تعلیمی بورڈ میرپور آزاد کشمیر فیسوں کے نام پر طلبہ و طالبات کو لوٹنے لگا

بورڈپروسسنگ فیس‘ جرمانہ ، چالان فیس اور تبدیلی مضمون کے نام پر غریب طلبہ وطالبات پر اضافی بوجھ

جمعرات 19 جنوری 2017 16:45

باغ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 جنوری2017ء) تعلیمی بورڈ میرپور آزاد کشمیر فیسوں کے نام پر طلبہ و طالبات کو لوٹنے لگا۔بورڈپروسسنگ فیس، جرمانہ ، چالان فیس اور تبدیلی مضمون کے نام پر غریب طلبہ وطالبات پر اضافی بوجھ ڈال رہا ہے جو طلباء اور عوام کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر، وزیر ہائیر ایجوکیشن بیرسٹرافتخار گیلانی، سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن معاملہ کا نوٹس لیں اور فی الفور ان زائد فیسوں کو ختم کیا جائے۔

عوام پہلے سے ہی مہنگائی کے ہاتھوں بری طرح متاثر ہیں خدارا ان پر رحم کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار ضلع باغ کے سماجی اور سیاسی کارکنوں کے نمائندہ وفد نے یہاں صحافیوں سے گفتگو کر تے ہوئے کیا۔ تفصیلات کے مطابق حال ہی میںمیر پور بورڈ نے انٹر میڈیٹ کے امتحان سالانہ 2017کے لیے جملہ تعلیمی ادارہ جات اور پرائیویٹ اُمیدواران سے آن لائن ایڈمیشن کی ہدایات جاری کی ہیں۔

(جاری ہے)

ان ہدایات کی روشنی میں اُمیدواران کو امتحانی فیس کے علاوہ مبلغ 300روپے پروسسنگ فیس کی مدد میںبحق بورڈ جمع کروانے ہونگے۔یہ فیس آزاد کشمیر کے جملہ ریگولر اور پرائیویٹ طلبا کے لیے لازمی قرار دی گئی ہے۔ آزاد کشمیر کے اکثر ادارہ جات کمپیوٹر اور انٹر نیٹ کی سہولت کے علاوہ کمپیوٹر آپریٹر اور لیب سے محروم ہیں۔ اس صورت میں انہیں پرائیویٹ نیٹ کیفوں کی خدمات حاصل کرنا ہونگی جہاں مزید اخراجات ادا کرنا پڑتے ہیں جو طلباء سے وصول کیے جاتے ہیں۔

اگر پروسسنگ نیٹ کیفے پر ہوگی تو بورڈ کو پروسسنگ فیس لینے کا کوئی جواز نہ ہے۔ تمام ڈیٹا بورڈ کی ویب سائٹس پر طلباء و کالجز و سکول انتظامیہ اپنے خرچے پر انٹر کروائیں گی جو بورڈ کی ویب سائٹس اور ادارہ کے اکونٹ میں منتقل ہو کر ایک ڈیٹا بیس کی صورت میں فارم ہا ، رولمنبر سلپس رزلٹس مارکس شیٹ وغیرہ جنریٹ ہونگی۔ چاہیے تو یہ تھا کہ بورڈ کا کام اداروں کے ذمہ لگا کر بورڈ پر ذمہ داری کم ہو جاتی جو ہوئی بھی ہے۔

اس طرح فیس کی کمی کر کے غریب عوام کو ریلیف دیا جا سکتا تھا لیکن بجائے ریلیف کے بورڈ نے مانند قصاب چھریاں تیز کر کے دونوں ہاتھوں سے غریب طلبا ء و طالبات کو لوٹنا شروع کر دیا۔ جو سراسر زیادتی کے مترادف ہے۔ طلباء فارم پُر کرتے وقت اگر کوئی غلطی کر بیٹھیں تو اُنہیں جرمانہ کیا جاتا ہے ۔ تعلیمی بورڈ کے بلنڈرز جن کی حالیہ مثال انٹر میڈیٹ کے رزلٹ میں پوزیشن ہولڈرز کی پوزیشز کو تبدیل کیا گیا اس کا جرمانہ کون بھرے گا۔

تعلیمی بورڈ کے کلریکل سٹاف کی غلطیوں کا خمیازہ بھی غریب طلبا و طالبات اور اُن کے غریب والدین کو بھگتنا پڑتا ہے ۔ متاثرین نے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر، وزیر تعلیم بیرسٹر افتخار گیلانی اور سیکرٹری تعلیم سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے کی ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے انکوائری کروائیں اور بورڈ کے ذمہ داران سے اس زیادتی کی باز پرس کی جائے۔انہوںنے مزید زور دے کر کہا کہ بورڈ ان غیر ضروری فیسوں کوختم کرے تاکہ غریب طلباء اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں ورنہ ان کے مستقبل کی تمام تر ذمہ داری بورڈ اور بورڈ کے ذمہ داران پر عائد ہوگی۔

متعلقہ عنوان :