دہشت گردوں کے ہاتھوںہماری قیادت ، پولیس اور رینجرز کے جوان شہید ہوئے ہیں ، ہم انہیں کیسے معاف کر سکتے ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ

دہشت گردوں یا ان کے ساتھیوں کے خلاف سندھ حکومت پیچھے نہیں ہٹے گی اور انہیں کیفر کردار تک پہنچائے گی، سید مراد علی شاہ کا سندھ کابینہ سے خطاب

جمعرات 19 جنوری 2017 20:41

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جنوری2017ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے ہاتھوںہماری قیادت ، پولیس اور رینجرز کے جوان شہید ہوئے ہیں ، ہم انہیں کیسے معاف کر سکتے ہیں ،دہشت گردوں یا ان کے ساتھیوں کے خلاف سندھ حکومت پیچھے نہیں ہٹے گی اور انہیں کیفر کردار تک پہنچائے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے جمعرات کونیو سندھ سیکریٹریٹ میں سندھ کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔

اجلاس میں صوبائی وزراء نثا ر احمد کھوڑو، منظور وسان، مرتضیٰ وہاب ، میر ہزار خان بجارانی ، جام خان شورو، امداد پتافی ، ڈاکٹر سکندر میندرو ، مکیش کمار چاولہ، سعید غنی، شمیم ممتاز ، نادر خواجہ ، ڈاکٹر کھٹومل ، محمد علی ملکانی، چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ترقیات ) محمد وسیم، وزیر اعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری نوید کامران بلوچ، آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ اور دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم کم ہوا ہے یا بڑھا ہے ، مجھے مکمل کنٹرول کرنا ہے ، موبائل فون خریدنے والی دکانیں ہیں ان کے پاس موبائل فون بیچنے والوں کا مکمل ڈیٹا ہو نا چاہئے ،موٹر سائیکل چوری ہو کر مارکیٹوںمیں پارٹس کی شکل میں بکتی ہے ، چور مارکیٹوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔انہوںنے کہاکہ اپیکس کمیٹی کی سفارش پر 94 مدارس کی لسٹ وزارتِ داخلہ کو بھیجی گئی لیکن وزارتِ داخلہ نے اس کیس کو سیاسی بنا دیا ہے ۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم نے جن مدارس کی لسٹ بھیجی ہے اس کے ساتھ ضروری ثبوت بھی بھیجے ہیں لیکن انہوںنے چھوٹا سا جواب بھیج کر معاملے کو سرد خانے میں بھیجنے کی کوشش کی گئی ہے اورہم چپ نہیں بیٹھیں گے،ہم وزارتِ داخلہ کے خط کا جواب دے چکے ہیں ، حیسکو اور سیسکو نے اگر کسی سرکاری آفس کی بجلی کاٹی تو میں سخت کارروائی کروں گا ۔ آ ئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے وزیراعلیٰ سندھ کو امن وامان کی صورتحال پر بریفنگ دے ہوئے بتایا کہ فرقہ وارانہ کرائم میں نمایاں کمی آئی ہے ،اسٹریٹ کرائم سے ایسٹ اور ویسٹ متاثر ہوئے ہیں ،اسٹریٹ کرائم میں اضافہ نہیں ہواصرف اس حوالے سے واویلہ زیادہ کیا جا رہا ہے ، جس پر وزیر اعلیٰ سندھ کی آئی جی سندھ نے ہدایت کی کہ میں نہیں جانتا آپ اسٹریٹ کرائم کو ٹھیک کریں ،ایس ایچ اوز کو مزید متحرک کریں۔

آئی جی سندھ نے بتایا کہ موٹر سائیکل کی چوری کی وارداتوں میں 30فیصد جبکہ گاڑیوں کی وارداتوں میں34 فیصد کمی آئی ہے ، پولیس نے کمیونٹی بیسڈ پولیس کی بنیاد رکھی ہے ، جس میں بہادرآباد ، فیروزآباد اور دیگر علاقے شامل ہیں ۔ وزیراعلیٰ سندھ سیدمراد علی شاہ نے اے ڈی خوا جہ کو حکم دیا کہ موبائل فون کی چوری اورانہیں خریدنے والی مارکیٹ میں موجود دکانداروں کے خلاف کارروائی کریں ۔

