وزارت صحت پنجاب میں اربوں روپے کی مالی بدعنوانیاں تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی میں جمع

جمعرات 19 جنوری 2017 16:01

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جنوری2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے رکن پنجاب اسمبلی ڈاکٹر مراد راس نے ایک تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نجی اخبار کی خبر کے مطابق وزارت صحت پنجاب میں اربوں روپے کی مالی بدعنوانیاں سامنے آ گئی ہیں۔ ادویات اورطبی اوزاروں کی خریداری میں کروڑوں روپے کی مالی بدعنوانی سامنے آئی ہے جبکہ پنجاب کے ہسپتالوں سے کروڑوں روپے کی دوائیاںچوری ہو گئی ہیں۔

سرکاری دستاویزات کے مطابق پنجاب کارڈیالوجی انسٹیٹوٹ لاہور سے تین ملین کی دوائیاں چوری ہو چکی ہیں الائیڈ ہسپتال سیالکوٹ سے پندرہ لاکھ روپے کی دوائیاں چوری ہوئی ہیں۔ فیصل آباد کارڈیالوجی ہسپتال سے لاکھوں روپے کی دوائیاں چوری ہوئی ہیں جبکہ راولپنڈی الائیڈ ہسپتال میں بھی بھاری مالی بدعنوانیاں ہوئی ہیں۔

(جاری ہے)

بیکٹورالوجی سنٹر لاہور سے 18 لاکھ روپے کی مالی بدعنوانی ہوئی ہے۔

وزارت صحت نے 164 ملین کی غبن کر کے کاغذات بھی چھپا دیئے ہیں ہسپتالوں کی انتظامیہ نے مریضوں سے مختلف مد میں 90 کروڑ روپے وصول کئے ہیں یہ رقم صوبائی حکومت کے نوٹس میں بھی نہیں دی گئی۔ رپورٹ کے مطابق شہباز شریف حکومت نے 56 کروڑ 34 لاکھ روپے کے طبی اوزار خریدے ہیں ان کی خریداری کو غیر شفاف قرار دیا گیا ہے ڈاکٹروں نے دوائیوں کی خریداری کے نام پر 52 کروڑ روپے حکومت سے لے کر لگثرریاں گاڑیاں خرید رکھی ہیں جن میں سرفہرست یونیورسٹی آف ہیلتھ لاہور ، راولپنڈی کارڈیالوجی ہسپتال کی انتطامیہ ، شیخ زید ہسپتال لاہور اور فیصل آباد کارڈیالوجی ہسپتال شامل ہیں پنجاب کے ہسپتالوں کی انتظامیہ نے مریضوں سے فیس کی مد میں 33 کروڑ روپے حاصل کر لئے ہیں یہ رقوم خزانہ میں جمع نہیں کرائی گئی ہیں رپورٹ کے مطابق افسران نے الائونسز کی مد میں 24 کروڑ روپے سے زائد وصول کر رکھے ہیں۔