جعلی ٹرانزیکشن کا نیا سیکنڈل ، چیئرمین سینیٹ، سپیکر قومی اسمبلی ، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اور مولانا فضل الرحمان کے اکائونٹس میں کروڑ وں روپے کی ٹرانزیکشن ،ایاز صادق نے تحقیقات کے لئے سٹیٹ بنک کو خط لکھ دیا ،ایف آئی اے کو بھی انکوائری کا ٹاسک

خورشید شاہ اکائو نٹ میں 10کروڑ روپے فکسڈ ڈیپازٹ کی رسید دیکھ کر حیران ، میری جیب میں 15ہزار ‘ بنک اکائونٹ میں زرعی آمدنی کے 23لاکھ روپے پڑے ہیں، اس کے علاوہ میرا کوئی اکائونٹ نہیں ، فکسڈ ڈیپازٹ کا خط سازش ہو سکتی ہے ، قائد حزب اختلاف

بدھ 18 جنوری 2017 20:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 جنوری2017ء) چیئر مین سینٹ میاں رضا ربانی اور قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ کے بعدسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے بینک اکاونٹ سے بھی کروڑوں روپے کی جعلی ٹرانزیکشن کا انکشاف۔بدھ کو ترجمان قومی اسمبلی کی طرف سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی جانب سے گورنر سٹیٹ بنک کو خط لکھا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ اس کی تحقیقات کر کے فوری آگاہ کیا جائے،جبکہ سپیکر آفس کو گورنر سٹیٹ بنک کی طرف سے مطلع کیا گیا ہے کہ یہ جعلی ٹرانزیکشن ہے، سپیکر آفس کی جانب سے گورنر سٹیٹ بنک کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ اس جعلی ٹرانزیکشن کی تحقیقات کر کے فوری رپورٹ کریں،اس جعلی ٹرانزیکشن کے بارے میں ایف آئی اے کو بھی تحقیقات کرنے کا ٹاسک دے دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

دریں اثناء قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کے اکائو نٹ میں 10کروڑ روپے فکسڈ ڈیپازٹ ہونے کا انکشاف ہواہے ۔اپوزیشن لیڈر اپنے اکائونٹ میں10کروڑ روپے کا فکسڈ ڈیپازٹ کی رسید دیکھ کر حیران رہ گئے بد ھ کو قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کے نام پر 10 کروڑ روپے کے فکسڈ ڈیپازٹ کی بینک رسید پارلیمنٹ میں موجود اپوزیشن لیڈر کے چیمبر کو موصول ہوئی جس پر ایس ایم ای بینک کے 2افراد کے دستخط بھی موجود تھے، تاہم جب یہ خط قائدحزب اختلاف کو پیش کیا گیا تو انہوں نے اپنے اکائونٹ میں 10 کروڑ روپے کے ٹی ڈی آر سے لاعلمی کا اظہار کیا اور اپنے سٹاف کو فوراً متعلقہ بینک سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی اس سلسلے میں بینک سے رابط کرنے پر حکام نے ٹی ڈی آر کو جعلی قرار دیدیااور کہا کہ انہوں نے ایسی کوئی ڈیپازٹ رسید جاری نہیں کی۔

بینک حکام کی جانب سے انکار پر اپوزیشن لیڈر نے تحقیقات کیلئے اپنے سٹاف کو ایف آئی اے کو خط لکھنے کی ہدایت کر دی ہے اور کہا کہ ایف آئی سے معلوم کیا جائے کہ 10 کروڑ روپے کے جعلی ڈیپازٹ کے پیچھے کون ہے اور یہ بھی پتہ لگایا جائے کہ اس کے محرکات کیا ہیں، فکسڈ ڈیپازٹ کا خط سازش ہو سکتی ہے اور ہوسکتاہے میرے مخالفین نے ایسا کچھ کیاہو، میری جیب میں 15ہزار جبکہ بنک اکائونٹ میں زرعی آمدنی کے 23لاکھ روپے پڑے ہیں اس کے علاوہ میرا کوئی اکائونٹ نہیں ہے۔واضح رہے کہ سپیکر قومی اسمبلی سمیت چیئر مین سینیٹ، سید خورشید احمد شاہ، مولانا فضل الرحمان اور چوہدری اعتزاز احسن سمیت دیکر پارلیمانی لیڈروں کے بینک اکاونٹ میں سے بھی جعلی ٹرانزیکش کا انکشاف ہوا ہے۔(ع ع)