نومنتخب امریکی صدر کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ واشنگٹن میں اوباما کی پڑوسن بن گئیں

ایوانکا اور اسکے شوہر نے تین بچوں کے ساتھ واشنگٹن میں مشہور ترین مسجد کے پڑوس میں سکونت اختیار کر لی

جمعرات 19 جنوری 2017 16:29

نومنتخب امریکی صدر کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ واشنگٹن میں اوباما کی پڑوسن ..
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 جنوری2017ء) امریکی نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بڑی بیٹی ایوانکا ٹرمپ واشنگٹن میں اوباما کی پڑوسن بن گئیں ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بڑی بیٹی ایوانکا ٹرمپ اور اس کا شوہر جیرڈ کشنر اپنے تین بچوں کے ساتھ واشنگٹن میں امریکا کی ایک مشہور ترین مسجد کے پڑوس میں سکونت اختیار کر رہے ہیں۔

دل چسپ بات یہ ہے کہ اپنی مدت صدارت پوری کرنے والے باراک اوباما نے بھی اپنی اہلیہ اور دونوں بیٹیوں کے ساتھ اسی علاقے میں رہائش اختیار کی ہے۔ اوباما نے مذکورہ رہائش گاہ گزشتہ اپریل میں 20 ہزار ڈالر ماہانہ کرائے پر حاصل کی تھی۔ تقریبا 762 مربع میٹر رقبے پر مشتمل یہ مکان 1928 میں تعمیر کیا گیا۔اوباما نے رہائش کے لیے جو بنگلہ منتخب کیا ہے وہ واشنگٹن کے پوش ترین علاقے کالوراما میں واقع ہے۔

(جاری ہے)

اس کا پتہ 2446بیلمونٹ سٹریٹ این ڈبلیوہے اور یہ ایران اور سلطنت عمان کے سفارت خانوں سے 325 میٹر کی دور یا تقریبا 4 منٹ کے پیدل راستے پر واقع ہے۔ ان کے علاوہ مغربی دنیا کی ایک سب سے بڑی مسجد اور اسلامی مرکز "واشنگٹن اسلامک سینٹر" بھی اوباما کی رہائش گاہ سے اتنے ہی فاصلے پر واقع ہے۔ اس مسجد کا افتتاح 1957 میں ایک سابق امریکی صدر آئزن ہاور نے کیا تھا۔

مسجد کے حوالے سے العربیہ ڈاٹ نیٹ نے گزشتہ برس مئی میں ایک خصوصی رپورٹ بھی نشرکی تھی۔ڈونلڈ ٹرمپ کی بڑی بیٹی نے جو مکان رہائش کے لیے اختیار کیا ہے اس کے بارے میں معلوم نہیں کہ آیا وہ کرائے پر لیا گیا ہے یا خرید لیا گیا ہے۔ بہرکیف اس مکان کو دسمبر میں 55 لاکھ ڈالر میں خریدا گیا تھا اور اس کے ماہانہ کرائے کا اندازہ 17 ہزار ڈالر لگایا گیا ہے۔

مذکورہ مکان تقریبا 638 مربع میٹر رقبے پر مشتمل ہے اور اس کا پتہ 2449 Tracy Place NW ہے۔ یہ اوباما کے گھر سے صرف 3 منٹ کی پیدل دوری پر ہے۔اس طرح اوباما اور ایوانکا ٹرمپ کے پڑوس میں 10 سے زیادہ عرب اور غیر ملکی سفارت خانے ہوں گے۔ ان میں سلطنت عمان ، افغانستان ، یمن اور ایران کے علاوہ 6 افریقی ممالک اور میکسیکو کا سفارت خانہ بھی شامل ہے۔ مذکورہ علاقے میں فرانس ، برطانیہ ، آئس لینڈ اور پرتگال کے سفیر بھی رہائش پذیر ہیں۔