014 سے مقبوضہ کشمیر میں ریاستی پشت پناہی سے ہندوئوں کی غیر قانونی آباد کاری جاری ہے،پاکستان

مقبو ضہ کشمیر میںبھارتی مظالم اور بربریت جاری ہے، مقبوضہ کشمیر میں بہت سے کشمیریوں کو ماورائے عدالت جعلی مقابلوں میں شہید کیا گیا ، آر ایس ایس کے مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم قابل تشویش ہیں،پاکستان معاملہ کو عالمی سطح پر ہر فورم پر اٹھا رہا ہے،بھارت اگرسمجھتا ہے کہ اگر آرایس ایس دہشت گرد نہیں تو وہ اپنی دہشت گردی کی تعریف درست کرے، افغانستان میں مختلف تنظیوں کا طاقتور ہونا عدم اعتدال اور بد امنی کا باعث ہے ،پاکستان دہشت گردی کے مشترکہ چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے افغانستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا ہفتہ وار بریفنگ سے خطاب

جمعرات 19 جنوری 2017 16:04

014 سے مقبوضہ کشمیر میں ریاستی پشت پناہی سے ہندوئوں کی غیر قانونی آباد ..
ٓاسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 جنوری2017ء) ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہاکہ مقبو ضہ کشمیر میںبھارتی مظالم اور بربریت جاری ہے، مقبوضہ کشمیر میں بہت سے کشمیریوں کو ماورائے عدالت جعلی مقابلوں میں شہید کیا گیا،2014 سے اب تک مقبوضہ کشمیر میں ریاستی پشت پناہی سے ہندوئوں کی غیر قانونی آباد کاری جاری ہے، آر ایس ایس کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم قابل تشویش ہیں،پاکستان معاملہ کو عالمی سطح پر ہر فورم پر اٹھا رہا ہے ،بھارت اگرسمجھتا ہے کہ اگر آرایس ایس دہشت گرد نہیں تو وہ اپنی دہشت گردی کی تعریف درست کرے، افغانستان میں مختلف تنظیوں کا طاقتور ہونا افغانستان میں عدم اعتدال اور بد امنی کا باعث ہے ،پاکستان دہشت گردی کے مشترکہ چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے افغانستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ سے خطاب کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ رواں برس عالمی اقتصادی فورم میں پاکستان کی شمولیت اہمیت کی حامل ہے۔شرمین عبید چنائے کا فورم کی مشتر کہ سربراہی کرنا ہمارے لیے باعث فخر ہے۔پاکستان دہشت گردی کی عفریت سے متاثر ہوا ہے۔پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کافی نقصانات اٹھائے ہیں۔۔امریکی سفیر کیمرون منٹر کے بیان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی میں ہماری قربانیوں کو دنیا تسلیم کرتی ہے۔

پاکستان کو دہشت گردی بالخصوص بھارتی دہشت گردی کا بھی سامنا ہے۔پاکستان نے کسی بھی اور ملک سے بڑھ کر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دیں ہیں۔بھارتی ریاستی وزیر کے بیان کا سوامی آسیم آنند جوکہ آر ایس ایس کا کارکن تھا اور سمجھوتہ ایکسپریس دہشگردی میں ملوث تھا کے تناظر میں دیکھا جا سکتا ہے۔کشمیری 6 نومبر کو یوم شہدا ء مناتے ہیں۔

تاہم ماضی میں یوم شہداء پر بھارتی افواج اور آر ایس ایس نے 5 ہزار کشمیریوں کا قتل عام کیا۔بھارت اگرسمجھتا ہے کہ اگر آرایس ایس دہشت گرد نہیں تو وہ اپنی دہشت گردی کی تعریف درست کرے۔آر ایس ایس کو دہشت گرد قرار دینا کو ئی چٹکلہ نہیں۔آر ایس ایس نے ہزاروں مسلمانوں کا قتل عام کیا ہے۔پاکستان نے بھارتی کی پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں کے حوالے اقوام متحدہ میں اکتوبر2015 میں تین ڈوزیر جمع کرایے جبکہ ایک حال ہی میں جمع کرایا۔

ڈوزیرز میں پاکستان میں بھارتی دہشت گردی اور کل بھوشن یادیو کے حوالیسے بھی شواہد پیش کیے گئے ہیں۔وزیر اعظم نواز شریف نے ڈیووس میں عالمی راہنماوں سے ملاقاتیں کی ہیں۔وزیر اعظم نے عالمی راہنماوں کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں بارے آگاہ کیا ہے۔ برطانوی ہاوس آف کامن میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تین گھنٹے بحث ہوگی۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم جاری ہیں۔نسل کشی کشمیر میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی اور جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں۔پاکستان افغانستان میں سب سے زیادہ امن کا خواہاں ہے۔افغانستان میں بدامنی کا سب سے بڑا متاثرہ ملک پاکستان ہے۔پاکستان نے افغانستان میں قیام امن کے لئے بھر پور کوشش کی ہے۔

