سینیٹ قائمہ کمیٹی سیفرا ن نے فاٹا میں دہشتگردی دیگر سنگین جرائم اور منشیات کے اڈوں کی مکمل تفصیلات طلب کرلیں ، صدر و وزیراعظم سے قبائلی عوام کو قومی دھارے میں لانے کی اصلاحات میں جلد پیشرفت کی سفارش

عارضی بے گھر خاندانوں کی دوبارہ آبادکاری اور بلاوجہ قبائلیوں کے شناختی کارڈز بلاک کرنے اورفاٹا میں آمدن کے استعمال کے بارے میں بھی رپورٹس طلب ، کمیٹی کا بے گھر افراد کی کسمپرسی پراظہار تشویش،قبائل کیلئے فنڈز میں بے قاعدگیوں کا نوٹس ، تحقیقات کی ہدایت کردی

جمعرات 19 جنوری 2017 18:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 جنوری2017ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریاستیں و سرحدی امور نے قبائلی علاقوں میں دہشتگردی دیگر سنگین جرائم اور منشیات کے اڈوں کی مکمل تفصیلات طلب کرلیں جبکہ صدر و وزیراعظم سے قبائلی عوام کو قومی دھارے میں لانے کی اصلاحات میں جلد پیشرفت کی سفارش کی ہے،قائمہ کمیٹی نے بے گھر قبائلی خاندانوں کی شمالی وزیرستان و دیگر علاقوں میں دوبارہ آبادکاری اور بلاوجہ قبائلی عوام کے شناختی کارڈز بلاک کرنے اورقبائلی علاقوں میں آمدن کے استعمال کے بارے میں بھی رپورٹس طلب کرلیں، کمیٹی نے بے گھر افراد کی کسمپرسی پر تشویش کااظہار اورقبائل کیلئے فنڈز میں بے قاعدگیوں کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کی ہدایت کردی ۔

جمعرات کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی سیفران کا اجلاس چیئرمین سینیٹر ہلال الرحمان کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران متعلقہ حکام نے اعتراف کیا کہ قبائل سے متعلق ویلفیئر فنڈ کوغیر ضروری مدوں میں استعمال کیا گیا ہے۔کمیٹی نے ان بے ضابطگیوں کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے،قائمہ کمیٹی اس بارے میں حقائق سامنے لائے گی۔

قائمہ کمیٹی کو یہ بھی آگاہ کیاگیا کہ فاٹا ترقیاتی اتھارٹی کے اداروں میں11افسران ڈیپوٹیشن پر کام کررہے ہیں۔نادراحکام نے بتایا کہ بلاک شناختی کارڈ کو کلیئر کرنے کیلئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی متحرک ہے،وزیرداخلہ خود اس معاملے کی نگرانی کر رہے ہیں۔وزارت داخلہ نے ایک نوٹیفکیشن کرکے کمیٹی قائم کی ہے جو ایس او پی تیار کر رہی ہے،جیسے ہی کمیٹی بلاک کارڈز کو کلیئر کرے گی نادرا فوری طورپر ان کو جاری کردے گا۔

وفاقی وزیرسیفران نے کہاکہ جنوبی وزیرستان کے لوگوں کو شناختی کارڈبنوانے کیلئے ٹانک جاناپڑتاہے جبکہ باقی پورے ملک میں کسی بھی سینٹر سے بنوایاجاسکتا ہے،نادرا لوگ کیلئے آسانی پیدا کرے جس پر وفاقی سیکرٹری سیفران نے کہاکہ فاٹاکی عوام کی تصدیق کا طریقہ کار مختلف ہے اور جوسسٹم فاٹا کیلئے بنایا گیا ہے اسی کے مطابق ان کو دیکھا جائے۔

جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ بلاک کارڈ کی وجہ سے لوگوں کو ایک چیک پوسٹ سے دوسری چیک پوسٹ کراس کرنا بہت مسئلہ بن جاتاہے،لوگوں کو بے شمار مسائل کا سامنا کرنا پڑتاہے،بہتریہی ہے کہ نہ صرف نئے رجسٹریشن سنٹر کھولے جائیں بلکہ نادرا کے دفاتر قائم کرکے آئی ڈی پیز واپس جانے والوں کیلئے آسانیاں پیدا کی جائیں اور اراکین کمیٹی نے یہ بھی سفارش کی کہ فاٹا میں موبائل ٹیمیں بھیج کر لوگوں کے مسائل حل کرائے جائیں جس پر نادرا حکام نے کہاکہ پانچ موبائل ٹیمیں بھیج چکے ہیں اور جہاں زیادہ ضرورت ہوگی بھیج دی جائے گی،خواتین کی رجسٹریشن پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے،قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ فاٹا میں 11بنکوں کی68برانچیں کام کر رہی ہیں،مزیدسات برانچیں جلد کام شروع کردیں گی۔

