کشمیری عوام کی پاکستان سے بڑی تواقعات وابستہ ہیں، سید علی گیلانی کی طرف سے کشمیر کمیٹی پر عدم اعتماد لمحہ فکریہ ہے، بیرسٹر سلطان محمود چوہدری

حکومت پاکستان مقبوضہ کشمیر کے اندر آزادی کی تحریک کے فیصلہ کن موڑ پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرے، سابق وزیراعظم آزاد کشمیر

جمعرات 19 جنوری 2017 18:41

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جنوری2017ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم وپی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیر سٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ آل پارٹیز حریت کانفرنس کے چئیر مین سید علی گیلانی کی طرف سے کشمیر کمیٹی کے چئیر مین کی تبدیلی کا مطالبہ حریت راہنماوں کی طرف سے پاکستان کی کشمیر پالیسی پر عدم اعتماد کا اظہار ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے اندر حریت کانفرنس کے راہنماوں اور حریت پسند بھارت کی 7لاکھ افواج سے برسر پیکار ہیں۔

آئے روز وہ قربانیاں دے رہے ہیں۔مقبوضہ کشمیر کے چپہ چپہ پر کشمیریوں کی عظیم قربانیوں کی داستانیں رقم ہیں۔کشمیری عوام کی پاکستان سے بڑی تواقعات وابستہ ہیں۔ایسے میں سید علی گیلانی کی طرف سے کشمیر کمیٹی پر عدم اعتماد لمحہ فکریہ ہے۔

(جاری ہے)

میں کافی عرصہ سے حکومت پاکستان کی کشمیر پالیسی پر اپنے شدید ترین خدشات کا اظہار کرتا چلا آیا ہوں۔

جن خدشات کا میں اظہار کرتا رہا ہوں۔وہ حریت راہنماوں کے دو ٹوک موقف سے ثابت ہو گیا ہے کہ حکومت پاکستان مقبوضہ کشمیر کے اندر آزادی کی تحریک کے فیصلہ کن موڑ پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔تا کہ کشمیر کے لوگ جان سکیں کہ پاکستان کی حکومت کشمیریوں کی آزاد ی کی تحریک میں اُ ن کے ساتھ کھڑی ہے ۔ان خیالات کا اظہار اُنھوں نے میرپور میں مختلف عوامی وفود گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اُنھوں نے کہا کہ پاکستان میں اگلے چند دن بہت اہمیت کے حامل ہیں۔پانامہ لیکس کے کیس کے فیصلے کے بعد تبدیلی کی نئی لہر آئے گی۔جو آزاد کشمیر میں موجود دھاندلی کی پیداوار حکومت کو اپنی لپیٹ میں لے لے گی۔بیر سٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ میں جہاں ایک طرف بین الاقوامی سطح پر کشمیر کی آزادی کے لیے جدوجہد کر رہا ہوں۔وہاں پر میں کشمیر کے اندر پی ٹی آئی کو منظم کر کے اگلے دنوں میں عوامی رابطہ مہم کا آغاز کرنے والا ہوں۔

بعد ازاں بیر سٹر سلطان محمود چوہدری نے برنالہ میں سابق اُمیدوار اسمبلی کرنل غنی نور کی اہلیہ اور ممبر اسمبلی کرنل وقار کی والدہ کی وفات پر اُن کے گھر جا کر تعزیت کی ۔اس موقعہ پر اُنھوں نے اپنے دلی رنج اور غم کا اظہار کیا۔اور مرحومہ کے درجات کی بلندی اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا بھی کی۔