مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت اور جارحیت سے کشمیری مرعوب اور خائف ہونیوالے نہیں ‘ ن کی جدوجہد آخری دم تک جاری رہے گی،کشمیر کی آزادی تقسیم ہندکا نامکمل ایجنڈاہے، سی پیک بلوچستان ،کشمیر سمیت ملک کے دیگر صوبوں اور خطے کیلئے امید کی کرن ہے ،کشمیر میں کوئی پشتون وغیر پشتون امتیاز نہیں اورنہ ہی کسی کو ایسا کرنے دیاجائیگا ،کوئٹہ میں کشمیر کالونی اور دیگر کے حوالے سے کشمیریوں کو درپیش مسائل کے حل کیلئے صوبائی حکومت سے بات کرینگے ،چین اورامت مسلمہ کے ممالک سمیت دنیا کے دیگر ممالک بھی کشمیریوں کے ساتھ انصاف چاہتے ہیں ،کشمیر کے مسئلے میں عالمی پیچیدہ سیاست بھی آڑے آرہاہے

صدرا ٓزاد جموں وکشمیر سردارمسعود خان کا کوئٹہ میں تصویری نمائش ،بلوچستان میں آباد کشمیریوں سے خطاب اور پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 19 جنوری 2017 16:05

کہوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 جنوری2017ء) صدرا ٓزاد جموں وکشمیر سردارمسعود خان نے کہاہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت اور جارحیت سے کشمیری مرعوب اور خائف ہونیوالے نہیں بلکہ ان کی جدوجہد آخری دم تک جاری رہے گی،کشمیر کی آزادی تقسیم ہندکا نامکمل ایجنڈاہے جس سے پایہ تکمیل تک پہنچائینگے ، سی پیک بلوچستان ،کشمیر سمیت ملک کے دیگر صوبوں اور خطے کیلئے امید کی کرن ہے جس کامحور بلوچستان ہے ،کشمیر میں کوئی پشتون وغیر پشتون امتیاز نہیں اورنہ ہی کسی کو ایسا کرنے دیاجائیگا ،کوئٹہ میں کشمیر کالونی اور دیگر کے حوالے سے کشمیریوں کو درپیش مسائل کے حل کیلئے صوبائی حکومت سے بات چیت کرینگے ،چین اورامت مسلمہ کے ممالک سمیت دنیا کے دیگر ممالک بھی کشمیریوں کے ساتھ انصاف چاہتے ہیں ،کشمیر کے مسئلے میں عالمی پیچیدہ سیاست بھی آڑے آرہاہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے کوئٹہ میں فرزند کشمیر اوریونائٹیڈجموں اینڈکشمیر کے زیراہتمام تصویری نمائش ،بلوچستان میں آباد کشمیریوں سے خطاب اور بعدازاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔صدرآزاد وجموں کشمیر سردارمسعود خان نے کاکہناتھاکہ صدر کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد ان کا یہ بلوچستان کا پہلا دورہ ہے جس کے دوران انہوں نے صوبائی قیادت ،تاجر برادری اور دیگر سے ملاقاتیں کی اور محسوس کیاکہ اہلیان بلوچستان کے دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں بلکہ انہوں نے اپنے موقف میں روز اول سے ہی کشمیریوں کے ساتھ یگانگت کامظاہرہ کیاہے ا س پر ہم بلوچستان کی قیادت اور عوام کے شکر گزار ہے ،انہوں نے کہاکہ دورے کے دوران مجھے کمانڈاینڈسٹاف کالج میں زیر تربیت فوجی آفیسران سے بھی اظہار خیال کا موقع ملا جہاں میں نے کشمیر کے مسئلے پر عالمی اور علاقائی تناظرمیں تفصیلی اظہار خیال کیا،انہوں نے کہاکہ کشمیریوں پر جاری ظلم اور جموں کشمیر کی آزادی کیلئے ہم سب کو مل کر کوششیں تیز کرناہونگی اور اس سلسلے میں عملی اقدامات اٹھانے ہونگے ،حکومت اور ہم سب کو اقوام متحدہ اور دیگر عالمی تنظیموں کو کشمیر میں جاری مظالم کو اجاگر کرناہوگا ،انہوں نے کہاکہ کشمیری تارکین وطن کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ کشمیر کے نہتے اور معصوم عوام پر ڈھائے جانیوالے مظالم کے حوالے سے بین الاقوامی دنیا کو آگاہ کرے کیونکہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی عوام پر یکطرفہ جنگ مسلط کررکھی ہے ،سردارمسعود خان کاکہناتھاکہ مضبوط پاکستان آزادی کشمیر کی ضامن ہے کیونکہ پاکستان روز اول سے ہی کشمیریوں کیلئے موثر ترین وکیل رہاہے ،پاکستان اور کشمیر ایک دوسرے کے بغیر نہیں رہ سکتے ،کشمیر تقسیم ہند کا نامکمل ایجنڈاہے جس سے ہم نے مکمل کرناہے ،انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم سے ہم مرعوب اور خائف ہونیوالے نہیں گزشتہ دنوں تجارت سے وابستہ افراد سے بھی میری چیمبرآف کامرس میں ملاقات ہوئی تومیں نے انہیں عوام اور سیکورٹی فورسز کے ساتھ مل کر دہشت گردی کو شکست دینے پر مبارکباد پیش کی ان کاکہناتھاکہ پاک چین اقتصادی راہداری کا محور بلوچستان ہے اس سے صوبے ،ملک اور خطے میں خوشحالی آئیگی اور نئے دور کاآغاز ہوگا ،انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں سی پیک سے انفراسٹرکچر کی بہتری اور صنعتیں لگنے سمیت ٹیلی کمیونکیشن اور دیگر حوالوں سے انقلاب برپا ہوگا ،آزاد جموں کشمیر اور بلوچستان کی عوام کے درمیان تجارتی ،معاشرتی اور دیگر رابطے قائم رہنے چاہئے ،انہوں نے کہاکہ ہم بلوچستان کی تجارت سے وابستہ افراد سے زراعت ،کانکنی اور دیگر میں رہنمائی چاہتے ہیں ،ان کاکہناتھاکہ آج ان کی کوئٹہ میں مقیم کشمیریوں سے بھی ملاقات ہوئی ہے جبکہ فرزند کشمیر اور یونائٹیڈجموں اینڈ کشمیر کے زیراہتمام تصویری نمائش کا بھی اہتمام کیاگیاہے ،انہوں نے کہاکہ کوئٹہ میں مقیم کشمیریوں نے انہیں درپیش مسائل سے آگاہ کیا اورانہیں بھی ان سے اظہار خیال کا موقع ملا ،کشمیریوں کو درپیش مشکلات اور مسائل سے متعلق وہ بلوچستان کی صوبائی قیادت سے بات کرینگے ،انہوں نے کہاکہ مجھے خوشی اس بات کی ہے کہ آزاد وجموں کشمیر کے لوگ بلوچستان کے لوگوں کے ساتھ گھل مل چکے ہیں ،صحافیوں کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے سردارمسعود خان نے کہاکہ کوئٹہ میں کشمیرکالونی کے حوالے سے انہیں شکایات ملی ہے جن کا بہرصورت ازالہ کیاجائیگا ،انہوںنے کہاکہ چین امت مسلمہ کے ممالک اور دنیا کے دیگر ممالک چاہتے ہیں کہ کشمیریوں کے ساتھ انصاف ہو ۔

