جس سے ان سیکٹروں کے الاٹیوں میں مایوسی پائی جاتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں بڑھتی ہوئی رہائشی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے موجودہ انتظامیہ نے جہاں نئے سیکٹر کھولنے کا فیصلہ کیا وہاں زیرِ التواء سیکٹر زمیں تعمیراتی کام کے فوری اجراء میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے ٹھوس اور جامع اقدامات کیے جس کے ثمرات نظر آنا شروع ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دیگر کئی سیکٹروں کی طرح سیکٹر آئی 11-بھی کئی دہائیاں پہلے کھولا گیا تاہم اس کی ڈویلپمنٹ کے لیے کوئی خاطر خواہ اقداما ت نہ کیے گئے جس کی وجہ سے اس سیکٹر کے الاٹی جن میں کثیر تعدا د چھوٹے ملازمین پر مشتمل ہے انتہائی مایوسی اور پریشانی کا شکار تھے۔

اس لیے یہ فیصلہ کیا گیا کہ اس سیکٹر کی ڈویلپمنٹ میں حائل رکاوٹوں کو فوری طور پر حل کیا جائے تاکہ سیکٹر آئی11- میں بھی ترقیاتی کاموں کا اجراء کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ جب انہیں بتایا گیا کہ سیکٹر آئی 11- میں دیگر مسائل کے علاوہ ایک مسئلہ الاٹیوں کو متبادل پلاٹس کی الاٹمنٹ بھی ہے۔ میں نے متعلقہ شعبوں کو ہدایات جاری کیںکہ جلد از جلد متبادل پلاٹس کی الاٹنمنٹ کر دی جائے تاکہ یہاں کے الاٹی ترقیاتی کام مکمل ہونے کے بعد اپنا گھر تعمیر کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ سیکٹر آئی11- کی ڈویلپمنٹ کی راہ میں حائل آج آخری رکاوٹ کو بھی دور کر دیا گیا ہے جس کے بعد فوری طور پر سیکٹر میں ترقیاتی کام شروع کر دیئے جائیں گے۔ انہوں نے قرعہ اندازی کے لیے تشکیل دی گئی کمیٹی کی طرف سے شفاف اور کامیاب قرعہ اندازی منعقد کروانے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کو سراہا۔قبل ازیں میئر اسلام آباد و چیئرمین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز کو بتایا گیا کہ سیکٹر آئی11/2 میں سڑکوں کی تعمیر ،قبرستان اور قدرتی نالے کی وجہ سے یہ پلاٹ متاثر ہوئے جن کے بدلے متبادل پلاٹ دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

میئر اسلام آباد کو یہ بھی بتایا گیا کہ متاثرہ الاٹیوں کو متبادل پلاٹ الاٹ کیے جانے کے بعد اب سیکٹر آئی 11- کی ڈویلپمنٹ کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں رہی اس لیے اب بہت جلد اس پر تعمیراتی کام شروع کر دیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :