چئیرپرسن نزہت صادق کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امورکا اجلاس، وزارت خارجہ کے لیے مختص بجٹ کے خرچ اور سکیورٹی سے متعلق امور پر غور

جمعرات 19 جنوری 2017 20:06

اسلام آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جنوری2017ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امورکا اجلاس جمعرات کو یہاں سینیٹر نزہت صادق کی زیرصدارت منعقد ہوا۔اجلاس میں وزارت خارجہ کے لیے مختص بجٹ کے خرچ اور سکیورٹی سے متعلق امور پر غور کیا گیا۔وزارت خارجہ امور کے نمائندوں نے کمیٹی کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کی سہولت کیلئے مدینہ اور دمام میں دو پاکستانی مشنز قائم کئے جائیں گے۔

مشنز کے قیام پر 12کروڑ روپے کی لاگت آئیگی۔کمیٹی نے قرار دیا کہ بیرن ممالک پبلک ڈپلومیسی کو فروغ دینے اور ملک کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنے کیلئے زیادہ سے زیادہ مشنز کھولنے چاہیئں۔مسقط کے مختلف جیلوں میں قید پاکستانیوں کے حوالے سے چیئرپرسن کمیٹی کے استفسار پر وزارت خارجہ امور کے نمائندے نے کہا کہ مسقط کی جیلوں میں 601 پاکستانی قیدی ہیں ان کو ہر ممکن قانونی اور سفارتی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

چیئر پرسن کمیٹی نے اس سلسلے میں جلد از جلد حتمی رپورٹ پیش کرنیکی ہدایت کی۔ کمیٹی نے موجودہ مالی سال کے دوران وزارت کیلئے مختص بجٹ اور ان کے استعمال کا جائزہ لیا۔ کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ وزارت کے آٹھ اخراجاتی یونٹس کیلئے 1.8ارب روپے مختص کئے گئے تھے،ان میں سے تقریبا 86 ملین روپے اب تک استعمال ہو چکے ہیں جبکہ 96 ملین روپے باقی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اب تک تقریبا پچاس فیصد مختص بجٹ کو بروئے کار لا چکے ہیں۔ وزرات خارجہ کے نمائند ے کا کہنا تھا کہ فارن مشنز کیلئے 12 ارب روپے مختص کئے گئے تھے،ان میں سے اب تک 4.5 ارب روپے استعمال میں لائے گئے ہیں جبکہ باقی استعمال ہونے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دیگر اخراجات کیلئے 2.286 ارب روپے مختص کئے گئے تھے اور وزارت نے اب تک تقریبا 494ملین روپے خرچ کئے ہیں۔

وزارت خارجہ کے حکام نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مارگلہ روڈ کے اختتام پر اسٹیٹ گیسٹ ہائوس بنایا جا رہا ہے،اس مقصد کیلئے 500ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔اسٹیٹ گیسٹ ہائوس 37ایکڑ رقبے پر تعمیر ہوگا جس میں کنونشن سنٹر بھی شامل ہے۔سینیٹر فرحت اللہ بابر کے ایک سوال پر حکام نے کہا کہ سائبر سیکیورٹی کے لیے دفتر خارجہ کے پاس کوئی خصوصی بجٹ مختص نہیں ہے، وزارت خزانہ نے اس مقصد کیلئے 80ملین روپے دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن رقم اب تک جاری نہیں کی گئی۔

سینیٹر مشاہد حسین نے کہا کہ سائبر سکیورٹی حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہئیے۔انہوں نے کہا کہ 80ملین روپے ناکافی رقم ہے اور یہ کم از کم 100ملین روپے ہونا چاہیئے۔وزارت خارجہ کے حکام نے کہا کہ عالمی حالات کے تناظر میں دفتر خارجہ کو سائبر سیکورٹی کے خطرات لاحق ہیں۔کمیٹی نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت دفتر خارجہ اور سفارتخانوں کی سائبر سکیورٹی اور فزیکل سکیورٹی کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھائے۔

متعلقہ عنوان :