سینیٹ ذیلی کمیٹی پیٹرولیم کا بنوں ٹائون شپ سمیت 12یونین کونسلوں کو گیس فراہمی کے وزیر اعظم کے اعلانات پر عمل درآمد نہ ہونے پر ا ظہار افسوس

بلوچستان کے مختلف اضلاع میں گیس کی شدید قلت پر کمیٹی کا اظہار برہمی ،منظور شدہ منصوبوں اور علاقوں میں گیس فراہمی کیلئے سمری منظور ی کی رپورٹ دو ہفتوں میں دینے کی ہدایت سابق وزیراعظم کی جانب سے منظور شدہ گیس فراہمی کے منصوبے پر عمل نہ ہونا افسوسناک ہے ، سینیٹر محمد خان کمیٹی کی طرف سے گائیڈ لائن مل جائے تو جہاں جہاں آدھا کم ہو چکا ہے وہاں کام جاری رکھنے کیلئے وزیراعظم سے خصوصی رعائت لی جا سکتی ہے، ایم ڈی سوئی گیس

جمعرات 19 جنوری 2017 20:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جنوری2017ء) سینیٹ ذیلی کمیٹی برائے پیٹرولیم نے بنوں ٹائون شپ سمیت 12یونین کونسلوں کو گیس فراہمی کے وزیر اعظم کے اعلانات پر عمل درآمد نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تمام یونین کونسلوں کو ترجیحی بنیادوں پر گیس فراہم کی سفارش کی ہے، کمیٹی نے بلوچستان کے مختلف اضلاع میں گیس کی شدید قلت بھی برہمی کا اظہار کیا اور کمپنی کو ہدایت کی کہ منظور شدہ منصوبوں اور علاقوں میں گیس فراہمی کیلئے سمری منظور ی کی رپورٹ دو ہفتوں میں دینے کی ہدایت کی ہے کنونیئر سردار فتح محمد محمد حسنی کی صدارت میں منعقد ہونے والے سب کمیٹی کے اجلاس میں صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ہنگو کی یونین کونسل رعیساں اور بنوں ٹائون شپ سمیت ضلع بنوں کی 12 یونین کونسلز میں گیس فراہمی میں تاخیر ، صوبہ خیبر پختونخوا کے سات جنوبی اضلاع میں گیس فراہمی اور بلوچستان میں قدرتی ذخائر کے سروے اور پیٹرولیم سے متعلقہ مصنوعات کے فنڈز کے استعمال کا ایجنڈا زیر بحث آیاکنونیئر کمیٹی سینیٹر فتح محمد حسنی نے ہدایت دی کہ وزارت پیٹرولیم اور گیس کمپنیاں وزیراعظم کو کسی بھی علاقے میں گیس فراہمی کے منصوبوں کی منظوری سے پہلے منظور شدہ منصوبوں سے بھی آگاہ کیا کریں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی طرف سے ضلع بنوں کی 12 یونین کونسلز کے منظور شدہ منصوبوں جن کا سروے مکمل ہو چکا ہے اور لاگت کا تخمینہ بھی بن چکا ہے وہاں پر ترجیحی بنیادوں پرگیس فراہم کی جائے اس موقع پر کمیٹی کے رکن سینیٹر باز محمد خان نے کہاکہ سابق وزیراعظم کی جانب سے منظور شدہ گیس فراہمی کے منصوبے پر عمل نہ ہونا افسوسناک ہے انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کے اعلان پر ای سی سی نے ایک یونین کونسل کے مخصوص گائوں لنڈی جالندھدرکو گیس فراہم کر نے کی منظوری دی جبکہ پورے یونین کونسل خندر خا ن خیل کو محروم کرکے عوام کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے انہوں نے کہاکہ اس طرح کی تفریق روک کر جہاں سے گیس پیدا وار مل رہی ہے اس سب علاقوں کو برابر کا حق فراہم کیا جائے سینیٹر باز محمد خان نے کہا کہ سابق وزیراعظم سے ان یونین کونسلز کو گیس فراہمی کی منظوری لی گئی تھی اور ایک ارب 64 کروڑ روپے کا تخمینہ بنایا