وزیراعلیٰ پنجاب نے کھیلوں کے فروغ کیلئے کابینہ کمیٹی برائے سپورٹس تشکیل دیدی،کمیٹی کیلئے 10 کروڑ روپے فنڈ کی منظوری

کابینہ کمیٹی مکمل بااختیار ہوگی، کھیلوں کی سرگرمیو ںکے فروغ کیلئے فیصلے کرے گی اور ان پر عملدرآمد کو یقینی بنائے گی،تعلیمی اداروں میں سپورٹس کے مختص کردہ داخلہ کوٹہ پر سوفیصد عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے، خلاف ورزی پر متعلقہ اداروں سے بازپرس کی جائے،سپورٹس کوٹہ پر عملدرآمد یقینی بناتے وقت میرٹ کو ہر قیمت پر ملحوظ خاطر رکھا جائے،سپورٹس کوٹہ پر عملدرآمد سے نیا ٹیلنٹ ابھر کر سامنے آئے گا، پنجاب سپورٹس انڈومنٹ فنڈ میں ایک ارب کا اضافہ کرکے اسے ایک ارب 30 کروڑ روپے تک کر دیا گیا ،پاکستان کا نام روشن کرنے والے سابق کھلاڑی ہمارے ہیرو ہیں، انہیں سپورٹس انڈومنٹ فنڈ سے ماہانہ وظائف دیئے جائینگے،وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا اجلاس سے خطاب

بدھ 18 جنوری 2017 21:48

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 جنوری2017ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے صوبے میں کھیلوںکے فروغ کیلئے کابینہ کمیٹی برائے سپورٹس تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے اور اس کمیٹی کیلئے 10 کروڑ روپے کے فنڈ کی منظوری بھی دی ہے۔ کابینہ کمیٹی فیصلے کرنے میں مکمل بااختیار ہوگی اور کھیلوں کی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے فیصلے کرنے کی مجاز ہوگی اور ان پر عملدرآمد کو یقینی بھی بنائے گی۔

وزیراعلیٰ نے ضلع کی سطح پر سپورٹس کنسلٹنٹس اور مختلف کھیلوں کے کوچز بھرتی کرنے کی بھی منظوری دی اور اس ضمن میں بھرتی کے عمل کیلئے نہایت شفاف طریقہ اپنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے تعلیمی اداروں میں داخلے کیلئے سپورٹس کے مختص کردہ کوٹہ پر بھی سوفیصد عملدرآمد کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ مختص کردہ سپورٹس کوٹے پر عملدرآمد نہ کرنے والے تعلیمی اداروں سے جواب طلبی کی جائے گی۔

(جاری ہے)

وہ آج یہاں سپورٹس بورڈ پنجاب کی جنرل باڈی کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں صوبے میں نوجوانوں کو صحت مندانہ سرگرمیوں کی جانب راغب کرنے کیلئے کھیلوں کے فروغ کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب نصابی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ ہم نصابی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے جامع پالیسی پر عمل پیرا ہے اور اس ضمن میں ہرممکن اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ کمیٹی برائے سپورٹس کی تشکیل سے صحت مندانہ سرگرمیوں کو مزید فروغ حاصل ہوگا اور نیا ٹیلنٹ سامنے آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کمیٹی برائے سپورٹس بورڈ کھیلوں کے فروغ کیلئے ازخود فیصلے کرے اوراسے فیصلوں کی منظوری کیلئے سمری میرے پاس بھیجنے کی قطعی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ بھر میں کھیلو ںکی سہولتو ںکا جائزہ لینے کیلئے سروے جلد مکمل کیا جائے اور تعلیمی اداروں میں کھیلوں کے مختص کوٹے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔

تعلیمی اداروں میں سپورٹس کوٹہ پر عملدرآمد سے نیا ٹیلنٹ ابھر کر سامنے آئے گا۔ سپورٹس کوٹے پر عملدرآمد کے وقت میرٹ کو ملحوظ خاطر رکھا جائے۔ انہو ںنے کہا کہ بلدیاتی حکومتو ںکے پاس سپورٹس فنڈ کو صرف کھیلوں کے فروغ کیلئے ہی استعمال ہونا چاہیئے اور سیکرٹری لوکل گورنمنٹ سپورٹس فنڈ کے اس مقصد کیلئے استعمال کو یقینی بنائیں۔ کھیلو ںکے فروغ کیلئے بنائی گئی کور کمیٹیوں کے سربراہان کو بھی ہرممکن سہولتیں فراہم کی جائیں۔

انہوں نے ضلع کی سطح پر سپورٹس کنسلٹنٹس اور مختلف کھیلوں کے کوچز بھرتی کرنے کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ اس عمل کو جلد مکمل کیا جائے اور بھرتی کا عمل پالیسی کے مطابق سوفیصد میرٹ پر کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ’’خادم پنجاب ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام‘‘ کے تحت تحصیل، ضلع، ڈویژن اور صوبائی سطح پر مختلف کھیلوں کے مقابلے منعقد کرائے جائیں۔ اس پروگرام سے نوجوانوں میں چھپا ٹیلنٹ سامنے آئے گا۔

نئے ٹیلنٹ کی تربیت کیلئے کیمپ بھی لگائے جائیں۔ انہو ںنے کہا کہ سپورٹس انڈومنٹ فنڈ کے ذریعے مختلف کھیلوں میں پاکستان کا نام روشن کرنے والے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی اور انہیں انڈومنٹ فنڈ سے ماہانہ وظائف دیئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سپورٹس انڈومنٹ فنڈ میں ایک ارب روپے کا اضافہ کرکے اسے ایک ارب 30 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے۔

پاکستان کا نام روشن کرنے والے سابق کھلاڑی ہمارے ہیرو ہیں اور ہم ان کی دیکھ بھال کی ذمہ داری احسن طریقے سے نبھائیں گے۔ انڈومنٹ فنڈ سے سابق کھلاڑیوں کو وظائف دیئے جائیں گے۔ انہوں نے سپورٹس اکیڈمیاں بنانے کیلئے فوری طور پر اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تمام 9 ڈویژنوں میں سپورٹس اکیڈمیاں بنانے کا جائزہ لیا جائے اور رپورٹ پیش کی جائے۔صوبائی وزراء جہانگیر خانزادہ، سید علی رضا گیلانی، مشیر ڈاکٹر عمر سیف، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، رکن قومی اسمبلی شیزہ فاطمہ خواجہ، وائس چیئرمین سپورٹس بورڈ پنجاب حنیف عباسی، ہاکی کے سابق اولمپیئن اختر رسول، سابق کرکٹر انتخاب عالم، متعلقہ سیکرٹریز اور کھیلوں سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے اجلاس میں شرکت کی۔