سرکاری ونجی سکولوں میں قرآن پاک کی تعلیمات کولازمی مضمون کے طور پڑھانے کاآغازاگلے تعلیمی سیشن سے ہوگا

بدھ 18 جنوری 2017 22:53

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جنوری2017ء) حکومت خیبر پختونخوا نے صوبے کے تمام سرکاری اور پرائیویٹ سکولوں میں قرآن پاک کی تعلیمات کو لازمی مضمون قرار دے کر صوبے کی تاریخ میں ایک اور سنگ میل عبور کر لیا ہے۔محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم خیبر پختونخوا کی جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق صوبے کے تمام سرکاری اور پرائیویٹ سکولوں میں مسلم طلباء کیلئے کلاس ون سے پانچویں جماعت تک قرآن مجید ( ناظرہ ) کی تعلیم حاصل کرنا جبکہ چھٹی کلاس سے دسویں جماعت تک قرآن پاک کے ترجمہ کی تعلیم حاصل کرنا لازمی ہو گا۔

اس سلسلے میں سمری کی صوبائی کابینہ سے پہلے وزیر اعلیٰ نے منظوری دے دی ہے جس پر عمل درآمد اگلے تعلیمی سیشن سے کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

قرار داد مقاصد ( جو آرٹیکل 2الف کے تحت آئین کا ذیلی حصہ ہی) میں حکم دیا گیا ہے کہ پاکستان میں مسلمان لازمی طور پر قرآن پاک اور سنت نبویؐ میں درج اسلامی تعلیمات اور تقاضوں کے مطابق اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگیاں گزاریں گے اور یہ آئین کے آرٹیکل 31میں درج پالیسی کے اصولوں میں سے ایک ہے کہ پاکستان کے مسلمانوں کو انفرادی اور اجتماعی طور پر اسلام کے بنیادی تصورات اور اصولوں کے مطابق زندگی گزارنے کا حکم دیا جائے اور انہیں قرآن پاک اور سنت نبویؐ کے مطابق زندگی گزارنے کیلئے قرآن پاک کے معنی سمجھنے کے قابل بنایا جائے اور اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ریاست پاکستان کے مسلمانوں کیلئے قرآن پاک اور اسلامیات کی تعلیم کو لازمی قرار دے گی اور عربی زبان سیکھنے کو سہل بنانے اور قرآن پاک کی درست اور اصلی معانی کے ساتھ اشاعت کو یقینی بناکر قرآن پاک اور اسلامیات کی تعلیمات کو عام بنائے گی۔