جے یو آئی (ف) کا علی گیلانی کی جانب سے کشمیر کمیٹی کی سربراہی سے مولانا فضل الرحمن کو ہٹانے کے بیان پر تعجب کا اظہار

علی گیلانی پاکستان کی پارلیمنٹ کے فیصلوں پر اعتراض کر نے کی بجائے تحریک آزادی پر توجہ دیں ،اس کی کامیابی کیلئے جے یو آئی کا ایک ایک کار کن دعا گو ہے ،لگتا ہے کہ ان کا یہ بیان کہیں اور سے جاری کیا گیا ،مقصدبھارت کو خوش کرنے کوشش ہے جے یوآئی (ف)کے راہنمائوں مولانا فضل حقانی ، سائیں عبد القیوم ہالیجوی ،مولانا یوسف ،مولانا امجد اور دیگرکا مشترکہ بیان

بدھ 18 جنوری 2017 20:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 جنوری2017ء) جے یو آئی (ف)نے حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کی جانب سے کشمیر کمیٹی کی سربراہی سے مولانا فضل الرحمن کو ہٹانے کے بیان پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ علی گیلانی پاکستان کی پارلیمنٹ کے فیصلوں پر اعتراض کر نے کی بجائے تحریک آزادی پر توجہ دیں جس کی کامیابی کیلئے جے یو آئی کا ایک ایک کار کن دعا گو ہے۔

لگتا ہے کہ ان کا یہ بیان کہیں اور سے جاری کیا گیا ہے اور اس کا مقصد بھارت کو خوش کرنے کوشش ہے۔

(جاری ہے)

بدھ کو علی گیلانی کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے جے یوآئی (ف)کے راہنمائوں مولانا فضل علی حقانی ،مولانا سائیں عبد القیوم ہالیجوی ،مولانا محمد یوسف ،مولانا محمد امجد خان ،محمد اسلم غوری اور حاجی شمس الرحمن شمسی نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ مولا نا فضل الرحمن نے تو کشمیر کا مسئلہ عالمی فورم پر اٹھا یا ہے جے یو آئی کے سر براہ نے پوری دنیا میں کشمیر میں چلنے والی تحریک آزادی کی سپورٹ کے لیئے ایک بھر پور اور مؤثر مہم چلائی ہے انہوں نے کہاکہ ان کو معلوم ہونا چاہیے کہ جمعیت علماء اسلام ہر سال5 فروری کو ملک بھر میں کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کے طور پر مناتے ہوئے ریلیوں ، جلسوں اور تقریبات کا انعقاد کرتی ہے اور آنے والے 5فروی کو جے یو آئی کی مرکزی مجلس شوری نے کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کے طور پر دن منانے کا فیصلہ کیا ہے اور جے یو آئی اس حوالے سے اضلاع کی سطح پر ریلیاں اور جلوس نکالے گی انہوں نے کہاکہ علی گیلانی کا یہ بیان کسی کی خبر لگتا ہے اگر انہوں نے یہ بیان دیا بھی ہے تو یہ پاکستان کی پارلیمنٹ کے کاموں میں مداخلت ہے انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن ہندو ذہنیت کو علی گیلانی سے زیا دہ جانتے ہیں انہوں نے کہاکہ سید علی گیلانی کے بیان پر بہت سے بیانات دیئے جا سکتے ہیں اور ان سے بہت سے سوالات بھی کیئے جاسکتے ہیں لیکن جے یو آئی آزادی کی جنگ لڑنے والے کشمیری عوام سے اخلاص کی بنیاد پر ایسا کوئی دروازہ نہیں کھولنا چاہتی۔

(ع ع)