پنجاب میں کمرشل فارسٹری کو جدید سائنسی خطوط پر استوار کر نے کیلئے سائوتھ پنجاب فارسٹ کمپنی کلیدی کردار ادا کریگی،طاہر رشید

بدھ 18 جنوری 2017 23:06

فیصل آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جنوری2017ء) پنجاب میں کمرشل فارسٹری کو جدید سائنسی اور کاروباری خطوط پر استوار کر نے کیلئے سائوتھ پنجاب فارسٹ کمپنی کلیدی کردار ادا کریگی۔ یہ بات سائوتھ پنجاب فاریسٹ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر طاہر رشید نے آج فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

انہوں نے کہا کہ اسوقت پنجاب کے سرکاری شعبہ میں 50 سے زائد کمپنیاں قائم ہیں۔ ان میں سائوتھ پنجاب فاریسٹ کمپنی بھی شامل ہے جبکہ سنٹرل پنجاب اور نارتھ پنجاب کیلئے بھی الگ الگ فاریسٹ کمپنیاں تجویز کی گئی ہیں جو متعلقہ علاقوں میں لکڑی کی صنعت کو پائیدار بنیادوں پر فروغ دینے کیلئے کام کرینگی۔ انہوں نے بتایا کہ سائوتھ پنجاب فاریسٹ کمپنی کو ابتدائی طور پر بہاولپور ، ڈیرہ غازیخاں ، راجن پور ،ر حیم یارخاں ،مظفر گڑھ اور بہاولنگر میں ایک لاکھ 34 ہزار 995 ایکڑ رقبہ الاٹ کیا گیا ہے جس پر نجی شعبہ کے ذریعے جنگلات اگائے جائیں گے۔

(جاری ہے)

تاکہ نہ صرف ماحولیاتی آلودگی پر قابو پایا جا سکے بلکہ لکڑی کی صنعت کو جدید خطوط پر استوار کر کے قیمتی زرمبادلہ بھی بچایا جا سکے ۔ انہوں نے بتایا کہ کمپنی مختلف بزنس پلان کی فیزیبلٹی تیار کر رہی ہے توقع ہے کہ اس کام کو آئندہ چند ہفتوں میں مکمل کر لیا جائے گا جس کے بعد ان زمینوں کو انتہائی شفاف اندا ز میں پندرہ پندرہ سالوں کی لیز پر دیا جائے گا ۔

جنگلات کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان موسموں کے لحاظ سے بہت خوش قسمت خطہ ہے اس کے 9 مختلف اکالوجیکل زونز اور 4 موسم ہیں جسکی وجہ سے یہاں ہر قسم کے درخت اگائے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ عالمی معیار کے مطابق کسی بھی ملک کے تقریباً 25 فیصد رقبے پر جنگلات ہونے چاہیئں ۔ پاکستان میں اسوقت جنگلات کیلئے مختص رقبہ صرف 4.5 فیصد ہے اور اس میں سے بھی صرف 1.9 فیصد پر جنگلات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 2.1 فیصد کے حساب سے درخت کاٹے جا رہے ہیں اور اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو آئندہ پندرہ سالوں میں دیکھنے کیلئے بھی درخت نہیں ملیں گے ۔ جنگلات کی معاشی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ امریکہ میں 870 ملین ہیکٹر پر نجی شعبہ نے شجرکاری کی ہے ۔ اس کام پر 480 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے جسمیں 20 بلین کی سرمایہ کاری مختلف اداروں نے کی ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ پروگرام کے مطابق ابتدائی مراحل مکمل کرنے کے بعد مئی میں لیز ایگری منٹ ہونگے جس کے بعد سرمایہ کاروں کو 7 سے 8 ماہ زمین کو ہموار اور پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے دیئے جائیں گے انہوں نے بتایا کہ بزنس پلان کیلئے تین قسم کے ماڈل زیر غور ہیں جن میںشیئرنگ،مکمل لیز یا دونوں کو ملا کرایک ماڈل دیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ان رقبوں پر سرمایہ کار 11 مختلف اقسام کے درخت لگا سکیں گے تاہم مضر اقسام کے درخت لگانے کی اجازت نہیں ہوں گی۔

فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر انجینئر محمد سعید شیخ کے سوال کے جواب میں طاہر رشید نے بتایا کہ اس زمین کی لیز ابتدائی طور پر 15 سال کیلئے ہو گی ۔ جبکہ اسی ریٹ پر اس میں مزید 15 سال کی توسیع کی جا سکے گی۔ تاہم 30 سال کے بعد نئے ریٹ لاگو ہونگے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس زمین کو کسی بھی صورت میں زراعت کیلئے استعمال نہیں کیا جا سکے گا تاہم ان پربانس اگانے کی اجازت ہو گی ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ طبی فوائد کے حامل پودے سہانجنا کے پودے اگانے والوں کو ترجیح دینے اور اضافی مراعات دینے کی بھی تجویز زیر غور ہے کیونکہ اس پودے کے پتے ،جڑوں اور پھل سمیت ہر چیز کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں ممکن ہو گا وہاں مناسب تعداد میں پانی بھی فراہم کیا جا سکتا ہے ۔ جبکہ سرمایہ کاروں کو ملنے والی زمین ہر قسم کی تجاوزات سے مبرا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ لیز والی زمین کے کچھ حصے کو فارم کیلئے استعمال کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے ۔تاہم اس سلسلہ میں حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔ ایک اور سوال کے جواب میں سائوتھ پنجاب فاریسٹ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے کہا کہ ابھی تک پاکستان اقوام متحدہ کے گلوبل کلائمیٹ فنڈ سے فائدہ نہیں اٹھا سکا تاہم کو شش کی جائے گی کہ وزیر اعظم کے گرین پاکستان منصوبے کے تحت زیادہ سے زیادہ درخت لگا کر اس عالمی سہولت سے بھی فائدہ اٹھایا جا سکے ۔

اس سے قبل فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر انجینئر محمد سعید شیخ نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور کہا کہ کمرشل فارسٹری لکڑی فرنیچر اور کھیلوںکی صنعت کیلئے بنیادی اہمیت کی حامل ہے اور اس سلسلہ میں فاریسٹ کمپنی کا قیام انتہائی احسن قدم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کو کامیاب بنانے کیلئے سرمایہ کاروں کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں مہیا کی جا نی چاہیں تاکہ اسکے معاشی فوائد کے ساتھ ساتھ اس کے مثبت ماحولیاتی اثرات سے بھی فائدہ اٹھایا جا سکے ۔

سوال و جواب کی نشست میں وفاقی پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد افضل خاں ، چوہدری محمد بوٹا ، احسن افضل ، حاجی محمد رفیع اور ثناء اللہ خان نیازی نے حصہ لیا جبکہ سنیئر نائب صدر رانا محمد سکندرا عظم خاں نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا ۔ آخر میں رانا محمد افضل خاں نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے عہدیداروں کے ہمراہ سائوتھ پنجاب فاریسٹ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر طاہر رشید کو چیمبر کی اعزازی شیلڈ پیش کی ۔

متعلقہ عنوان :