جاسٹا سے امریکا کے مفادات کو زیادہ نقصان پہنچے گا: سعودی وزیر خارجہ

القاعدہ اور داعش نے دنیا میں ایران کے سوا ہر ملک میں دہشت گرد حملے کیے ،خطاب

جمعرات 19 جنوری 2017 13:13

ڈیووس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جنوری2017ء) سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ اگر امریکا نے ''انصاف برخلاف اسپانسرز دہشت گردی ایکٹ'' ( جاسٹا) پر عمل درآمد کیا تو وہ خود خسارے میں رہے گا اور دنیا میں اس کے مفادات کو نقصان پہنچے گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق وہ سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں منعقدہ سالانہ عالمی اقتصادی فورم میں گفتگو کررہے تھے۔

انھوں نے سعودی عرب اور امریکا کے درمیان تعلقات ،جاسٹا ،دہشت گردی کے خلاف جنگ ،مشرق وسطیٰ کی تازہ صورت حال اور ایران کی خطے میں مداخلت کے حوالے سے مختصر مگر جامع گفتگو کی ہے۔انھوں نے خبردار کیا کہ اگر جاسٹا قانون کے تحت (ملکوں کی) خودمختارانہ استثنا کو نظرانداز کیا گیا تو اس سے قریباً ہر ملک میں امریکا کے خلاف قانونی چارہ جوئیوں کا دروازہ کھل جائے گا۔

(جاری ہے)

تاہم انھوں نے امید ظاہر کی کہ امریکی کانگریس جاسٹا پر نظرثانی کرے گی اوراس کی تصریحات پر موجودہ شکل میں عمل درآمد کی اجازت نہیں دے گی۔سعودی وزیر خارجہ نے مشرق وسطیٰ کی تازہ صورت حال کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران خطے میں دہشت گردی کی حمایت کررہا ہے اور اس کو برآمد کررہا ہے۔انھوں نے کہا کہ سخت گیر جنگجو گروپ داعش اور القاعدہ کے خلاف تمام ممالک جنگ آزما ہیں جبکہ ایران کے ان تنظیموں کے ساتھ روابط استوار ہیں۔

انھوں نے سوال اٹھایا کہ داعش اور القاعدہ نے اپنے راستے میں آنے والے دنیا کے قریباً سبھی ملکوں کو اپنی دہشت گردی کا نشانہ بنایا ہے لیکن ان تنظیموں کے جنگجوؤں نے آج تک ایران کے مفادات کے خلاف کوئی حملہ نہیں کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کو ایران کی جانب سے خطے کے ممالک میں فوجی مداخلت اور دہشت گردی کی حمایت پر تشویش لاحق ہے۔اس کے علاوہ اس کو ایران اور چھے بڑی طاقتوں کے درمیان طے شدہ جوہری معاہدے پر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد نہ ہونے پر بھی تشویش لاحق ہے۔