ایف آئی اے نے چیئرمین سینیٹ اور سپیکر قومی اسمبلی سمیت دیگر سیاسی رہنمائوں کے جعلی بنک اکائونٹس و ٹرانزیکشنز کے معاملے کی تحقیقات شروع کر دیں

متعلقہ بنک کے عملے کو شامل تفتیش کر کے جعلی ٹرانزیکشن کرنے والوں کا پتہ چلایا جائے گا

بدھ 18 جنوری 2017 21:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 جنوری2017ء) وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی ای) نے چیئرمین سینٹ اور سپیکر قومی اسمبلی سمیت مختلف سیاسی رہنمائوں کے جعلی بنک اکائونٹس اور ا ن میں جعلی ٹرانزکشن کے معاملے کی تحقیقات شروع کر دیں۔ تحقیقات میں متعلقہ بنک کے عملے کو شامل تفتیش کرتے ہوئے جعلی ٹرانزکشن کرنے والوں کا پتہ چلایا جائے گا۔

بدھ کو ذرائع کے مطابق ڈی جی ایف آئی اے نے چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی ‘ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق ‘ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ‘ اعتزاز احسن اور مولانا فضل الرحمن سمیت دیگر سیاسی رہنمائوں کے جعلی بنک اکائونٹس کھولنے اور ان میں جعلی ٹرانزکشن کی تحقیقات کی ذمہ داری ایف آئی اے کے کمرشل بنکنگ سرکل کو سونپ دی ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی ایک خصوصی ٹیم تشکیل دیدی گئی ہے جس نے اہم شخصیات کو موصول ہونے والی بنک ڈیپازٹ کی رسیدوں کی روشنی میں تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

تحقیقات میں متعلقہ بنک کے عملے اور کوریئر کمپنی کے نمائندوں کو شامل تفتیش کیا جائے گا تاکہ جعلی ٹرانزکشن کرنے والوں کا پتہ چلایا جا سکے۔ ذرائع کے مطابق ایف آئی اے ان اہم شخصیات کے اصل بنک اکائونٹس کی تفصیلات بھی حاصل کرے گا جن کو رقوم کی منتقلی کی جعلی رسیدیں موصول ہوئی ہیں۔ …(رانا+آ چ)