سپیکراسدقیصرکے زیرصدارت محکمہ تعلیم سے متعلق اجلاس،نصاب میں تبدیلی کے خفیہ ایجنڈے کاالزام مسترد

بدھ 18 جنوری 2017 22:50

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جنوری2017ء) سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی اسدقیصرکی زیر صدارت محکمہ ابتدائی وثانوی تعلیم خیبر پختونخوا کا ایک اعلیٰ سطح اجلاس بدھ کو سپیکر چیمبر میں منعقد ہوا ۔اجلاس میں صوبائی وزیر تعلیم محمد عاطف خان ، سیکرٹری ایجوکیشن ڈاکٹر شہزاد بنگش ،ایڈیشنل سیکرٹری ایجوکیشن قیصر عالم خان ،چیئرمین خیبر پختونخوا ٹیکسٹ بک بورڈ اصغر علی ، ممبر ٹیکسٹ بک بورڈ مطہر خان ،سیکرٹری ٹو سپیکر عطاء للہ خان ،ڈائریکٹر ایجوکیشن رفیق خٹک کے علاوہ دیگر متعلقہ حکا م بھی شریک تھے ۔

محکمہ تعلیم اور ٹیکسٹ بک بورڈ کے حکام نے بعض عناصر کی جانب سے نصاب میں تبدیلی کے حوالے سے جاری کئے جانے والے پمفلٹ سے متعلق اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دی ۔

(جاری ہے)

حکام نے اجلاس کو آگاہ کیاکہ ایک نجی ادارے کی جانب سے پمفلٹ جاری کیا گیا جس میں نصاب میں تبدیلی کو حکومت خیبر پختونخوا کی طرف سے ایک خفیہ ایجنڈے کی تکمیل قراردیا ہے ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اس وقت صوبے میں جو نصاب رائج العمل ہے وہ قومی نصاب ہے ۔

جسے سال 2006سے 2009کے دوران وفاقی وزارت تعلیم حکومت پاکستان نے متعارف کیا ہے اب تمام صوبوں میں رائج ہے ۔حکام نے بتایا کہ خیبرپختونخوا میں اس وقت جو کتب پڑھائی جارہی ہیں وہ 2006 کے قومی نصاب کے عین مطابق تیار کی گئی ہیں ۔اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ان کتب کی تیاری 2009شروع کی گئی تھی جو کہ بتدریج متعارف کی گئیں ۔حکام نے واضح کیا کہ مذکورہ ادارے کی جانب سے اعتراضات دراصل قومی نصاب 2006پر ہیں ،کیونکہ اعتراض کنندہ نے 2000-02کے نصاب کے مطابق رائج پرانی کتابوں کو معتبر سمجھا ہے اور نئے قومی نصاب 2006کے مطابق تیارکی گئی کتب کو ناپسند یدہ قرار دیا ہے ۔

ممبرٹیکسٹ بک بورڈ نے اجلاس کو بتایا کہ 2000-02اور 2006کے نصابی کتب کا موازنہ کرتے ہوئے صرف ان چند مضامین کے حوالے پمفلٹ میں دیئے گئے ہیں جو مذکورہ تنظیم کی نظر میں نامناسب ہیں جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔انہوں نے تمام اعتراضات 2000-02کے نصاب کو بنیادبنا کر کئے ہیں جن کی سرے سے بنیاد ہی غلط ہے ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ تنظیم کی جانب سے نصاب کی تبدیلی کے حوالے سے لگائے جانیوالے الزامات بے بنیاد ہیں اور اس امر کا جائزہ لینے کیلئے صوبائی اسمبلی کے قائمہ کمیٹی برائے محکمہ ابتدائی وثانوی تعلیم کو سپیکر خیبر پختونخوا کے سوموٹو نوٹس پر مکمل چھان بین کی ہدایت کی گئی ہے ۔

سپیکر اسدقیصر نے معاملے کی مکمل تحقیقات کے لئے ممبران صوبائی اسمبلی پرمشتمل ایک سب کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی جو اس سلسلے میں اپنی رپورٹ مرتب کرکے قائمہ کمیٹی برائے محکمہ تعلیم کو پیش کرے گی جسے صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سپیکراسد قیصر اور وزیر تعلیم محمد عاطف نے کہا کہ تعلیمی نظام کی بہتری حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے ۔

انہوں نے واضح کیا کہ موجودہ حکومت کے دور میں نصاب تعلیم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی،لیکن نصاب میں عقیدہ ختم نبوت کے مضامین کو شامل کرنے اور اول جماعت تا ششم جماعت ناظرہ قرآن اورششم جماعت تا انٹر میڈیٹ ترجمہ قرآن کو لازمی قرار دینے کے حوالے سے جئید علمائے کرام اور ماہرین تعلیم کی بھرپور مشاورت سے ترامیم کا بغور جائزہ لے کر تبدیلی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔سپیکر نے کہا کہ ہم اپنی آئندہ نسلوں کو اسلامی افکار سے مکمل طور پر روشناس کرانے کے لئے نصاب میں جو ترامیم لا رہے ہیں اس سے نہ صرف ان کے علم میں اضافہ ہوگا بلکہ طلباء کو اسلامی افکار کے مطابق زندگی گزارنے کا درس بھی دیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :