پنجاب کے سرکاری اداروں میں کرپشن اورکرپٹ ملازمین کا گھیراتنگ کیا جارہا ہے، ڈی جی اینٹی کرپشن

جمعرات 19 جنوری 2017 20:54

لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جنوری2017ء) ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب بریگیڈئیر(ر) مظفر علی رانجھانے تمام ریجنل ڈائریکٹرز کو اینٹی کرپشن مقدمات میں مفرور سرکاری ملازمین اورملزمان کو گرفتار کرنے کی خصوصی ہدایات جاری کردیں، مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئے متعلقہ ریجنل پولیس افسران اورڈسٹرکٹ پولیس افسران کو مسلح پولیس اہلکاروں پر مشتمل خصوصی سکواڈ فراہم کرنے کیلئے وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایات سے آگاہ کردیا گیا۔

اینٹی کرپشن پنجاب کے ریجنل ڈائریکٹرز کے ماہانہ جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ڈی جی اینٹی کرپشن نے کہا کہ پنجاب کے سرکاری اداروں میں کرپشن اورکرپٹ ملازمین کا گھیراتنگ کیا جارہا ہے لیکن اس کاروائی سے پہلے اینٹی کرپشن پنجا ب نے اپنی تطہیر کا عمل شروع کیا اورکرپشن میں ملوث اینٹی کرپشن کے ملازمین کوہتھکڑیاں لگائی گئیں۔

(جاری ہے)

انہو ں نے کہا کہ حکومت کی واضح ہدایات کی روشنی میں عہدے اورحیثیت کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کرپٹ سرکاری ملازمین کے خلاف کاروائی کی جارہی ہے ۔

ڈی جی اینٹی کرپشن نے کہا کہ انہیں محکمہ صحت میں ڈرگ انسپکٹرز اورمحکمہ مال میں رجسٹریوں سے متعلقہ سٹاف اورافسران کے بارے میں من مانی رقوم بطور رشوت وصول کرنے کی شکایات ملی ہیں جن پر کاروائی کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں ۔انہوں نے ریجنل ڈائریکٹرزکو غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں ،کوآپریٹو ہاؤسنگ سکیموں ،ڈرگ انسپکٹرز اورمحکمہ مال کے رجسٹری سٹاف کی کرپشن کاباریک بینی سے جائزہ لینے اورکرپٹ عناصر کے خلاف کاروائی کی ہدایت کی ۔

انہوں نے کہاکہ اس وقت پنجاب بھر میں مختلف مقدمات میں 413سرکاری ملازمین مفرور اور189عدالتی بھگوڑے ہیں جنہیں فوری گرفتارکرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے تمام ریجنل پولیس افسران اورڈسٹرکٹ پولیس افسران کو ہدایت کی ہے کہ اینٹی کرپشن کو جب بھی ملزمان کی گرفتاری یا چھاپے مارنے کی ضرورت ہو، متعلقہ پولیس افسر اینٹی کرپشن کومسلح پولیس ملازمین پر مشتمل خصوصی سکواڈ فراہم کرنے کا پابند ہوگا۔

ڈی جی اینٹی کرپشن نے ریجنل ڈائریکٹرز کو متعلقہ پولیس افسران کی معاونت سے مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئے کمربستہ ہونے کی ہدایت کی ۔ بریگیڈئیر(ریٹائرڈ) مظفر علی رانجھانے ہدایت کی اینٹی کرپشن کے تمام افسران اورملازمین کے اثاثہ جات کی تفصیلات 31مارچ تک جمع کی جائیں اوران کا باقاعدہ ریکارڈ بھی مرتب کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کے خلاف اینٹی کرپشن میںدرخواستیں دے کر انہیں بلیک میل کرنے والے پیشہ ور شکایتی مافیا کاخاتمہ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اینٹی کرپشن جہاں معاشرے اورسرکاری اداروں میں کرپشن کے خاتمے کیلئے کاروائی کرنے کی پابند ہے وہاں سرکاری ملازمیں کو بلیک میلنگ مافیا سے تحفظ فراہم کرنا بھی اینٹی کرپشن کی ذمہ داری ہے ۔

متعلقہ عنوان :