قائمہ کمیٹی کو یہ بھی بتایا گیا کہ اے ڈی پی فنڈز کی ریلیز میں تاخیر کی وجہ سے بہت سافنڈ تنخواہوں کی مد میں خرچ ہوجاتاہے۔کمیٹی نے آئندہ اجلاس میںوزارت خزانہ کو طلب کرلیا۔سینیٹر ہدایت اللہ نے کہا کہ باجوڑ میں عوام کیڈٹ کالج کے قیام کیلئے زمین مفت دینے کوتیارہیں مگر انتظامیہ مفت زمین کی بجائے خریدنے کے چکر میں آئندہ اجلاس میں پولیٹیکل ایجنٹ اور فاٹا سیکرٹریٹ کو بلاکر تفصیلات حاصل کی جائیں،کمیٹی کو بتایا گیا کہ باجوڑ میں جلد پاسپورٹ دفترکام شروع کردے گا جبکہ میران شاہ میں جب تک پولیٹیکل ایجنٹ سیکیورٹی کلیئرنس نہیں دے گا کام شروع نہیں ہوگا اور کرم ایجنسی میں بھی دفترجلدآپریشنل ہوجائے گا۔

قائمہ کمیٹی کوبتایاگیا کہ ایک کیڈٹ کالج قائم کرنے کا خرچہ1.8ارب ہے جبکہ سالانہ خرچہ170ملین روپے ہے،قائمہ کمیٹی فنڈز کی فراہمی میں مدد کرے۔چیئرمین کمیٹی سینیٹر ہلال الرحمان نے کہاکہ تعلیمی اداروں کی کمی کی وجہ سے فاٹاکی عوام تعلیم سے محروم رہی ہے،جس کی وجہ سے معاشی و معاشرتی مسائل کا سامنا ہے،وفاقی حکومت فنڈز کی فراہمی میں مدد کرے،ایچ ای سی حکام نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ طالبعلموں کے ملک کی یونیورسٹی میں مخصوصی سیٹوں اور ان پر طالبعلموں کے داخلے کے حوالے سے 70یونیورسٹیوں نے ڈیٹا فراہم کیا ہے جبکہ 33نے جواب نہیں دیا،52یونیورسٹیوں میں داخلے مخصوص ہیں جبکہ 54یونیورسٹیوں میں داخلے میرٹ پر ہوتے ہیں،36یونیورسٹیوں نے وزیراعظم کی ہدایت پر عملدرآمد شروع کردیا ہے۔

کمیٹی نے ہدایت کی کہ ایچ ای سی وزارت سیفران کے ساتھ معلومات کا تبادلہ کرے اور وزارت ایک موازنہ رپورٹ قائمہ کمیٹی کو آئندہ اجلاس میں پیش کرے۔چیئرمین کمیٹی نے ایچ ای سی کو یہ بھی ہدایت کی کہ پارلیمنٹرین کے ساتھ صحیح تعاون کریں اور ان کے خطوط کا بروقت جواب دیاکریں۔قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ فاٹا کیلئے دس ہزارلیپ ٹاپ مخصوص کردیئے گئے ہیں،اوپن میرٹ پر فراہم کیے جارہے ہیں،آن لائن درخواست دی جاتی ہے،پچھے سال797 دیئے گئے اور اس سال962دیئے جاچکے ہیں،سالانہ 2500کوٹے کے مطابق فراہم کرسکتے ہیں۔

قائمہ کمیٹی کے لیپ ٹاپ وصول کرنیوالے کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے لیپ ٹاپ کی تعداد بڑھانے کی سفارش کی تو بتایاگیا کہ پورے ملک میں سالانہ ایک لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کیے جاتے ہیں اور فاٹا کو کوٹہ اڑھائی فیصد ہے کوئی بھی انٹرنیٹ پر درخواست دے سکتا ہے۔قائمہ کمیٹی نے جرائم و منشیات کے کیسز کے معاملے کا آئندہ اجلاس میں تفصیلی جائزہ لینے کا فیصلہ کیا۔

چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ جرائم کی مد میں جوریکوری کی جاتی ہے وہ سرکاری خزانے میں جمع کرائی جاتی ہے نہ کہ انتطامی و دیگر امور کے سلسلے میں اخراجات میں لائی جائے۔کمیٹی نے اس سلسلے میں متعلقہ حکام سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔کمیٹی چیئرمین نے کہا کہ سرکاری وسائل کا بے جا استعمال نہیں کرنے دیا جائے گا اور کمیٹی اس معاملے کی پوری تحقیقات کرے گی۔…(خ م+اع)