حکومت دفتر خارجہ اور سفارتخانوں کی سائبر اور فزیکل سیکورٹی کیلئے ہنگامی اقدامات اٹھائے‘ سینیٹ قائمہ کمیٹی امور خارجہ کی سفارش

سائبر سیکیورٹی کیلئے دفتر خارجہ کے پاس کوئی خصوصی بجٹ مختص نہیں ،سائبر سیکیورٹی کیلئے 80 ملین روپے کی فراہمی کا وعدہ پورا نہیں کیا گیا ، عالمی حالات کے تناظر میں دفتر خارجہ کو سائبر سیکورٹی کے خطرات لاحق ہیں،دفترخارجہ کی افرادی قوت بڑھانے کیلئے سمری وزیراعظم کو بھجوائی ہے ،ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ کی کمیٹی کو بریفنگ سائبر سیکیورٹی حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہئے ،اگر امریکی انتخابات ہیک ہوسکتے ہیں تو ہمیں بھی سائبر سیکیورٹی کو مستحکم کرنا ہوگا،پاکستان دنیا کا وہ ملک ہے جس کی سب سے زیادہ جاسوسی کی جاتی ہے، مشاہد حسین

جمعرات 19 جنوری 2017 19:39

اسلام آ باد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 جنوری2017ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ نے حکومت کو سفارش کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ دفتر خارجہ اور سفارتخانوں کی سائبر سیکیورٹی اور فزیکل سیکورٹی کے لیے ہنگامی بنیادوں پراقدامات اٹھائے،ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ نے کمیٹی کو ا ٓگاہ کیا کہ سائبر سیکیورٹی کے لیے دفتر خارجہ کے ہاس کوئی خصوصی بجٹ مختص نہیں ہے ،سائبر سیکیورٹی کے لیے اسی ملین روپے کی فراہمی کا وعدہ پورا نہیں کیا گیا ، عالمی حالات کے تناظر میں دفتر خارجہ کو سائبر سیکورٹی کے خطرات لاحق ہیں،دفترخارجہ کی افرادی قوت بڑھانے کے لیے سمری وزیراعظم کو بھجوائی ہے،سینیٹر مشاہد حسین نے کہاکہ سائبر سیکیورٹی حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہئے ،اگر امریکی انتخابات ہیک ہوسکتے ہیں تو ہمیں بھی سائبر سیکیورٹی کو مستحکم کرنا ہوگا،پاکستان دنیا کا وہ ملک ہے جس کی سب سے زیادہ جاسوسی کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

جمعرات کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر نزہت صادق کی صدارت میں ہوا۔اجلاس میں وزارت خارجہ کے لئے مالی سال 2016-17کے بجٹ میں مختص رقم اور 6ماہ کے دوران اخراجات کا جائزہ لیا گیا۔ دوران اجلاس میں وزارت خارجہ کے لیے مختص بجٹ کے خرچ اور سیکیورٹی سے متعلق امور پر غور کیا گیا ۔ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ نے کمیٹی کو ا ٓگاہ کیا کہ مسقط کی جیلوں میں 601 پاکستانی قیدی ہیں ان کو قانونی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

مارگلہ روڈ کے اختتام پر 5ارب روپے کی مدد سے اسٹیٹ گیسٹ ہائوس بنایا جا رہا ہے۔اسٹیٹ گیسٹ ہائوس 37ایکڑ رقبے پر تعمیر ہوگا جس میں کنونشن سنٹر بھی شامل ہے۔سائبر سیکیورٹی کے لیے دفتر خارجہ کے ہاس کوئی خصوصی بجٹ مختص نہیں ہے۔سائبر سیکیورٹی کے لیے اسی ملین روپے کی فراہمی کا وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔سینیٹر مشاہد حسین نے کہاکہ سائبر سیکیورٹی حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہئے ۔

جس پر ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ نے اعتراف کیاکہ عالمی حالات کے تناظر میں دفتر خارجہ کو سائبر سیکورٹی کے خطرات لاحق ہیں۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہاکہ طارق فاطمی روزانہ وزیراعظم کے ساتھ ہوتے ہیں وہ یہ معاملہ ان کے ساتھ اٹھائیں۔اگر امریکی انتخابات ہیک ہوسکتے ہیں تو ہمیں بھی سائبر سیکیورٹی کو مستحکم کرنا ہوگا۔پاکستان دنیا کا وہ ملک ہے جس کی سب سے زیادہ جاسوسی کی جاتی ہے۔

کمیٹی نے سفارش کی کہ حکومت دفتر خارجہ اور سفارتخانوں کی سائبر سیکیورٹی اور فزیکل سیکورٹی کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھائے۔ ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ نے کہاکہ سعودی عرب میں دمام اور مدینہ میں دو نئے مشن قائم کریں گے۔وزیراعظم آفس کی جانب سے دفتر خارجہ کی افرادی قوت بڑھانے کے معاملہ پر کچھ سوالات اٹھائے ہیں۔(و خ )