خواتین کی ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ جنسی ہراسگی ہے ، ملازمت کی جگہ پر خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف آواز اٹھائیں،خاتون صوبائی محتسب

جمعرات 19 جنوری 2017 16:41

لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جنوری2017ء) خواتین کی ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ جنسی ہراسگی ہے، ملازمت کی جگہ پر خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف آواز اٹھائی جائے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار خاتون صوبائی محتسب فرخندہ وسیم افضل نے ایک اجلاس میں کیا-انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت نے جنسی ہراسگی کے سد باب کے لئے قانون سازی کرکے ملازمت کی جگہ پر خواتین کو قانونی تحفظ فراہم کیا ہے کیونکہ ملکی ترقی میں خواتین کے کردار کو نظر اندز نہیں کیا جا سکتا-زندگی کے ہر شعبہ میں خواتین اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوارہی ہیں-ان کا کہنا تھا کہ قانون سازی سے قبل جنسی طور پر ہراساں کرنے کو صرف ایک سماجی مسئلہ سمجھاجاتا تھامگر جب سے ملازمت کی جگہ پر ہراساں کرنے کے تحفظ کا قانون 2010ء میں بنا ہے -اس کے تحت اب جنسی ہراسگی ایک قابل سزا جرم ہی-اس لئے خواتین کو چاہیے کہ وہ مضبوط بنے اور اپنے خلاف منفی رویوں پر آواز اٹھائیں-صوبائی خاتون محتسب نے مزید کہاکہ ہمارا ادارہ مخصوص قانون کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے مکمل تندہی سے اپنے فرائض سر انجام دے رہا ہے -پچھلے 6ماہ سے ہمارے پاس 100سے زائد متعلقہ اور غیر متعلقہ شکایات درج ہوئی ہیں ان میں سے کچھ نمٹادی گئی ہیں اور باقی پر کارروائی جاری ہے -اب اس ادارے کی اپنی ویب سائٹ نے بھی کام کرنا شروع کر دیا ہے -خواتین اب آن لائن بھی اپنی شکایات درج کروا سکتی ہیں- انہوں نے کہا کہ ایچ اے وی پی کے تحت اب تک پنجاب کے 18اضلاع میں جنسی ہراسگی آگاہی مہم مکمل ہو چکی ہی- اس پروگرام کے تحت خواتین میں آگاہی پیدا کی جا رہی ہے کہ کیسے وہ اپنے حقوق کا تحفظ کر سکتی ہیں-اس سلسلے میں ٹی وی ،ریڈیو اوراخبارات میں اشتہارات کے ذریعے آگاہی پیدا کی جا رہی ہے اور این جی اوز کے ساتھ مل کر مختلف سیمینار زاور پروگراموں کے ذریعے بھی لوگوں میں آگاہی پیدا کی جا رہی ہی-خاتون صوبائی محتسب نے کہا کہ خواتین خوف زدہ ہونے یا ملازمت چھوڑ کر گھر بیٹھانے کی بجائے اپنے حقوق کے تحفظ کے لئے اپنے ادارے میں قائم کردہ کمیٹیوں سے رابطہ کریں یا درخواستیں براہ راست خاتون محتسب پنجاب کے ادارے کو ارسال کریں-

متعلقہ عنوان :