کچھ عناصر پاک افغان تعلقات خراب کرنے کے در پے ہیں۔پاکستان افغانستان میں قیام امن اور بحالی کیلئے بھرپور تعاون کر رہا ہے۔ مستقبل میں افغان مفاہمتی عمل بارڈر مینجمنٹ اور انسداد دہشتگردی کے لیے افغانستان کے ساتھ تعاون کرتے رہے ہیں۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال اور اپنے دفاتر کی بندش پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر دنیا کا اب سیزیادہ ملٹرایزڈ زون ہے۔کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے۔بھارت کی جانب سے اس پر دعوی اقوام متحدہنکی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔سی پیک بنیادی طور پر ایک اقتصادی ترقیاتی منصوبہ ہے۔سی پیک سے صرف پاکستان اور چین ہی نہیں بلکہ خطے کے دیگر ممالک کو بھی فایدہ ہو گا۔ہم نے آر ایس ایسنکی مقبوضہ کشمیر میں سرگرمیوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

ہم نے معاملے پر عالمی راہنماوں سے بھی بات چیت کی ہے۔او آیی سی کے وزراے خارجہ کا ملائشیا میں ہونے والا اجلاس روہنگیا مسلمانوں کے حوالے سے غیر معمولی ہے۔پاکستان نے بارہا اصرار کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کو ہتھیاروں کی دوڑ سے باہر رہنا چاہیے۔بھارت کی جانب سے کرنا ٹک میں ہتھیاروں کی تیاری کے خفیہ مراکز کی تعمیر پاکستان کی جانب سے 2008 میں ظاہر شدہ خدشات کا ثبوت ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری پر غیر ملکی سربراہان مملت یا وزرایے خارجہ کو دعوت نامے نہیں بھیجے گئے۔پاکستان اور امریکہ ایک طویل المدت شراکت دار اور دیرینہ دوست ہیں۔پاکستان اور امریکہ کے درمیان انسداد دہشت گردی کے حوالے سے تعاون ضروری ہے۔2017 میں کیی اہم سرگرمیاں پاکستان میں منعقد ہوں گی جن میں سے ای سی او بھی اہم ہے۔اقتصادی رابطہ آرگنایزیشن کی تیاریاں جاری ہیں۔

کشمیر کے مسلہ پر اقوام متحدہ کی دیرینہ قراردادیں موجود ہیں جن پر عملدرآمد کی ضرورت ہے۔ان کی 34 ملکوں کی قیادت سنبھالنے کے حوالے سے وزارت دفاع جواب دے سکتی ہے۔بھارت نے چار مرتبہ سے زیادہ سارک کانفرنس کے ملتوی ہونے میں کردار ادا کیا۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کون سارک کے فورم کو متاثر کر رہا ہے۔سارک ایک ارب سے زاید مفلوک الحال عوام کی اقتصادی بہتری کے لیے کام کر رہا ہے ۔

عبد الللہ عبد اللہ کے دورہ پاکستان پر کام جاری ہے۔ پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔ پاکستان خود بھی دہشت گردی کا شکار ملک ہے۔ اس دہشتگردی کے پیچھے بھارت کا ہاتھ رہا ہے۔بھارت دہشتگردوں کو مالی معاونت فراہم کرتا ہے۔کلبھوشن یادیو کی گرفتاری اور اقبالی بیان اس کا واضح ثبوت ہے۔آر ایس ایس کی دہشت گردی کا اعتراف سوامی آسیم آنند نے کیا۔

سوامی آسیم آنند سمجھوتہ ایکسپریس سانحے کا مرکزی ملزم ہے۔ سوامی آسیم آنند نے حاضر سروس کرنل کا نام بھی لیا۔وہ کرنل اس وقت آر ایس ایس کا سربراہ تھا۔آر ایس ایس 1947 میں 5000 کشمیریوں کے قتل عام میں ملوث تھی۔کلبھوشن یادیو کے حوالے سے ڈوزئیر اقوام متحدہ میں جمع کرا دیا ہے۔ڈوزئیر میں کلبھوشن یادیو کی جانب سے فراہم کی گئی معلومات شامل کی گئی ہیں۔

2009 میں بھی بھارت مداخلت کے ثبوت بھارتی وزیر اعظم کو فراہم کیے تھے۔ اجیت دوول طالبان کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کا بیان دے چکے ہیں۔ایک بھارتی وزیر عوامی سطح پر پاکستان میں دہشتگردی کرانے کا اعلان کرچکے ہیں۔بھارت کی اعلی سیاسی قیادت کی جانب سے بلوچستان کے حوالے سے سے بیانات بھی بھارتی مداخلت اور دہشتگردی کا ثبوت ہیں۔ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے بھارت کی جانب سے کشمیر کو اٹوٹ انگ قرار دینا اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔

سی پیک اقتصادی منصوبہ ہے۔ اس منصوبے کے فوائد محدود نہیں ہیں۔ اس سے پورے خطے کو فائدہ ہوگا۔ روہنگیا مسلمانوں کے مسائل کے حوالے سے او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل کا غیر معمولی اجلاس آج ہو رہا ہے۔پاکستان کی نمائندگی مشیر خارجہ سرتاج عزیز کر رہے ہیں۔ پاکستان خطے میں جوہری ہتھیاروں کی دوڑ روکنے کی تجویز دے چکا ہے۔بھارت نے پاکستان کی تجویز کا مثبت جواب نہیں دیا۔

نئی جوہری تنصیبات کی تعمیر خطے میں جوہری عدم توازن کا باعث ہیں۔ان تنصیبات میں عالمی معیارات کو بھی ملحوظ خاطر نہیں رکھا گیا۔ افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کے دورہ پاکستان کی تاریخوں پر کام ہو رہا ہے۔موزوں تاریخ کا تعین فریقین کی سہولت کو سامنے رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔امید ہے کہ تاریخ پر جلد فیصلہ ہو جائے گا