لاہور ہائیکورٹ ، فیس بک اور انٹرنیٹ کے ذریعے خواتین ڈاکٹرز کو بلیک میل کرنے کاکیس دہشت گردی کی دوسری عدالت میں منتقل کرنیکا حکم

بدھ 18 جنوری 2017 22:38

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جنوری2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے فیس بک اور انٹرنیٹ کے ذریعے دو سو سے زائد خواتین ڈاکٹروں کو بلیک میل کرنے کاکیس دہشت گردی کی دوسری عدالت میں منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔ فاضل عدالت میں درخواست گزار ینگ ڈاکٹرز ایسویسی ایشن کے سیکرٹری ڈاکٹر سلمان کاظمی نے موقف اختیار کیا کہ ملزم کا موبائل ڈیٹا ریکارڈ کا حصہ ہے جبکہ ملزم سے میموری کارڈزاور لیپ ٹاپ بھی برآمد کئے جا چکے ہیں جنہیں عدالت بطور ثبوت عدالت میں طلب نہیں کر رہی۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے استغاثہ کے گواہوں کو پہلے اپنے بیانات قلمبند کرنے کا تحریری حکم دیا ہے۔جس سے ملزم کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ متاثرہ ڈاکٹروں کے بیانات قلمبند ہونے کے باوجود ان پر تاخیر سے جرح کرائی گئی جبکہ عدالت نے گواہوں کو ثمن جاری نہیں کئے۔

(جاری ہے)

لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ دہشت گردی عدالت کے جج چوہدری اعظم کی عدالت سے اس کیس کو دوسری عدالت میں منتقل کیا جائے تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہو سکیں۔

سرکاری وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ کیس کی سماعت کرنے والے جج خود بھی اس کیس کی سماعت جاری نہیں رکھنا چاہتے۔جس پر عدالت نے کیس دہشت گردی عدالت نمبر دو سے دوسری عدالت منتقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔ (بخت گیر)