حکومت فوری طور پر قبائلی علاقوں کو خیبر پختونخوا میں ضم کر کے مردم شماری شروع کرے،امیرحیدرہوتی

جمعرات 19 جنوری 2017 21:03

صوابی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جنوری2017ء) عوامی نیشنل پارٹی صوبہ خیبر پختونخوا کے سر براہ اور سابق وزیر اعلیٰ امیر حیدر خان ہو تی نے کہا ہے کہ سی پیک کے منصوبے، مردم شماری اور فاٹا کا صوبہ خیبر پختونخوا کے حوالے سے اے این پی کا موقف بلکل واضح ہے‘ حکومت فوری طور پر قبائلی علاقوں کو خیبر پختونخوا میں ضم کر کے مردم شماری شروع کریں۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے حلقہ پی کے 36صوابی کے دورے کے دوران موضع کلابٹ ، کوٹھا ، ٹوپی اور باجا میں بڑے بڑے جلسہ عام سے خطاب کے دوران کیا۔ امیر حیدر خان ہو تی نے کلابٹ ٹوپی بائی پاس نو تعمیر شدہ روڈ کا افتتاح بھی کیا جبکہ موضع زروبی میں پارٹی کے مرحوم رہنما حاجی محمد صادق کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی۔

(جاری ہے)

امیر حیدر خان ہوتی نے جلسوں سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر جو حالات پیدا ہوئے ہیں ایسے حالات میں پختون قوم کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کرنا وقت کا تقاضا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج فاٹا کے پختون قبائلی اور جوانوں کی اکثریت خیبر پختونخوا میں شامل ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں اس لئے وفاق کو چاہئے کہ ان قبائلی علاقوں کو جلدا ز جلد خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کے علاوہ وہاں کے لئے تعمیراتی پیکیج کا اعلان کیا جائے تاکہ قبائلی علاقوں میں سکولز ، کالجز ، ہسپتالز اور یونیورسٹیاں بنائی جا سکیں اور اسی طرح صوبائی اسمبلی میں قبائیلی علاقوں کے لئے نشستیں بھی مختص کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کے حوالے سے ہمارا موقف بلکل واضح ہے ہمیں سی پیک کے منصوبے میں صرف سڑک نہیں بلکہ کاریڈور اور تجارت چاہئے‘ سی پیک کے حوالے سے وزیر اعلی پرویز خٹک کی مجبوری عمران خان اور عمران خان کی مجبوری پنجاب ہے کیونکہ وہ پنجاب سے مجبور ہے تاکہ وہ پنجاب کو فتح کر کے ملک کا وزیر اعظم بن سکے لیکن ان کا یہ خواب کبھی پورا نہیں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو سندھ اور پنجاب نے ووٹ نہیں دیا تھا بلکہ خیبر پختونخوا کے پختونوں نے ووٹ دیا ہے لیکن آج پی ٹی آئی اقتدار میں آکر پختونوں کو بھول گئے‘ عمران خان پنجاب کے بڑے بڑے شہروں میں صوبہ پنجاب کو فتح کر نے کے لئے جلسے کر رہے ہیں اور پختونوں کو بے یارو مدد گار چھوڑا ہے لیکن اے این پی پختونوں کے حقوق کے لئے یہ جنگ لڑتی رہے گی ۔

متعلقہ عنوان :