فروغِ تعلیم کے لیے پیٹ کاٹ کروسائل دیں گے،شہبازشریف

وزیرِاعلیٰ پنجاب کا جی سی یواینڈومنٹ فنڈ کیلئے10کڑورروپے کااعلان،پنجاب اوروفاقی ہائرایجوکیشن کمیشن ملکریونیورسٹیوں کی ترقی کیلئے کام کرینگے،پنجاب حکومت کالاشاہ کاکوکیمپس کیلئے بھی فنڈز فراہم کریگی،وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کاخطاب،سرکاری جامعات کووسائل کی لگاتارفراہمی ناگزیرہیں،وائس چانسلر

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 19 جنوری 2017 18:30

فروغِ تعلیم کے لیے پیٹ کاٹ کروسائل دیں گے،شہبازشریف

لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19جنوری2017ء) :وزیرِ اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہورکے انڈومنٹ فنڈ ٹرسٹ کے لیئے 10کڑور روپے عطیہ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کالا شاہ کاکو کیمپس کے لیئے بھی فنڈز فراہم کرے گی۔جی سی یو کے 15ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزرِ اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ تعلیم ترقی،خوشحالی اور کامیابی کی کنجی ہے۔

فروغِ تعلیم کے لیئے اپنا پیٹ کاٹ کر وسائل مہیا کریں گے۔انتہا پسندی جیسے مسائل کا حل بھی فروغِ تعلیم میں ہے۔کانووکیشن کے پہلے سیشن میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر حسن امیر شاہ نے بھی وزیرِ اعلیٰ پنجاب کو یونیورسٹی کی کارکردگی رپورٹ پیش کی،جبکہ اس موقع پر وزیر برائے ہائر ایجوکیشن سید رضا علی گیلانی،چیئرمین پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر ڈاکٹر نظام الدین اور جی سی یو رجسٹرار صبور احمد خان بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

وزیرِ اعلیٰ کا کہنا تھا کہ 10کڑور روپے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کے اینڈومنٹ فنڈ ٹرسٹ میں رواں ہفتہ کے اختتام تک منتقل کر دیئے جائیں گے اور اس 10کڑور روپے کے اضافے سے کم وسائل خاندان کے مزید ذہین بچے اور بچیاں بھی استفادہ حاصل کریں گے۔وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ نوجوانوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرکے ترقی و خوشحالی کے سفر کیساتھ ملک و قوم کے مستقبل کوتابناک بناناہے۔

نوجوانوں کو جدید علوم سے آراستہ کرنے کیلئے وسائل کی فراہمی اخراجات نہیں بلکہ سودمند سرمایہ کاری ہے اور اس مقصد کیلئے پنجاب حکومت نے پہلے بھی دل کھول کر وسائل فراہم کیے ہیں اورآئندہ بھی جتنے وسائل درکارہوں گے مہیا کریں گے۔پنجاب حکومت نے کم وسیلہ خاندانوں کے ہونہاربچوں اور بچیوں کو معیاری تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ قائم کیا ہے جس کے ذریعے ہزاروں پیف سکالرز تعلیم حاصل کرنے کے بعد ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔

اس تعلیمی فنڈ سے اب تک ایک لاکھ 75 ہزار طلبا و طالبات کو وظائف دیئے جاچکے ہیں جبکہ مارچ میں یہ تعداد 2 لاکھ ہو جائیگی اوراس فنڈ کا حجم 20ارب روپے ہوجائے گااوریہ برصغیرکاسب سے بڑا تعلیمی فنڈہے۔پنجاب حکومت نے گزشتہ برس اس فنڈ میں چار ارب روپے کی خطیر رقم فراہم کی،اگر یہ فنڈ 1947ء سے قائم کیا جاتا تو آج کروڑوں بچے و بچیاں اس اربوں روپے کے فنڈ سے تعلیم حاصل کرچکے ہوتے لیکن اب بھی وقت ہمارے ہاتھ میں ہے اوریہ نوجوان قوم کا قیمتی اثاثہ ہیں اورمیرا ایمان ہے کہ نوجوان پاکستان کو صحیح سمت میں ڈالیں گے اورپاکستان کی تقدیر بدل دیں گے۔

