پی آئی اے میں انٹر پرائز ریسورس پلاننگ سسٹم لاگو

بہتر آپریشنل کنٹرول اور بروقت فیصلوں میں مدد ملے گی،چیف آپریٹنگ آفیسر

جمعرات 19 جنوری 2017 16:25

پی آئی اے میں انٹر پرائز ریسورس پلاننگ سسٹم لاگو
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جنوری2017ء) پی آئی اے نے اپنے موجودہ سسٹم کو مزید بہتر بناتے ہوئے انٹر پرائز ریسورس پلاننگ سسٹم لاگو کر دیا ہے جس سے ائر لائن میں بہتر آپریشنل کنٹرول اور بروقت فیصلوں میں مدد ملے ہو گی۔ اس سلسلے میں پی آئی اے ٹریننگ سینٹر میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا جس کے مہمان خصوصی پی آئی اے کے چیف آپریٹنگ آفیسر برنڈ ہلڈن برانڈ تھے۔

اس موقع پر انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دفتری امور کو سسٹم کے تحت کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے اور اس سے پی آئی اے کو موجودہ اور مستقبل کی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سسٹم سے پی آئی اے میں کاغذ کا استعمال کم ہو جائے گا جس سے نہ صرف ماحول دوست سہولت میسر ہو گی بلکہ کارکردگی میں بھی بہتری آئے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس سسٹم سے ایئر لائن انتظامیہ کو بہتر انتظامی کنٹرول حاصل ہوگا اور آپریشنل کارکردگی بھی مزید بہتر ہوگی۔ اس کے علاوہ درست کاروباری اور آپریشنل معلومات، شفافیت اور معلومات تک آسان رسائی کے ذریعے ایئر لائن کیلئے بہتر منصوبہ بندی اور فیصلے بھی جلد ازجلد کئے جا سکیں گے۔ اوریکل کمپنی کے ڈائریکٹر ایلون شیا نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ پروجیکٹ 12 ماہ کی ریکارڈ مدت میں مکمل کیا گیا ہے جو کہ نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں ایک ریکارڈ ہے۔

اس سے پی آئی اے ٹیم کی اس پروجیکٹ کی تکمیل میں دلجمعی اور خلوص نیت کا اظہار ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سسٹم کا سب سے بڑا فائدہ پی آئی اے کو انتظامی رپورٹنگ وقت میں کمی کا ہوگا۔ انفوٹیک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نصیر اختر نے کہا کہ پی آئی اے انتظامیہ نے اس سسٹم کو لاگو کرنے میں جس جذبے کا مظاہرہ کیا ہے وہ لائق تحسین ہے۔ انہوں نے ایر لائن انتظامیہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس سسٹم سے پی آئی اے کو اپنا کھویا ہوا وقار بحال کرنے میں مدد ملے گی۔

قبل ازیں پی آئی اے کے چیف فنانشل آفیسر کوای آر پی کے چیف نیئر حیات نے اس سسٹم کے مختلف فوائد کے متعلق تفصیلی بریفنگ دی جن میں مالیاتی امور پر کنٹرول، خریداری کے معاملات، مینٹینس منیجمنٹ، ہیومن ریسورسز اور پروجیکٹ مینیجمنٹ وغیرہ شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس سسٹم سے پی آئی اے کے کاروباری آپریشنز، معلومات کے تبادلے، خریداری کے معاملات میں مزید بہتری اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے انتظامی امور کو آسان بنانے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ ایک وقت میں پی آئی اے ایوی ایشن انڈسٹری میں نت نئی جہتیں متعارف کرانے میں اولین مقام رکھتی تھی لیکن پچھلے کئی سالوں میں مختلف وجوہات کی بنا پر ایئرلائن ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ گئی اور اب ای آر پی سسٹم کا پی آئی اے میں لاگو ہونا ایک تاریخی حیثیت رکھتا ہے۔ اس موقع پر پی آئی اے کے اعلیٰ انتظامی افسران بھی موجود تھے۔