اسی لئے ہم تارکین وطن پر بھی زور دیتے ہیں کہ کشمیر کے مسئلے کو اجاگر کرے ،انہوںنے کہاکہ کشمیر میں کوئی پشتون وغیر پشتون کاامتیاز موجود نہیں تاہم اس سلسلے میں صورتحال معلوم کرکے ہی اقدامات اٹھائینگے ،انہوں نے کہاکہ کشمیری مسلمان پاکستان کے شکر گزار ہے کیونکہ پاکستان نے ان کی آزادی اورحق خود ارادیت کیلئے بہت بڑی قیمت چکائی ہے ،پاکستان کو 1971میں کشمیر کے موقف کے باعث دولخت کیاگیا بلکہ اب بھی اس سے کشمیر کے مسئلے دستبرداری کے لئے دھمکیاںدی جا تی ہے میں پاکستان کی کشمیر کے حوالے سے سفارتی کاوشوں کا بھی معترف ہوں اسی لئے تو آج تک یہ مسئلہ زندہ ہے انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی سیاست کی پیچیدگی کشمیر کے مسئلے میں آڑے آرہا ہے ،پاکستان نے وار اینڈ ٹیرر لڑا جس میں امریکہ اور یورپی ممالک ان کے ساتھ رہے لیکن امریکہ اور یورپی ممالک کا کشمیر کو علیحدہ خانے میں رکھنا درست نہیں ہے ،انہوں نے کہاکہ کشمیر کمیٹی کا قیام خوش آئندہے تاہم اس کا دائرہ کار محدود ہے ،مذکورہ کمیٹی وقتاًً فوقتاًً حکومت کو تجاویز پیش کرتی ہے ،انہوں نے اسپیکر قومی اسمبلی سردارایاز صادق کا کانفرنس میں کشمیر کے مسئلے کو اجاگر کرنے پر شکریہ ادا کیا اور اعلان کیاکہ ایک اور کانفرنس کا انعقاد مظفر آبادمیں کیاجائیگا،انہوں نے کہاکہ پاکستان کی پارلیمنٹ نے روز اول سے ہی کشمیر کے مسئلے کو ہر فورم پر اجاگر کیاہے ،ان کاکہناتھاکہ بھارت کشمیر کے مسئلے پر ہٹ دھرمی کامظاہرہ کررہاہے بلکہ وہ مذاکرات سے پہلو تہی کرنے کی کوششوں میں رہتاہے لیکن یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ 70سال سے بھارت کشمیر میں اپنے اوچھے ہتھکنڈوں میں کامیاب نہیں ہوسکاہے بلکہ اس کی سیاسی رشوت دینے کشت وخون کرنے سمیت تمام حربے ناکام ہوئے ہیں اس لئے ہم کہتے ہیں کہ بھارت نوشتہ دیوار پڑھ کر کشمیر یوں کی حق خود ارادیت تسلیم کرے تاکہ کشمیری اپنی مستقبل کا فیصلہ کرسکے سب کو مل کر کشمیریوں سے یہ پوچھناہے کہ وہ اپنے مستقبل کیا اور کیسے چاہتے ہیں ۔