وزیرِ اعلیٰ نے مزید کہا کہ پنجاب اور وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن مل کر یونیورسٹیوں کی ترقی کے لیئے کام کریں گے۔۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر حسن امیر شاہ کا کہنا تھا کہ سرکاری جامعات کو وسائل کی لگاتار فراہمی ناگزیر ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن کا ارتقاء صوبے کی جامعات کی ترقی کی جانب صوبائی حکومت کا ٹھوس قدم ہے۔

عدم برداشت،،انتہا پسندیاور تشدد کے رحجانات کے خاتمے کے لیئے ضروری ہے کہ یونیورسٹیوں میں ایسی تعلیم دی جائے جس میں نوجوانوں کو کسی ایک مکتبہ فکر کے تابعہ نہ کیا جائے،بلکہ انہیں متنوے نظریات سے روشناس کر اکر خود اپنا راستہ چننے کے لیئے آزاد کر دیا جائے اور انہیں نیک وبد میں تمیز کے لیئے تنقیدی زاویہ نگاہ اختیار کرنے کی تربیت دی جائے۔

تعلیمی منصوبہ بندی اوراس پر عمل درآمد کے اختیارات اور مطلوبہ وسائل کی فراہمی کسی اور کی بجائے اساتذہ کو منتقل کرنا چاہیئے۔آکسفورڈ کے نامور عالم جون ہینری نیو مین کے بقول ایک مثالی یونیورسٹی نظریہ سازوں کے ایک ایسے طبقے پر مشتمل ہوتی ہے،جو کسی خارجی مقصد کی بجائے علم دوستی کی بنیاد پر فکری مباحث میں مگن رہتا ہے۔گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہورکے کانووکیشن کے موقع پر وزیرِ اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے اپنے زمانہ طالبعلمی کی خوبصورت یادوں کا بھی ذکر کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی کردار سازی میں گورنمنٹ کالج جیسی اہم درسگاہ اور اساتذہ کا بھی اہم کردار ہے۔انہوں نے اپنے اساتذہ کا نام لے کرانہیں خراجِ تحسین پیش کیا۔وزیرِ اعلیٰ نے کالج میں ملک صاحب کی ملک شیک کنٹین کا بھی ذکر کیا،جہاں سے طالبعلم مہینہ کے ادھار پر جوس پیاکرتے تھے اور کئی یاد دہانیوں کے بعد اپنے واجبات جمع کرایا کرتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ آج وہ جس مقام پر ہیں،اس میں ان کے اساتذہ کا اہم کردار ہے۔وزیرِ اعلیٰ نے وائس چانسلر جی سی یونیورسٹی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہپروفیسرز سمیت دیگر اہم نشستوں پر تعیناتیوں پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر حسن امیر شاہ کی کارکردگی کو سراہا۔ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر حسن امیر شاہ اور ان کی ٹیم نے ترقی کے لیئے جو اقدامات اٹھائیں وہ قابلِ تحسین ہیں۔

وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ مختصر عرصے میں موجودہ وائس چانسلر نے ادارے کی بہتری کیلئے شاندار کام کیا ہے اور یقینا گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں اپنانمایاں مقام حاصل کرے گی۔انہوں نے کہا کہ وائس چانسلر نے اپنی تقریر میں جس پی سی ون کاذکرکیا ہے کہ وہ منظور نہیں ہوا میں اس کاخود جائزہ لوں گا اوراس ضمن میں جو وقت ضائع ہوا ہے اس کا ازالہ کیا جائے گا۔

انہوں نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر حسن امیر شاہ کو صحت یابی پر مبارکباد پیش کی اوران کا کہنا تھا کہ مجھے ان کی اس عظیم درسگاہ میں تعیناتی پر یقین تھا کہ وہ اس ادارے کی ترقی اور بحالی کے لیئے بہترین انتخاب ثابت ہونگے۔مزیدبرآں تحقیق کے میدان میں بھی خواتین مردوں سے آگے،گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہورکے 15ویں کانووکیشن میں وزیرِ اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر حسن امیر شاہ نے32خواتین سمیت 55 سکالز کو ڈاکٹر آف فلسفہ کی ڈگری سے نوازا ۔