آئی جی سندھ نے مزید بتایا کہ عاصم بوبی اور اسحاق بوبی کی گرفتاری اہم ہے ، اس گینگ نے 98قتل کئے ہیں اور ان کی نشاندہی پر کارروائیاں جاری ہیں ۔اس وقت سندھ میں کوئی بھی اغواء کا کیس نہیں ہے اور 2016 میں 11اغواء کار مارے گئے اور 36گرفتار ہوئے ، اس سال کی آخر میں CCTV کا اچھا سسٹم شہر میں نصب ہوجائے گا ۔ صوبائی وزیر محمد علی ملکانی نے بتایا کہ جاتی اور چوہڑ جمالی میں بیشتر دیہاتوں کی بجلی کاٹ دی گئی ہے اور گا ئوں والے ہڑتال پر ہیں ،جو بل دیتے ہیں وہ بھی بجلی سے محروم ہیں اور جو نہیں دیتے وہ بھی محروم ہیں ۔

اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ پھر تو حیسکو اور سیسکو کی ضرورت نہیں ہے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے سیکریٹری انرجی کو ہدایت کی کہ وہ منسٹری آف واٹر اینڈ پاور سے اس حوالے سے بات کریں ،وزیر اعلیٰ سندھ نے ڈی سیز اور الیکٹر انسپکٹر کو متحرک اورڈی سی اور الیکٹرک انسپکٹر کوسہولت مراکز قائم کرنے کا بھی حکم دیا ، بجلی کاٹنے کی شکایت درج کریں اور مل کر اسے بحال کریں ، جہاں عدم ادائیگی ہو اس کو ری کنسائل کریں ۔

وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ کو حکم دیا کہ فٹ پاتھ سے گاڑیوں کو ہٹانے کا حکم دیا تھا لیکن ابھی تک عمل درآمد نہیں ہوا ، شوروم کو نوٹس دے کر گاڑیاں ہٹائیں ، انہوںنے مزید کہاکہ غیر قانونی پارکنگ بھی ختم کروائیں ،ٹریفک جام ہونے کا ایک بڑا سبب غیر قانونی پارکنگ بھی ہے ۔ وزیراعلیٰ سندھ کو سیکریٹری داخلہ نے بتایا کہ وومن پروٹیکشن سینٹر ، شہید بینظیر بھٹو کے کچھ پورشنز خالی کروائے گئے ہیں،اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ کو ہدایت کی کہ آپ ڈی آئی جی نوابشاہ کو کرائے پر گھر لے کر دیں ،اگر قانون کے محافظ عمارتوں پر قبضہ کریں گے تو پھر لوگ کیا امید کریں گے ،آ پ اس کو فوری طور پر خالی کرائیں۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شا ہ نے ضروری اشیاء کی پرائس کنٹرول اور منافع خوری کی روک تھام اور ذخیرہ اندوزی کے ڈرافٹ بل پر منظور وسان کی سربراہی میں 6رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے،کمیٹی ضروری اشیاء کی فہرست فائنل کرے گی ،سیکریٹری بلدیا ت نے سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 کے حوالے سے اجلاس کو بریفنگ دی،لوکل گورنمنٹ ایکٹ پر نثار کھوڑو کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی ہے۔

سیکریٹری داخلہ شکیل منگنیجو نے وزیر اعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس وقت سندھ میں کل 1063315 اسلحہ لائسنس جاری ہو چکے ہیں ،جن میں 473347 لائسنس رجسٹرڈ ہو چکے ہیں ، جن میں سے 198426 اسلحہ لائسنس کی توثیق کی جا چکی ہے ۔کابینہ نے اسلحہ لائسنس جاری کرنے کی تجویز کی منظوری نہیں دی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اسلحہ ایکٹ کا تفصیلی جائزہ لینے کے لئے بر ہان چانڈیو ، مرتضیٰ وہاب اور ڈاکٹر سکندر میندرو پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی ۔