گیاانہوں نے کہاکہ ستم ظریفی کی بات یہ ہے کہ جس یونین کونسل سے پائپ لائن گزر رہی ہے اسے گیس فراہم نہیں کی گئی ہے انہوں نے کہاکہ بنوں ٹائون شپ کی جانب سے گیس فراہمی کیلئے 87 لاکھ روپے کمپنی کو جمع کروا دیئے ہیں مگر اس کے باوجود کہا جا رہا ہے کہ گیس پر پابندی ہے اور گیس کی بھی کمی ہے لیکن ایک یونین کونسل کے صرف مخصوص گائوںکو گیس فراہم کر دی گئی ہے جو درست نہیں ہے اس موقع پر سیکرٹری وزارت پٹرولیم نے یقین دلایا کہ وزیراعظم سے 12 یونین کونسلز میں سے پانچ یونین کونسلز کو گیس فراہمی کی سمری ایک دو دن میں بجھوا کر منظوری لے لی جائے گی اس موقع پر ایم ڈی سوئی گیس نے کہا کہ کمیٹی کی طرف سے گائیڈ لائن مل جائے تو جہاں جہاں آدھا کم ہو چکا ہے وہاں کام جاری رکھنے کیلئے وزیراعظم سے خصوصی رعائت لی جا سکتی ہے اس موقع پر کنونیئر کمیٹی نے ہدایت دی کہ ملک بھر میں جہاں جہاں کام شروع تھے انہیں ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے انہوں نے کہا کہ پہلے سے منظور شدہ منصوبے پابندی کے زمرے میں نہیں آتے ٹائون شپ سے مزید وصولی کر کے کام شروع کیا جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ وزیراعظم کے زبانی یا تحریری احکامات پر عمل کیا جائے جس پر سیکرٹری وزارت نے کہا کہ پانچ یونین کونسلوں کو ترجیحی بنائیں گے جبکہ بقیہ چھ یونین کونسلوں کی بھی وزیراعظم سے سمری بجھوا کر منظوری لیں گے کمیٹی کے رکن سینیٹر سردار اعظم خان موسیٰ خیل نے کہا کہ جہاں جہاں سروے مکمل ہے پائپ لائن گزر رہی ہے وہاں پر ترجیحی بنیادوں پر گیس فراہم کی جائے کنونیئر کمیٹی نے کہاکہ جس صوبے سے گیس نکلے ان کا حق پہلا ہے جہاں سے گیس نکلتی ہے وہاں مہنگی اور جہاں سے نہیں نکلتی وہاں سستی ہوتی ہے ان ناانصافیوں کا خاتمہ کیا جائے انہوں نے کہاکہ گیس کی تلاش میں لوگوں کی زمینوں کا نقصان ہوتا ہے اور گھروں سے بے گھر ہوجاتے ہیں جہاں سے گیس کا کنواں نکلتا ہے وہاں سہولیات نہیں ہوتی ہیں یہ کیسا پیمانہ ہے اور نا انصافیاں کیوں کی جاتی ہیںانہوں نے کہاکہ پچھلے دس سالوں میںجو بھی ذمہ دار تھا اسکو معاف نہیں کیا جائے گاانہوں نے کہاکہ کس نے سروے کیا تھا اور کون پراجیکٹ ڈائریکٹر تھا کون سیکرٹری اور کون ایم ڈی تھے یہ تمام ریکارڈ کمیٹی کو فراہم کیا جائے انہوں نے کہاکہ کرپشن اور ناانصافیاں کرنے والے افسران کوعبرت کا مثال بنا کر چھوڑیں گے تاکہ آئندہ ایسا نہ ہو سکے انہوں نے کہاکہ افسوس ہے کہ ایک علاقے میں دس گائوں میں سے صرف ایک کیلئے رعائت دی گئی ہے جمہوری دور میں کسی حکومت کیلئے بھی یہ اچھا نہیں حکومت ، وزارت اور اداروں کو خیال رکھنا چاہیے کہ ایک گائوں میں گیس دینے سے آس پاس کے علاقوں میں نہ عوامی اور نہ ہی سیاسی مسئلہ بنے کمیٹی کی طرف سے سوئی گیس کمپنی کو ہدایت دی گئی کہ منظور شدہ منصوبوں اور علاقوں میں گیس فراہمی کیلئے سمری منظور ی کے بعد دو ہفتے میں رپورٹ دی جائے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ذیلی کمیٹی گیس پیداوری علاقوں کا موقع پر معائنہ کرے گی۔

۔۔۔۔۔اعجازخان