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر حسن امیر شاہ کے مطابق کانووکیشن میں 1686طلباء کو میڈلز اور ڈگریاں عطا کی جائیں گی،جن میں 55پی ایچ ڈی،385ایم فِل،30ایم بی اے،319ایم اے ایم ایس سی اور895بی اے بی ایس سی شامل ہیں۔ تفصیلات کے مطابق عمر فاروق گوہر،بلقیس فاطمہ اور امجد حسین نے بائیو ٹیکنالوجی،عظمیٰ حنیف اوربشارت صادق نے باٹنی،عابد نذیر گِل،رائسہ خانم،فرحت انور،ایوب راشد،فرحانہ مظہر،راشد سلیم،صدف ریاض اورکنیز رباب نے کیمسٹری،مہوش عروج ناز نے کلینیکل سائیکالوجی،کنول زہرانے اکنامکس،مقصود احمدنے اینوائرمینٹل سائنس،ذوالفقار علی اورگُلِ حناء نے ہسٹری،اسفند فہد،مصباح ارشد،محمد کامران جمیل،محمد رفاقت،نوید اختر،ردا عرفان،فریال چوہدری،ابسارالحق اور عاصمہ نے ریاضیات،شہباز احمد نے اپلائیڈ فزکس،دانیال،سحرش سلیم،علی حسنین جعفری،محمد رضا احمد اورظفر اقبال نے فزکس،نگہت حیدر،رابعہ خاور،صباء غیاث،مسرت جبین خان،نسرین اختر اور محمد مصفہ بٹ نے سائیکالوجی،مریم صدیقہ،جعفر حسین اور حناء مظفر نے شماریات،سعدیہ راشد،بشریٰ شریف،محمد نوید،نائلہ انجم،شبنم نیاز،ثمینہ افتخار،طاہرہ صدیقہ، عشرت سلطانہ،محمد اکرم اور عائشہ سلیم نے اردو،جبکہ شائستہ اسلم،مرحوم الطاف حسین اور عاصمہ مقبول نے ذووالوجی میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری دی گئی۔

سائنس کالج کے ایسوسی ایٹ پروفیسر مرحوم الطاف حسین کی ڈگری ان کی بیوہ اور کمسن بچے نے وصول کی۔گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہورکے 15ویں کانووکیشن میں وزیرِ اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر حسن امیر شاہ نے 7طالبعلموں کو ہم نصابی سرگرمیوں میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر خصوصی میڈلز سے نوازا۔محمد کفیل اشرف کو یونیورسٹی کا بہترین اردو مقرر قرار دیتے ہوئے ”محمد شہباز شریف گولڈ میڈل“ سے نوازا گیا،جبکہ تقریری مقابلوں میں مجموعی طور پر اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر محمد حسان قدیر بٹ کو ”محمد ادریس میڈل“ سے نوازا گیا۔

آمنہ نیاز کوتعلیمی سال2015-16کی بہترین فی میل گریجوایٹ قرار دیتے ہوئے ”ڈاکٹر سعدیہ کرامت میڈل“سے نوازا گیا۔،جبکہ علی زر نے بہترین انٹر میڈیٹ طالبعلم کا اعزازاور ”داؤد الیاس میڈل “اپنے نام کیا۔آمنہ سہیل قریشی نے ”پروفیسر جے ڈی سوندھی میڈل “حاصل کیا۔ڈرامیٹکس میں اعلیٰ کارکردگی پر محمد منیب کو ”دی تھیسپین میڈل“سے نوازا گیا،جبکہ بہترین انگریزی مقرر کا اعزاز اور ”ولید اقبال میڈل“حمزہ عباس نے حاصل کیا۔کانووکیشن کے دوسرے روز ہم نصابی سرگرمیوں میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر 36طالبعلموں کو رول آف آنر سے بھی نوازا جائے گا۔