سماجی حلقوں کا پنجاب حکومت سے شادی بیاہ تقریبات پر ون ڈش کے ساتھ بارات میں شامل شرکاء کی کم سے کم تعداد کے تعین کی پالیسی کامطالبہ

جمعرات 19 جنوری 2017 18:41

پیرمحل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جنوری2017ء) پنجاب حکومت شادی بیاہ تقریبات پر ون ڈش کے ساتھ بارات میں شامل شرکاء کی کم سے کم تعداد کے تعین کے لیے پالیسی کا اعلان کرے سماجی فلاحی حلقوں کا مطالبہ تفصیل کے مطابق پنجاب حکومت کی طرف سے سابقہ ادوار میں شادی بیاہ پر ون ڈش کے قانون کا اطلاق کیاگیا تھاجس کا عملی طورپر سفید پوش طبقہ کو ریلیف ملا مگر بعد میں آنی والی حکومتوںنے عوامی مفاد کے منصوبے کو سرخ فیتے کی نذر کردیا حکومت پنجاب کو اپنے پچھلے ادوار میں متعارف کیے گئے شادی بیاہ تقریبات پر ون ڈش کے اطلاق کو نافذ کرکے اگر اس کے ساتھ ساتھ بارات میں شامل شرکاء کی کم سے کم تعداد مقررکردی جائے تو اس سے نہ صر ف شادی بیاہ کے اخراجات میں کمی آسکتی ہے بلکہ ٹرانسپورٹ سمیت دیگر کئی اخراجات پر قابو پایا جاسکتا ہے ون ڈش کے قانون کی ضرورت بھی نہیں پڑے گی اس پر عملدرآمد کے لیے نکاح رجسٹرار اور سیکرٹری یونین کونسلوں کو اختیارات سونپے جائیں جو نگرانی کریں اور خلاف ورزی پر متعین سزامجاز اتھارٹی کو سفارش کریںہر ان دوکی طر ف مجوزہ پابندی میں رعایت دینے یا بے ضابطگی پر مجاز اتھارٹی تحقیقات کرکے سزا کا طریق کار متعین کرے اس طرح حکومت مہنگائی پر قابو پاسکے گی وہاں سفید پوش طبقہ کوریلیف ملے گا وہاں بغیر کسی معاوضہ کے ون ڈش اور بارات میں شرکاء کی کم سے کم تعداد کے تعین کی پالیسی پر عملدرآمد ہوسکے گا ۔

متعلقہ عنوان :