مظفرآباد‘ آزادانہ مرضی سے شادی کرنا جرم بن گئی، بااثر افراد نے جوڑے کا جینا حرام کر دیا

پنجور گلی کا رہائشی جوڑا انصاف کے لیے میڈیا کے پا س پہنچ گیا

جمعرات 19 جنوری 2017 16:45

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 جنوری2017ء) آزادانہ مرضی سے شادی کرنا جرم بن گئی، بااثر افراد نے جوڑے کا جینا حرام کر دیا ، پنجور گلی کا رہائشی جوڑا انصاف کے لیے میڈیا کے پا س پہنچ گیا ، چیف جسٹس آزاد کشمیر سپریم کورٹ، چیف جسٹس ہائی کورٹ اور دیگر اعلی ھکام سے انصاف کی ا پیل اور جانی تحفظ کا مطالبہ گزشتہ روز حلقہ ایک کوٹلہ کے علاقے پنجو ر گلی کے رہائشی محمد اخلاق اور اسکی اہلیہ راشدہ نے مظفرآباد میں میڈیا نمائندوں کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 29دسمبر 2016کو آزادنہ مرضی اور باہمی رضا مندی سے نکاح کیا ، علاقے کے کھڑ پینچ راجہ میر زمان کو یہ بات ناگوار گزری راشدہ نے بتایا کی راجہ میر زمان نے میرے تایا نوردین کو اپنے گھر بلا کر پانچ لاکھ روپے طلب کیے جو نہ ملنے پر اس نے نوردین کو اپنے گھر بٹھایا اور اپنی برادری کے ایک شخص اکبر کیانی کے ذریعہ ہمارے خلاف جعلی ، من گھڑت ایف آئی آر درج کرائی ہم نے شریعت کورٹ سے عبوری ضمانت کرائی اور ضمانت کی کنفرمیشن کے لیے پٹہکہ عدالتوں میں گئے تو راجہ میر زمان نے مجھے اغوا کر نیکی کو شش کی ، دریں اثنا میں عدالت کورٹ نمبر ایک مظفرآباد میں 164کے بیانات قلم بند کرانے آئی تو بھی مجھے اغواکرنیکی کو شش کی گئی، اور اب میر ے والد کو مجبور کر کے کوئی جعلی نکاح بنا نے کی کوشش کی جارہی ہے ، مزکورہ شخص نے علاقے میں دہشت پھیلا رکھی ہے اور ہمیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں ، میں اور میر ا خاوند ہنسی خوشی آباد ہیں ، راجہ میر زمان ہمارا جانی دشمن بن چکا ہے ہم چیف جسٹس سپریم کورٹ ، چیف جسٹس ہائی کورٹ ، وزیر اعظم آزاد کشمیر ، آئی جی پولیس اور دیگر اعلی حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمیں جانی تحفظ فراہم کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :