ترکی ،نائٹ کلب سے قبل تقسیم اسکوائر پر حملے کا منصوبہ تھا،مرکزی ملزم

تقسیم اسکوائرپر حملہ نہ ہونے کی صورت میں داعشی قیادت نے ٹارگٹ تبدیل کرنے کی ہدایت کی، ملزم کا دوران تفتیش اعتراف

جمعرات 19 جنوری 2017 15:03

استنبول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جنوری2017ء) ترکی کے شہر استنبول میں سال نو کی تقریب پرفائرنگ کرنے والے مرکزی ملزم نے دوران تفتیش یہ اعتراف کیا ہے کہ نائیٹ کلب پر حملے کیلئے ہدایات براہ راست شام کے شہر الرقہ سے داعش کی قیادت کی طرف سے ملتی رہی ہیں ،تقسیم اسکوائر پرحملہ داعش کی ترجیح تھی مگر سیکیورٹی کی وجہ سے وہاں حملہ نہ کیا جاسکا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق داعشی دہشت گرد نے ترک پولیس کو بتایا کہ نائیٹ کلب پرحملے کا منصوبہ بعد میں بنایا گیا۔ داعش کی طرف سے ہدایت کی گئی تھی کہ سال نو پر استنبول کے پرھجوم علاقے تقسیم اسکوائر میں سیاحوں کو نشانہ بنایا جائے مگر فول پروف سیکیورٹی کی وجہ سے وہاں پرحملہ ممکن نہ ہوسکا۔ اس کے بعد ہدف تبدیل کیا گیا اور رینا ہوٹل میں قائم ایک نائیٹ کلب کو نشانہ بنانے کی ہدایت کی گئی۔

(جاری ہے)

ازبکی دہشت گرد عبدالقادر مشاربوف المعروف ابو محمد الخراسانی نے ترک پولیس کو بتایا کہ تقسیم اسکوائر پرحملہ داعش کی ترجیح تھی مگر سیکیورٹی کی وجہ سے وہاں حملہ نہ کیا جاسکا،میں خود تقسیم اسکوائر گیا اور وہاں کی تصاویر الرقہ میں ایک داعشی کو ارسال کیں۔ مشاربوف نے اعتراف کیا کہ جب میں نے داعشی قیادت کو مطلع کیا کہ تقسیم اسکوائر میں حملہ ممکن نہیں توانہوں نے ٹارگٹ تبدیل کرنے کی ہدایت کی۔

اس کے بعد میں نے ایک ٹیکسی کرائے پر لی اور رینا ہوٹل کی طرف ساحل کے ساتھ طویل سفر کیا۔ داعشی دہشت گرد نے بتایا کہ اس نے نائیٹ کلب پرحملیکے لیے نصف شب کا وقت چنا۔ ہوٹل پہنچنے سے قبل سیکیورٹی پرمامو ر پولیس اہلکار کو قتل کیا جس کے بعد وہ ہال میں داخل ہوا اور لوگوں کو ایک ایک کرکے گولیاں مارتا رہا۔ واضح رہے کہ ازبکستان سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد مشاربوف نائیٹ کلب پرحملے کے بعد فرارہوگیا تھا۔ تاہم 16 جنوری کو ترک پولیس نے اسے استنبول سے چار دیگر مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔ ان میں تین خواتین اورایک مشتبہ جنگجو شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :