سی پیک روٹ کی سکیورٹی،صوبائی حکومتوں کے وفاق سے اختلافات سامنے آگئے

سکیورٹی کیلئے این ایف سی ایوارڈ سے رقم کٹوتی کسی صورت قبول نہیں، صوبائی حکومتوں نے وفاق کو فیصلے سے آگاہ کر دیا

جمعرات 19 جنوری 2017 15:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جنوری2017ء) پاک چین اقتصادی راہداری روٹ کی سکیورٹی کے لیے اخراجات صوبائی حکومتوں پر ڈالنے کے سلسلے میں پنجاب سمیت تین صوبائی حکومتوں کے وفاق سے اختلافات سامنے آ گئے۔ ذرائع نے بتایا کہ سی پیک روٹ کی سکیورٹی کے لیے اخراجات صوبائی حکومتوں پر ڈالنے کے سلسلے میں پنجاب،خیبر پختونخوا اور سندھ نے وفاق سے شدید اختلافات کیا ہے۔

صوبائی حکومتیں سکیورٹی کے اخراجات برداشت کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں ، اس سلسلے میں سندھ ، پنجاب اور خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومتوں کے نمائندوں نے بلوچستان حکومت سے بھی رابطے کا فیصلہ کیا ہے تا کہ اس سلسلے میں ایک موقف اپنا کر وفاق کے سامنے رکھا جائے۔ذرائع نے بتایا کہ خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ گزشتہ روز ملاقات کی اور سی پیک کی سکیورٹی کیلئے صوبوں کے این ایف سی ایوارڈ سے کٹوتی کیلئے وفاق کے فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے خیبر پختونخوا کے موقف کی تائید کی اور کہاکہ وفاق کے اس فیصلے کی شدید مخالفت کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ تینوں حکومتوں کے اعلیٰ حکام نے وفاقی حکومت سے رابطہ کیا ہے اور سی پیک سکیورٹی کیلئے رقم این ایف سی ایوارڈ سے کٹوتی کے وفاقی حکومت کے فیصلے پر شدید احتجاج کیا اور کہا کہ اس فیصلے کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائیگا تاہم وفاقی حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وفاق سی پیک سکیورٹی کیلئے فیصلے پر نظر ثانی کرے گا۔

متعلقہ عنوان :