بھارت کے پاکستان میں تخریبی سرگرمیوں اور دہشتگردی میں ملوث ہونے کے ناقابل تردیداور ٹھوس ثبوت موجود ہیں، پاکستان بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا شکار ہے، دہشت گردی کے مشترکہ چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے افغانستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کیلئے تیار ہیں، پاکستان اور امریکہ طویل المدتی شراکت دار اور دیرینہ دوست ہیں، مقبوضہ کشمیر میں ریاستی پشت پناہی سے کشمیریوں کی جگہ ہندووں کی غیر قانونی آباد کاری جاری ہے

ترجمان دفترخارجہ نفیس ذکریا کی ہفتہ وارپریس بریفنگ

جمعرات 19 جنوری 2017 16:56

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جنوری2017ء) پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت کے پاکستان میں تخریبی سرگرمیوں اور دہشتگردی میں ملوث ہونے کے ناقابل تردیداور ٹھوس ثبوت موجود ہیں، پاکستان بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا شکار ہے، دہشت گردی کے مشترکہ چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے افغانستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کیلئے تیار ہیں، پاکستان اور امریکہ طویل المدتی شراکت دار اور دیرینہ دوست ہیں۔

جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں کے مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے ترجمان دفترخارجہ محمد نفیس ذکریا نے کہا کہ پاکستان میں بھارت کی جانب سے تخریبی سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور دہشت گردوں کو مالی معاونت کی فراہمی کے نا قابل تردید اور ٹھوس ثبوت موجود ہیں، پاکستان بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا شکار ہے، امریکہ کے سابق وزیر دفاع چک ہیگل نے بھی کہا تھا کہ بھارت افغانستان کے ذریعے پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اس حوالے سے بھارت کے سرکردہ رہنماؤں کے بیانات بھی موجود ہیں۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ کسی بھی ملک نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاکستان سے زیادہ اقدامات نہیں کئے۔انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ محاذآرائی اور دہشتگردی کے بجائے مذاکرات کا راستہ اختیار کرے تا ہم انہوں نے واضح کیا کہ بھارت نے ہمیشہ کشمیر سمیت تمام دیرینہ تنازعات کے حل کیلئے بات چیت سے راہ فرار اختیار کی ہے۔کشمیر سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں سینکڑوں کشمیریوں کو ماورائے عدالت جعلی مقابلوں میں شہید کیا گیا ، 2014 سے اب تک مقبوضہ کشمیر میں ریاستی پشت پناہی سے کشمیریوں کی جگہ ہندووں کی غیر قانونی آباد کاری جاری ہے، اس صورتحال کے تناظر میں وزیر اعظم محمد نوازشریف نے عالمی راہنماوں کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں بارے آگاہ کیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ کشمیر میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی اور جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری ہے، حقوق انسانی کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال اور اپنے دفاتر کی بندش پر بھی تحفظات کا اظہار کیا ہے،مقبوضہ کشمیر پر بھارتی دعوی اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔افغانستان سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کی عفریت سے متاثر ہے،پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کافی نقصانات اٹھائے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ افغانستان میں مختلف تنظیوں کا طاقتور ہونا افغانستان میں عدم اعتدال اور بد امنی کا باعث ہے ، پاکستان افغانستان میں سب سے زیادہ امن کا خواہاں ہے کیونکہ افغانستان میں بدامنی سے پاکستان سب سے زیادہ متاثرہوتا ہے، پاکستان نے افغانستان میں قیام امن کے لئے بھر پور کوشش کی ہے۔ترجمان نے کہاکہ کچھ عناصر پاک افغان تعلقات خراب کرنے کے در پے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان افغانستان میں قیام امن اور بحالی کیلئے بھرپور تعاون کر رہا ہے۔

مستقبل میں افغان مفاہمتی عمل، بارڈر مینجمنٹ اور انسداد دہشتگردی کے لیے افغانستان کے ساتھ تعاون جاری رہے گا ، ہم دہشت گردی کے مشترکہ چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے افغانستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔ترجمان نے کہاکہ انسداد دہشت گردی کے حوالے سے دنیا ہماری قربانیوں کو دنیا تسلیم کرتی ہے۔ہم نے کسی بھی اور ملک سے بڑھ کر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دیں ہیں۔

ایک سوال پر ترجمان نے کہاکہ بھارت اگرسمجھتا ہے کہ ہندوانتہاپسند تنظیم آرایس ایس دہشت گرد نہیں تو وہ اپنی دہشت گردی کی تعریف درست کرے۔آٓر ایس ایس نے ہزاروں مسلمانوں کا قتل عام کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ میں اکتوب2015 میں تین ڈوزئیرز جمع کرایے ہیں جبکہ ایک ڈوزئیر حال ہی میں جمع کرایا گیا جن میں پاکستان میں بھارتی دہشت گردی اور کلبھوشن یادیو کے حوالے سے شواہد پیش کیے گئے ہیں۔