رواں سال 2017ء میں ہونے والی مردم شماری کو شفاف، منصفانہ اور بنانے کیلئے یقینی اقدامات کئے جائیں ، اور مردم شماری کے حوالے سے جو بھی کسی کے شکوک و شبہات ہیں انھیں دور کیا جائے،پاک سر زمین پارٹی کے وائس چیئرمین وسیم آفتاب

جمعرات 19 جنوری 2017 21:39

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 جنوری2017ء) پاک سر زمین پارٹی کے وائس چیئرمین وسیم آفتاب نے کہا ہے کہ رواں سال 2017ء میں ہونے والی مردم شماری کو شفاف، منصفانہ اور بنانے کیلئے یقینی اقدامات کئے جائیں ، اور مردم شماری کے حوالے سے جو بھی کسی کے شکوک و شبہات ہیں انھیں دور کیا جائے، کسی بھی قومیت کے لوگوں سندھی ، مہاجر ، پٹھان ، پنجابی ، بلوچ کسی کے ساتھ بھی ناانصافی نہیں ہونا چاہئے، بلدیاتی مسائل، اسٹریٹ کرائم،اہم شاہراہوں پر ٹریفک جام شہریوں کی زندگی اجیرن بن گئی ہے اس شہر کی نمائندگی کے ذمے دار اختیارات کا رونا رو رہے ہیںانھیں چاہئے کہ وہ عوام کے مسائل حل نہیں کرسکتے تو سندھ اسمبلی اور بلدیاتی اداروں سے مستعفی ہوجائیں، ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعرات کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ان کے ہمراہ افتخار رندھاوا، دلاور خان، آصف حسنین، میر عتیق تالپور، بھی موجود تھے۔وسیم آفتاب نے کہا کہ مردم شماری کسی بھی ملک میں انتظامی امور کا حصہ ہوتی ہے لیکن ہمارے ملک میں اسے ایک سیاسی ایشو بنالیا گیا ہے اس ہی وجہ سے 1988کے بعد تقریبا اٹھارہ سال کے بعد ہو رہے ہیں اس سے یہ سمجھا جا رہا ہے کہ مردم شماری کروانے سے کسی کی آبادی کم ہوجائے گی اور کسی کی زیادہ اور خطرہ محسوس کیا جارہا ہے کہ کسی دوسرے کی نشستیں بڑھ جائیں گی جہاں مردم شماری کے کام کا آغاز ہونے جارہا ہے ہرشخص تحفظات کا اظہار کر رہا ہے، اب حکومت اور اداروں پر ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس حوالے سے لوگوں کے تحفظات کو وور کیا جائے کیوں کہ اگر صحیح آبادی کے تناسب سے صوبوں اور شہروں کو وسائل فراہم کیئے جائیں گے تو اس سے ملک ترقی کرے گا اور عوام کو بنیادی سہولتیں حاصل ہوں گی،جسطرح سے حکومت بلدیاتی انتخابات نہیں کروانا چاہتی تھی اس ہی طرح سے مردم شماری بھی حکومت نہیں کروانے میں دلچسپی رکھتی تھی مردم شمای بھی سپریم کورٹ کے احکامات پر کروائی جارہی ہے۔

ہم چاہتے ہیں کہ مردم شماری اتنی شفاف ہونی چاہئے کہ اس سے کسی بھی قومیت کے لوگوں کو شکایت نہیں ہونی چاہئے، انھوں نے کہا کہ کراچی میںبلدیاتی مسائل، اسٹریٹ کرائمزاور شہر میں ٹریفک جام کے مسائل میں اضافہ ہورہاہے جو لوگ شہر کی نمائندگی کا عوے دار ہیں وہ اختیارات کا رونا رو رہے ہیں،سابق رکن قومی اسمبلی آصف حسین نے کہا کہ دنیا بھر میں یہ اصول ہے کہ لوگوں کے پاس اختیارات نہیں ہوتے وہ ایوانوں سے مستعفی ہوجاتے ہیں، اور اگر بلدیاتی نمائندے یا ارکین اسمبلی مستعفی ہوجائیں تو حکومت تو ویسے بھی نہیں کھڑی رہ سکتی، س لئے کراچی کے مینڈیٹ کے دعویدار کوئی فیصلہ کریںتو حکومت ان کے مسائل کو حل کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے گی،ہم 29جنوری کراچی میں جلسہ عام کرنے جارہے ہیں اس کے بعد کراچی کے عوام کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

ہم کراچی کے لوگوں کو لاواث نہیں چھوڑیں گے۔

متعلقہ عنوان :