وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے خیبر پختونخواہ کی این ایف سی کمیٹی کی ملاقات

جمعرات 19 جنوری 2017 21:35

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 جنوری2017ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے خیبر پختونخواہ کی این ایف سی کمیٹی نے وزیراعلیٰ ہا ئوس میں ملاقات کی، کے پی کے کے وفد کی سربراہی صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید نے کی ،وفد میں کے پی کے کی این ایف سی کے ممبر محمد ابراہیم خان ، سیکریٹری خزانہ علی رضا بھٹو شامل تھے۔وزیراعلیٰ سندھ کے ہمراہ سیکریٹری خزانہ حسن نقوی ، پرنسپل سیکریٹری نوید کامران بلوچ اور ایس آر بی کے ٹیکس ایڈوائزر مشتاق کاظمی تھے۔

اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ وفاقی حکومت کو کہا جائے گا کہ صوبوں کو سیلز ٹیکس کی کلیکشن کا کام دیا جائے ، جو بھی سیلز ٹیکس کے فنڈ ز جمع ہوں گے اس کو این ایف سی ایوارڈ کے فارمولے کے تحت تقسیم کیا جائے ،جو صوبہ ٹارگٹ سے زیادہ جمع کرے گا اسے 5فیصد کلیکشن ایوارڈ دیا جائے۔

(جاری ہے)

اس وقت صوبوں کو صرف سروسز پر سیلز ٹیکس نافذ اور جمع کرنے کا اختیار ہے۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت کو منقسم پول سے 7فیصد کٹوتی سی پیک سیکیورٹی اور فاٹا کے ترقیاتی کاموں کے نام پر نہیں دی جائے گی۔وزیر اعلیٰ سندھ نے کہاکہ منقسم پول صرف صوبوں کا اختیا ر ہے جسے آئینی تحفظ حاصل ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے صوبوں کے مابین این ایف سی کے حوالے سے روابط بڑھانے پر زور دیاا جس پر اتفاق کیا گیا۔اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ چیئرمین سینیٹ سے روابطہ کو بڑھایا جائے اور 18ویں ترمیم کے تحت اختیارات لئے جائیں۔

سید مراد علی شاہ نے کہاکہ چیئرمین سینیٹ 18ویں ترمیم کی کمیٹی کے چیئرمین تھے ، اس کے بعد انہیں امپلیمنٹیشن کمیٹی کا بھی چیئرمین بنایا گیا اور اب وہ چیئرمین سینیٹ ہیں جہاں پر ہر صوبے کو برابر نمائندگی حاصل ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سی پیک اور فاٹا کے ترقیاتی کاموں کے حوالے سے وفاق اپنی ذمہ داری خو د اٹھائے۔

متعلقہ عنوان :